فوری طورپر سیلز ٹیکس کو ختم نہ کیا تو ملک بھر کی تمام صنعتیں بند کردی جائینگی

فیصل آباد کے صنعتکاروں ، ایکسپورٹروں ، تاجروں ، پاور لومز ایسوسی ایشن اور دیگر کاروباری تنظیموں کی حکومت کو دھمکی پاکستان میں ایکسپورٹ میں 40.7فیصد نمایاں کمی ہوئی ہے جس کی وجہ سے ملک بھر کی پچاس فیصد صنعتیں بند ہوچکی ہیں اگر حکومت نے فوری طور پر سیلز ٹیکس اور ایکسپورٹرز پر بلاوجہ عائد پابندی ختم نہ کیں تو ملک بھر کے تمام صنعتیں بند ہوجائینگی، ایکسپورٹرز

بدھ 25 مئی 2016 10:18

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 مئی۔2016ء)فیصل آباد کے صنعتکاروں ، ایکسپورٹروں ، تاجروں ، پاور لومز ایسوسی ایشن اور دیگر کاروباری تنظیموں نے حکومت کو دھمکی دی ہے کہ اگر فوری طورپر سیلز ٹیکس کو ختم نہ کیا تو ملک بھر کی تمام صنعتیں بند کردی جائینگی جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور بیورو کریسی پر عائد ہوگی ۔ فیصل آباد کے صنعتکاروں کے نمائندوں جن میں آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نوید گلزار پاور لومز ایسوسی ایشن کے چیئرمین وحید خالد رامے ، آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ایسوسی ایشن کے چیئرمین چوہدری حبیب گجر ، سینٹرل چیئرمین پاکستان ہوزری مینوفیکچرز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر خرم طارق نے مشترکہ پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ایکسپورٹ میں 40.7فیصد نمایاں کمی ہوئی ہے جس کی وجہ سے ملک بھر کی پچاس فیصد صنعتیں بند ہوچکی ہیں اگر حکومت نے فوری طور پر سیلز ٹیکس اور ایکسپورٹرز پر بلاوجہ عائد پابندی ختم نہ کیں تو ملک بھر کے تمام صنعتیں بند ہوجائینگی ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کے مطابق ایک سوال کے جواب میں ان نمائندوں کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے صنعتی شعبے کیلئے بجلی کی قیمت میں تین روپے کمی کا اعلان کیا تھا مگر بیورو کریسی نے اس میں فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر دو روپے بائیس پیسے ڈال کر تین روپے کی کمی کی جو صرف چند پیسوں کا ریلیف ہے اسی طرح گھریلو صارفین کیلئے بھی یہی اقدام اٹھایا گیا ہے اور یہ سب کچھ بیورو کریسی ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت حکومت کو ناکام کرنے کے درپے ہے اس موقع پر بعض صنعتکار تنظیموں کے عہدیدار نے بتایا کہ وزیر تجارت خرم دستگیر وزیر مملکت عابد شیر علی قومی اسمبلی میں سٹیڈنگ کمیٹی کے چیئرمین میاں عبدالمنان رانا محمد افضل اور دیگر وزراء نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ سیلز ٹیکس کو ہر صورت ختم کرایا جائے گا مگر افسوس اس بات کا ہے کہ گزشتہ سال سیلز ٹیکس کی مد میں حکومت کو نفع ہونے کی بجائے ایک ارب روپے کا نقصان ہوا اور اگر حکومت نے سیلز ٹیکس ختم نہ کیا تو اس میں مزید اربوں روپے کا نقصان ہوگا جو صنعتکار ، ایکسپورٹرز جعلی فرمیں بنا کر اربوں روپے ریفنڈ کی صورت میں واپس لے لیتے ہیں جس سے قومی خزانہ کو فائدہ کی بجائے مزید نقصان ہوتا ہے انہوں نے مزید بتایا کہ حالیہ بجٹ میں صنعتوں کو بجلی کی بلوں میں پانچ فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی جو رعایت دی جارہی تھی اسے واپس لیا جارہا ہے انہوں نے وزیراعظم پاکستان اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ایسا بجٹ تیار کریں جس سے صنعتکاروں ، ایکسپورٹرز ، تاجروں کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کو بھی فائدہ پہنچے اگر ایسا نہ کیا گیا تو ملک میں نہ صرف صنعتیں مکمل بند ہوجائینگی لاکھوں افراد بے روزگار ہوجائینگے جس کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی

متعلقہ عنوان :