افغان مہاجرین کے اثاثوں بارے تحقیقات آخری مرحلے میں داخل

جمعرات 2 جون 2016 09:50

پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2جون۔2016ء) صوبائی دارلحکومت پشاور سمیت صوبے بھر اور قبائلی علاقہ جات میں دس لاکھ افغان مہاجرین کاروبار کر رہے ہیں افغان مہاجرین کے اثاثوں کے بارے میں جاری تحقیقات آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں ان کی گاڑیوں کی تفصیلات حاصل کی گئی تھی۔ دوسرے مرحلے میں افغان مہاجرین جو کہ مختلف سیاسی جماعتوں سے وابستہ ہونے کے باعث جعلی شناختی کارڈز اور پاسپورٹ حاصل کئے ہیں کی تفصیلات اکھٹی کی گئی ہے جبکہ تیسرے مرحلے میں افغان مہاجرین کے کاروبار کے بارے میں تفصیلات اکھٹی کر لی گئی ہے ۔

ذرائع کے مطابق مختلف سیاسی جماعتوں سے وابستہ ہونے پر صوبائی دارلحکومت پشاور میں سات ہزار افغان مہاجرین نے اپنے آپ کو پاکستانی ڈکلیئر کر کے شناختی کارڈز بنوائے ہیں ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق کاروبار کرنے والے سات لاکھ غیررجسٹرڈ اور تین لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین ہیں یہ افغان مہاجرین تاجر فقیر آباد، خیبر بازار ، قصہ خوانی ، بورڈ ، شعبہ ، حیات آباد، تہکال ، کارخانوں ، خیبر ایجنسی ، مہمند ایجنسی میں کاروبار کر رہے ہیں ۔

بڑے بڑے افغان تاجر امپورٹ ایکسپورٹ ، قالینوں ، کراکر ی ، فروٹس ، سبزیوں ، گاڑیوں ، الیکٹرانکس ، سمیت مختلف قسم کے کاروبار سے منسلک ہیں ذرائع نے بتایا ہے کہ ان افغان مہاجرین کے اثاثہ جات ایک لاکھ روپے سے لیکر تیس کروڑ روپے تک ہیں جنہوں نے جعل سازی کے ذریعے جعلی جائیدادیں بھی بنائی ہیں ۔