پانامہ لیکس کی تحقیقات ، حکومت اور متحدہ اپوزیشن کا 12 ارکان پرمشتمل پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق

اپوزیشن نے اعتزاز احسن کی سربراہی میں چھ رکنی کمیٹی کا اعلان کردیا چھ ارکان حکومت اور چھ اپوزیشن کے لئے جائیں گے، آج ایوان سے کمیٹی کی منظوری لی جائے گی جس کے بعد کمیٹی اپنا کام شروع اور دو ہفتے میں اپنی تجاویز ایوان میں پیش کرے گی ،پرویز رشید کی پریس کانفرنس

جمعرات 19 مئی 2016 10:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے معاملے کی تحقیقات کیلئے حکومت اور اپوزیشن اتحادیوں نے 12 ارکان پرمشتمل پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کرلیا ہے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس کے معاملے کی تحقیقات سے متعلق ٹی او آرز کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے تمام دھڑوں نے شرکت کی پارلیمانی کمیٹی کل 12 ارکان پر مشتمل ہوگی۔ چھ ارکان حکومت اور چھ اپوزیشن کے لئے جائیں گے۔ تاہم ارکان کے ناموں کا تعین نہیں کیا گیا ہے۔ آج بروز جمعرات کو ایوان سے کمیٹی کی منظوری لی جائے گی۔

(جاری ہے)

اسمبلی سے منظوری کے بعد کمیٹی اپنا کام شروع کردے گی۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی جلد سے جلد رپورٹ مرتب کرکے ایوان میں پیش کردے گی۔ جبکہ کمیٹی دو ہفتے میں اپنی تجاویز ایوان میں پیش کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ کمیٹی پانامہ لیکس کے علاوہ تمام آف شور کمپنیز‘ کک بیکس ‘ قرضہ معافی کی تحقیقات کرانا شامل ہیں اب کمیٹی کی رپورٹ کو انتظار کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سپیکر قومی اسمبلی کو معاملے کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کو تجویز دی تھی۔

ادھرپانامہ لیکس تحقیقات ٹی او آر کیلئے اپوزیشن نے اعتزاز احسن کی سربراہی میں چھ رکنی کمیٹی کا اعلان کردیا اپوزیشن رہنماؤں کی مشاورت سے طے پانے والی کمیٹی میں پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر اعتزازاحسن تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی ‘ عوامی نیشنل پارٹی کے غلام احمد بلور ‘ قومی وطن پارٹی کے آفتاب احمد خان شیر پاؤ مسلم لیگ ق کے طارق بشیر چیمہ اور جماعت اسلامی کے طارق الله شامل ہیں ‘ پارلیمانی کمیٹی میں ایم کیو ایم کو شامل نہیں کیا گیا ہے ۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کیلئے ایم کیو ایم کو شامل کرنے کیلئے دونوں اطراف کے ارکان کی تعداد کو 7 ، 7 کریں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے راہنما فاروق ستار نے پارلیمانی کمیٹی میں ایم کیو ایم کو شامل نہ کرنے کے معاملے سے آگاہ کیا ۔میں سپیکر قومی اسمبلی کو فون کر کے اس حوالے سے بات کی تاہم پارلیمانی کمیٹی کے ارکان کی تعداد 12 ہے ۔

6 ، 6 ارکان حکومت اور اپوزیشن سے لے گی ۔13 واں تو نہیں ہو سکتا ہے بہرحال ایم کیو ایم کو شامل کرنے کیلئے آسان راستہ موجود ہے یہ معاملہ آج 2 ، 3 گھنٹے میں حل کریں گے جبکہ ہمیشہ کیلئے پارلیمانی کمیٹی کی رکنیت کے تناسب سے ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم حکومت کا حصہ نہیں ہے اپوزیشن میں ہے اسمبلی میں ان کے 25 ارکان موجود ہے انہیں پارلیمانی کمیٹی میں شامل کرنا چاہئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم صاف کہہ چکے ہیں کمیشن جہاں سے چاہے تحقیات کر لیں پارلیمنٹ کی اکثریت جماعتوں نے کک بیکس ، قرضہ معافی ، آف شور کمپنی کے معاملات وغیرہ کو تحریک میں شامل کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