سعودی عرب میں موبائل ، سوفٹ وییئر ، ٹیلی فون اور آئی ٹی کے شعبہ میں 20 ہزار گریجویٹ لڑکے اور لڑکیوں کی ٹریننگ مکمل

اس ٹریننگ کی وجہ سے پاکستان سمیت دیگر ممالک کے لاکھوں افراد سعودی عرب میں نہ صرف بے روزگار ہو جائیں گے بلکہ ان کے ویزے کی معیاد ختم ہونے پر انہیں واپس بھیج دیا جائے گا

جمعرات 26 مئی 2016 10:04

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 مئی۔2016ء) سعودی حکومت نے اپنے ملک میں موبائل ، سوفٹ وییئر ، ٹیلی فون اور آئی ٹی کے شعبہ میں 20 ہزار گریجویٹ سعودی شہریت رکھنے والے لڑکے اور لڑکیوں کی ٹریننگ مکمل کر لی ہے ۔ اس ٹریننگ کی وجہ سے پاکستان سمیت دیگر ممالک کے لاکھوں افراد سعودی عرب میں نہ صرف بے روزگار ہو جائیں گے بلکہ ان کے ویزے کی معیاد ختم ہونے پر انہیں واپس بھیج دیا جائے گا ۔

خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی حکومت نیشلائزیشن پروگرام کے تحت شعبہ آئی ٹی میں اپنے شہریوں جن میں مرد و خواتین شامل ہیں ان کو ملک بھر میں 76 ہزار بزنس سینٹروں میں کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ ابتدائی طورپر یکم رمضان کو ان کو کسٹمر سروس سینٹروں میں جہاں اکثریت پاکستانی نوجوانوں کی ہے کی جگہ 7154 گریجویٹ سعودی شہریت رکھنے والے لڑکے اور لڑکیوں کو کام کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا اور یہ تمام کام سعودی حکومت کے فیصلے کے مطابق تین ماہ میں مکمل ہو گا خبر رساں ادارے کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سعودی حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ سعودی عرب کے بڑے اور چھوٹے شہروں میں شعبہ آئی ٹی ، ٹیلی فون کی ریپئرنگ ، سافٹ ویئر کا کام کرنے والے اور موبائل فون فروخت کرنے کا کاروبار اب سعودی شہری کریں گے ۔

(جاری ہے)

اور اس سلسلہ میں ملک بھر میں 76 ہزار بزنس سینٹروں کے لئے گریجویٹ طلبا و طالبات کو ٹریننگ دی جا رہی ہے اب کوئی بھی پاکستانی جو آئی ٹی کے شعبہ سے منسلک ہے وہ سعودی شہری کے ساتھ مل کر کام کرنے کا پابند ہو گا بصورت انہیں واپس اپنے ملک میں لوٹنا پڑے گا ۔خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اس اعلان کے بعد ہزاروں پاکستانی جو سعودی عرب میں گزشتہ دس سال کے عرصہ سے موبائل کی خرید و فروخت اور سوفٹ ویئر سے منسلک ہیں وہ نہ صرف متاثر ہوں گے بلکہ انہیں واپس پاکستان آنے پڑے گا کیونکہ سعودی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کے ویزوں کی مزید توسیع نہیں کی جائے گی۔

سعودی حکومت نے تین مرحلوں میں جن سعودی گریجویٹ مرد و خواتین کو ملازمتیں اور کاروبار کرنے کا موقع فراہم کیا ہے ان میں پہلے مرحلے میں 7154 جبکہ سیلز کے شعبہ میں 6228 اور سوفٹ ویئر کے شعبہ میں 5702 افراد کام کریں گے اور آئندہ ایک سال میں 76 ہزار ملک بھر میں سعودی شہری ان سینٹروں کا کنٹرول سنبھال لیں گے جس سے سب سے زیادہ پاکستان متاثر ہو گا ۔