پانامہ لیکس پر قائم پارلیمانی کمیٹی نے کام کا طریقہ کار طے کرلیا

اپوزیشن اور حکومت نے اپنے اپنے ٹی او آرز ایک دوسرے کے حوالے کردیئے،کمیٹی کا سربراہ کوئی نہیں ہوگا۔ اجلاس آج پھر ہوگا ہمارا موقف وہی رہے گا کہ پہلے پانامہ لیکس پر تحقیقات ہوں عوام کو مایوس نہیں کریں گے،اپوزیشن کے ارکان

جمعرات 26 مئی 2016 09:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 مئی۔2016ء) پانامہ لیکس پر قائم ہونے والی پارلیمانی کمیٹی نے کام کا طریقہ کار طے کرلیا گیا ہے۔ اپوزیشن اور حکومت نے اپنے اپنے ٹی او آرز ایک دوسرے کے حوالے کردیئے ۔ کمیٹی کا سربراہ کوئی نہیں ہوگا۔ کمیٹی کا اجلاس آج پھر دن گیارہ بجا ہوگا۔ اپوزیشن کے اراکین کا کہنا ہے کہ ہمارا موقف وہی رہے گا کہ پہلے پانامہ لیکس پر تحقیقات ہوں عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے چیمبر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر اسحاق ڈار‘ وفاقی وزیر خواجہ آصف‘ وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق‘ وفاقی وزیر میر حاصل بزنجو ‘ وزیر مملکت انوشہ رحمان‘ وفاقی وزری اکرم درانی ‘ جبکہ اپوزیشن کی جانب سے سینیٹر اعتزاز احسن ‘ شاہ محمود قریشی ‘ سییٹر لیاس بلور‘ طارق بشیر چیمہ‘ صاحبزادہ طارق الله شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ اجلاس میں حکومت نے اپنے اور اپوزیشن نے اپنے ٹی او آرز پیش کئے ہیں ٹی او آر کیلئے فیصلے مشاورت سے ہوں گے۔ تمام ممبران اکثریت سے نہیں بلکہ اتفاق رائے سے فیصلے کریں گے۔ پارلیمانی کمیٹی تحقیقات کی ترجیحات کا تعین کرے گی اتفاق رائے سے تمام فیصلے کئے جائیں گے۔ قوم کو مایوس نہیں کریں گے۔

شاہ محمد قریشی نے کہا کہ اجلاس میں طے پایا ہے کہ کمیٹی کا کوئی سربراہ نہیں ہوگا حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے کے ٹی او آرز کا جائزہ لیں گے۔ وفاقی وزیر اور پارلیمانی کمیٹی کے رکن حاصل بزنجو نے میدیا کو بریفنگ دیے ہوئے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن نے اپنے اپنے ٹی او آر ایک دوسرے کے حوالے کردیئے ہیں خوشگوار ماحول میں اجلاس ہوا ہے۔ اگلے اجلاس میں ٹی آو آر زیر غور ہوگا ۔ کمیٹی میں ورکنگ نہیں اتفاق رائے سے فیصلے ہون گے خورشید شاہ اور سپیکر اسمبلی ایاز صادق سہولت کار کے طور پر اجلاس میں شریک ہوئے۔