تبدیلی نوٹوں سے نہیں ووٹوں سے آتی ہے، آزادی غداروں کو ساتھ ملا کر نہیں حریت پسندی سے ملتی ہے ، بلاول بھٹو زرداری

کشمیر کی آزادی ہمارا نصب العین اور ہمارا نعرہ سب پر بھاری رائے شماری ہے ، ناقص خارجہ پالیسی پر وزیر خارجہ استعفی دیں ضیاء الحق سے لے کر آج تک پیپلز پارٹی کا کڑا احتساب ہوا ، شیر ڈیزل پر نہیں چلتا ، احتساب سے جمہوریت نہیں کو نہیں تخت رائے ونڈ کو خطرہ ہے شریف خاندان کو آج حساب دینا ہوگا ، ایک طرف وہ ہیں جو پاکستان کو شریف ان کارپورائیڈ میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں دوسری طرف عوام دوست ہیں ان کی سیاست تجارت اور ہماری سیاست ظلم کیخلاف جہاد اور شہادت ہے ، میرپور میں جلسہ عام سے خطاب

منگل 31 مئی 2016 09:47

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 مئی۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تبدیلی نوٹوں سے نہیں ووٹوں سے آتی ہے اور آزادی غداروں کو ساتھ ملا کر نہیں حریت پسندی سے ملتی ہے ، کشمیر کی آزادی ہمارا نصب العین اور ہمارا نعرہ سب پر بھاری رائے شماری ہے ، ناقص خارجہ پالیسی پر وزیر خارجہ استعفی دیں ، ضیاء الحق سے لے کر آج تک پیپلز پارٹی کا کڑا احتساب ہوا ، شیر ڈیزل پر نہیں چلتا ، احتساب سے جمہوریت نہیں کو نہیں تخت رائے ونڈ کو خطرہ ہے ، شریف خاندان کو آج حساب دینا ہوگا ، ایک طرف وہ ہیں جو پاکستان کو شریف ان کارپورائیڈ میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں دوسری طرف عوام دوست ہیں ان کی سیاست تجارت اور ہماری سیاست ظلم کیخلاف جہاد اور شہادت ہے ۔

