ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں،مراعات سارک ممالک کے برابر،بل جمعہ کو قومی اسمبلی میں پیش کر نیکا فیصلہ

ارکان پارلیمنٹ کے تیل، تنخواہ ، سفری اخراجات ، میڈیکل الاؤنس میں اضافہ، پارلیمنٹرین کو توقیر و احترام ، سرکاری گاڑی ، سرکاری دفتر اور سٹاف مہیا کرنے کی تجویز

بدھ 18 مئی 2016 10:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 مئی۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط پارلیمنٹرین کو سارک ممالک کے پارلیمنٹرین کے مساوی تنخواہیں اور مراعات مہیا کرنے کا بل دو دن میں مکمل کرکے جمعہ کے روز قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔پارلیمنٹرین کو روزانہ کی بنیاد پر تیل ، تنخواہ ، سفری اخراجات ، میڈیکل الاؤنس میں اضافہ کے علاوہ پارلیمنٹرین کو توقیر و احترام ، سرکاری گاڑی ، سرکاری دفتر اور سٹاف بھی مہیا کرنے کی تجویز شامل کرلی گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط کا اجلاس گزشتہ روز چوہدری اسد الرحمن کی زیر صدارت پارلیمنٹ میں ہوا ہے چیئرمین کمیٹی اسد الرحمن نے کہا ہے کہ پاکستان کے پارلیمٹنرین کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی جو کہ عوامی نمائندوں کے ساتھ زیادتی ہے اس طرح سرکاری افسران اور بیورو کریٹس کو بھی عوامی نمائندوں کی توقیر اور عزت کا احترام کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ کیبنٹ کے ڈرائیور کے برابر ممبران اسمبلی کو مراعات اور تنخواہیں دی جاتی ہیں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹرین کو دیئے گئے مراعات ایکٹ 1974ء کے تحت ہیں اور اس میں ترمیم ناگزیر ہوچکی ہیں ممبر قومی اسمبلی نجف سیال نے کہا ہے کہ نوے فیصد ممبران قومی اسمبلی ایماندار ہیں اور پارلیمنٹرین کو بہترین مراعات دے کر کرپشن سے دور رکھا جاسکتا ہے ایم این اے رانا افضل نے کمیٹی میں تجویز دی ہے کہ پروٹوکول اور مراعات بائیس گریڈ کے سیکرٹری کے برابر ہونی چاہیے اور سٹیٹس کے مطابق تنخواہیں ملنی چاہیے ممبر کمیٹی رضا حیات ہراج نے کہا کہ پارلیمنٹرین کوسرکاری ہسپتالوں کی بجائے پرائیویٹ ہسپتالوں کے ذریعے میڈیکل الاؤنس ملنا چاہیے کیونکہ سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں انہوں نے کہا کہ موبائل چارجز کی مد میں بھی مراعات دی جائیں میاں منان نے کہا کہ خزانہ خالی ہو یا بھرا ہوا مگر پارلیمنٹرین کیلئے مراعات مہیا کرنا ہونگی ایم این اے شگفتہ جمانی نے کہا کہ سفارشات پیش کی ہیں جن میں پارلیمنٹرین کو تنخواہیں بائیس گریڈ آفیسر کے مساوی ہیں سپیکر و ڈپٹی سپیکر کو خصوصی مراعات اور تنخواہیں ہونی چاہیں وہ پارلیمنٹرین جو دو سے زیادہ مرتبہ پارلیمنٹ کا حصہ بنے اس کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے بجلی ، پانی اور یوٹیلٹی بلز کی مد میں پچاس ہزار روپے دیئے جائیں قائمہ کمیٹی کے ممبران ارو خصوصی طور پر مدعو کئے گئے ممبران قومی اسمبلی نے دو دن میں بل تیار کرکے کمیٹی سے پاس کرنے کی تجویز دی ہے اور کمیٹی سے پاس ہونے کے بعد آئندہ جمعہ کے روز قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی بھی تجویز دی جس پر قائمہ کمیٹی نے مشترکہ طور پر اس تجویز پر عملدرآمد کرکے فیصلہ کیا ہے کہ قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط کا دوسرا اجلاس آج بدھ کو منعقد کیاجائے گا جس میں بل کو متفقہ طور پر پاس کرکے قومی اسمبلی میں پیش کیاجائے گا قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت قانون و انصاف خزانہ اور پارلیمنٹ کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی اور اس حوالے سے سرکاری افسران نے بل کی تیاری میں تعاون کرنے کی بھی یقین دہانی کرادی ہے