ماضی میں توہین عدالت کا استعمال کر کے غیر قانونی کام کروائے گئے،ججوں کا کردار لوگوں کے ساتھ ہمدردانہ ہونا چاہیے،مقبوضہ کشمیر میں آج بھی ظلم و ستم ہو رہا ہے ،، ظلم پر عالمی امن کے ٹھیکیداروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کا مظفرآباد میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب

ہفتہ 21 مئی 2016 09:57

مظفر آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 مئی۔2016ء )سپریم کورٹ کے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج بھی ظلم و ستم ہو رہا ہے ، ججوں کا کردار لوگوں کے ساتھ ہمدردانہ ہونا چاہیے، ماضی میں توہین عدالت کا استعمال کر کے غیر قانونی کام کروائے گئے ۔وہ جمعہ کو یہاں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی کشمیر سے متعلق قرارداد آج بھی اقوام متحدہ کا مذاق اڑا رہی ہے ۔

مقبوضہ کمشیر میں آج بھی ظلم وستم جاری ہے، ظلم پر عالمی امن کے ٹھیکیداروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ انہوں نے کہا کہ ہرشعبہ زندگی میں کشمیری پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کام کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ججوں کا کردار لوگوں کے ساتھ ہمدردانہ ہونا چاہیے ماضی میں توہین عدالت کا استعمال کر کے غیر قانونی کام کروائے گئے ۔