خصوصی اقتصادی زون سی پیک کا حصہ نہیں،سینٹ کمیٹی منصوبہ بندی میں انکشاف

خصوصی اقتصادی زون سی پیک منصوبوں میں شامل نہیں تو سیاست بھی نہ کی جائے، خصوصی اقتصادی زون مختلف اضلاع میں بنانے کے اعلانات بدنیتی ہے، طاہر مشہدی خصوصی اقتصادی زون کیلئے بلوچستان میں 5 اور خیبرپختونخوا میں 7 سائیٹ کی نشاندہی کی گئی ، نشاندہی کے بعد مزید کام کیا جائے گا،چیئرمین این ایچ اے کی بریفنگ

جمعہ 27 مئی 2016 10:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27 مئی۔2016ء) سینٹ قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات میں انکشاف ہوا ہے خصوصی اقتصادی زون سی پیک کا حصہ نہیں ہے اور اس حوالے سے فنڈز ہیں اور نہ ہی فریم ورک تیار کیا گیا ہے۔ چیئرمین کمیٹی طاہر حسین مشہدی نے کہا ہے کہ خصوصی اقتصادی زون کے لئے سی پیک کے تحت 46 ارب ڈالر کے منصوبوں میں شامل نہیں ہے تو سیاست بھی نہ کی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زون کے لئے مختلف اضلاع میں بنانے کے اعلانات کرنا بدنیتی ہے حالانکہ اس حوالے سے بنیادی کام فزیبلٹی بھی تیار نہیں کی گئی ۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات کا اجلاس گزشتہ روز چیئرمین کمیتی سید طاہر حسین مشہدی کی زیر صدارت پارلیمنٹ میں ہوا ہے سینیٹر محسن لغاری ، سینیٹر سعود مجید ، سینیٹر سعیدالحسن مندوخیل ، سینیٹر سلیم مانڈوی والا ، سینیٹر عثمان کاکڑ اور سینیٹر مفتی عبدالستار نے شرکت کی ہے۔

(جاری ہے)

وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات کے اعلی حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ مالی سال 2015-16 میں پی ایس ڈی پی کے لئے 700 ارب روپے مختص کئے گئے جس میں سے 482 ارب روپے جاری کئے گئے ہیں ۔ پی ایس ڈی پی کے لئے مختص کردہ 700 ارب روپے میں سے 147 ارب روپے غیر ملکی امداد کے ذریعے ملنے تھے جس میں سے صرف 81 ارب روپے ملے ہیں اور ان وجوہات کے باعث پی ایس ڈی پی 2015-16 میں مختص فنڈز کو مکمل طور پر جاری نہ کیا جا سکا ۔

چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ نے ملک بھر کے موٹر وے ، ہائی وے اور سی پیک کے تحت مغربی روٹ کی پیشرفت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ مغربی روٹ کو سال 2018 میں مکمل کر لیا جائے گا اور اس حوالے سے اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ سینیٹر عثمان کاکڑ کے جواب میں انہوں نے بتایا ہے کہ پاکستان میں سپیشل اکنامک زونز 46 ارب ڈالر کے منصوبوں میں شامل نہیں ہیں اور اس حوالے سے کوئی فزیبلٹی تیار نہیں کی گئی ہے انہوں نے بتایا ہے کہ سپیشل اکنامک زونز پر حکومت چین کی طرف سے منظوری بھی نہیں لی گئی اور یہ مستقبل کے لئے منصوبہ تیار کیا جا سکتا ہے اور اس حوالے سے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا گیا ہے انہوں نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ اسماعیل مفتاح کے زیر صدارت ایک کمیٹی بنا دی ہے جو اکنامک زونز کے حوالے سے منصوبہ بندی کرے گی اور اس سے زیادہ کوئی پیشرفت نہیں ہوئی انہوں نے کمیٹی کو بتایا ہے کہ سپیشل اکنامک زونز پر اربوں روپے کے اخراجات ہوں گے تاہم اس حوالے سے کوئی فنڈز مختص کرنے کا منصوبہ نہیں ہے ۔

چیئرمین این ایچ اے نے بتایا ہے کہ سپیشل اکنامک زون کے لئے سائیٹ کا تعین کیا جائے گا اور حکومت پاکستان ذاتی طور پر پیشرفت کر سکتی ہے تاہم سی پیک کے منصوبوں میں اکنامک زونز کے لئے فنڈز تجویز نہیں کئے گئے ہیں وزیر اعظم میاں نواز شریف کی ہدایت پر اکنامک زونز کے حوالے کام کر رہی ہے جس نے بلوچستان میں 5 سائیٹ اور خیبرپختونخوا میں 7 سائیٹ کی نشاندہی کی گئی ہے اور ان کی نشاندہی کے بعد مزید کام کیا جائے گا ۔