میرپور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارے ملک کے وزیراعظم بیمار ہیں تمام ورکر ان کی صحت کے لئے دعا کریں ہمارا کسی سے ذاتی اختلاف نہیں ہمارا ہر کام اپنے ملک کی بہتری کیلئے ہوتا ہے جب کوئی ملک وقوم کیلئے اچھا کام نہ کرے تو اس پر تنقید کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میرپور صوفیاء کی سرزمین ہے یہاں میاں محمد بخش کی آخری آرام گاہ ہے میرپور جیالوں کا گھر ہے یہاں کے جیالوں کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ شہید بھٹو اور بے نظیر خود ان سے ملنے آتے یہ کیسے ممکن تھا کہ بلاول بھٹو یہاں نہ آئے انہوں نے شاندار استقبال کرنے پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کشمیر کے انتخابات قریب ہیں یہ عام انتخابات نہیں آج دنیا بھر کی نظریں انتخابات پر ہیں اگر ان انتخابات میں نواز لیگ روایتی دھونس اور دھاندلی سے جیت جاتی ہے تو یہ سمجھا جائے گا کہ یہ کشمیر دشمن اور مودی دوست پالیسی کی حمایت تھی انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کیسے بھول سکتے ہیں کہ مودی کی تقریب حلف برداری کی خوشی میں نواز شریف گجرات کے مسلمانوں کے قاتل اور حریت رہنماؤں کی بجائے سٹیل کے تاجروں سے ملنے کو ترجیح دی انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے اپنی صدارت کا آخری دن کشمیر ہاؤس میں کشمیری قیادت کے ساتھ گزارا لیکن اوفا میں وزیراعظم کی موجودگی کے باوجود معاہدہ کشمیر کے مسئلے کا ذکر نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آپ کی دوستی آپ کو مبارک ہو ہم کشمیر کے موقف سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے پیپلز پارٹی مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتی ہے اور کشمیریوں کی آزادی کو اپنا نصب العین سمجھتی ہے ہمارا نعرہ یہی ہے کہ سب سے بھاری رائے شماری رائے شماری ہے انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط پاکستان ہی کشمیر کا مسئلہ ہر سطح پر آگے بڑھا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ہمارا مخالف افغانستان اور ایران سے پہلے جیسے تعلقات نہیں اقتصادی راہداری کے منصوبے کو متنازع بنایا جارہا ہے اور امریکہ ایف سولہ کے معاہدے سے منحرف ہوگیا کشمیر کے مسئلہ پر حکومت کا موقف کمزور ہے بلوچستان میں ڈرون حملے ہورہے ہیں وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ اپنی جگہ ہے آج میں وزیرخارجہ کا استعفیٰ مانگ رہا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ احتساب کے نام پر جو ظلم اور استحصال پاکستان پیپلز پارٹی ارو اس کے کارکنوں کا ہوا تاریخ اس کی مثال نہیں ملتی جنرل ضیاء نے اس احتساب کے نام پر شہید ذوالفقار علی بھٹو کیخلاف جھوٹے مقدمے بنائے اور انہیں تختہ دار پر پہنچایا جنرل ضیاء نے چوبیس سال کی لڑکی یعنی میری ماں کو سکھر جیل میں قید تنہائی میں رکھا ہمارے کارکنوں پر کوڑے برسائے گئے پھانسیاں دی گئیں اور آمر کی باقیات نے اسی لفظ کے نام پر ظلم کے پہاڑ کھڑے کئے میری شہید ماں کو جلا وطن کیا گیا اس وقت بھی عوام کہہ رہے تھے کہ یا اللہ یا رسول بے نظیر بے قصور اور آج بھی وہی کہہ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ میرے والد کو گیارہ سال جیل میں رکھا گیا ان کی موروثی جائیداد کوبھی ضبط کیا گیا اور آج بھی صدر زدرداری کا ڈاکٹر یرغمال ہوا ہے آج بھی پیپلز پارٹی کا ا حتساب ہورہا ہے لیکن پنجاب میں احتساب کی بات ہوتی ہے تو وزراء اور ناخن کاٹنے کی دھمکیاں دیتے ہیں اور آپ کی پارٹی شور مچاتی ہے انہوں نے کہا کہ شفاف ا حتساب سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے احتساب سے جمہوریت کو نہیں تخت رائے ونڈ کو خطرہ ہے انہوں نے کہا کہ آپ جیب وزیراعکظم بنے تو میثاق جمہوریت کو بھول گئے آپ نے تین سالوں میں اس پر کتنا عمل کیا جس میثاق جمہوریت پر بے نظیر نے سارے ظلم بھول کر دستخط کئے تھے پاکستان پیپلز پارٹی میثاق جمہوریت کی تمام شقوں پر عمل چاہتی ہے انہوں نے کہا کہ آج پانامہ لیکس کا زور ہے مسلم لیگ نواز جلسے کرکے اپنی مقبولیت ثابت کرنا چاہتے ہیں نواز لیگ کے جلسوں میں اربوں کے منصوبوں کے اعلانات ایسے ہوئے ہیں جیسے اتفاق فاؤنڈری اور پانامہ کی آف شور کمپنیاں کی رقم ہو انہوں نے کہا کہ شیر ڈیزل پر نہیں چلتا پیر پگاڑا نے کہا تھا کہ جب یہ مصیبت میں ہوتے ہیں تو پیر اور جب مصیبت سے نکلتے ہیں تو گلے پکڑتے ہیں انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کو آج حساب او جواب دینا ہوگا انہوں نے کہا کہ دبئی اور جدہ میں فیکٹریاں کیسے بنائیں اگر آپ نے حساب نہ دیا تو ہمیں کہنا ہوگا کہ کرپشن کے سردار کو مودی کے یار کو ایک دھکا اور دو انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی روایت انتقامی سیاست رہی ہے وہ 90 کی دہائی سے نکلنا نہیں چاہتے انہوں نے عوام سے اپنے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے آج بھی مہنگائی اور بے روزگاری عروج پر ہے کشکول توڑنے کی بجائے عوام مقروض ہوگئے ہیں اور 6ماہ کی بجائے تین سال میں بجلی کی پیداوار میں ایک میگا واٹ کا بھی اضافہ نہیں ہوا دوسری طرف اورنج ٹرین اور میٹرو کے ذریعے دولت سمیٹی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ حساب کبھی جھوٹ نہیں بولتا بھارت کے مریخ منصوبے سے تین گنا زیادہ بجٹ آپ نے جتنی رقم اورنج ٹرین پر خرچ کی اتنا جنوبی پنجاب اور کشمیر کا بجٹ نہیں آپ کو کسانوں سے کیا دشمنی ہے کسان رو روہا ہے اور مر رہا ہے اور آپ اس پر جھوٹے مقدمات بنارہے ہیں پیپلز پارٹی کے ساتھ کھڑی ہے ارو کھڑی رہے گی انہوں نے کہا کہ سیاست عوام غریب اور محنت کشوں کے لئے ہوتی ہے ہماری سیاست ظلم کے خلاف جہاد اور شہادت ہے اور آپ کی سیاست تجارت ہے انہوں نے کہا کہ تین سال سے کشمیر کے بجٹ پر سیکشنز رکھے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کو تعمیر اور ترقی سے مغربی جرمن بنانا عاہتے وقت آگیا ہے کہ آپ اپنے دستوں کوپہچانوں ایک طرف مودی کے یار کشمیر دشمن تخت رائے ونڈ ہیں جو پاکستان کو شریف ان کارپوریٹ بنانا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ تبدیلی نوٹوں سے نہیں ووٹوں سے آتی ہے اور آزادی غدراروں کو ساتھ ملا کر نہیں حریت پسندی سے ملتی ہے انہوں نے کہا کہ عوام سے کشمیر کے انتخابات میں ووٹ کا عہد لیا اور کہا کہ کشمیر کے عوام نے جنہیں ووٹ دینے کا عہدہ کیا وہ بھی عہد کریں کہ منتخب ہوکر عوام کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑیں گے ان کے دکھ درد میں شریک ہونگے اور کبھی کسی کو کرپشن نہیں کرنے دینگے انہوں نے کہا کہ جمہوریت پر یقین رکھتا ہوں اور غریبوں کے دلوں میں رہنا چاہتا ہوں