نیشنل بینک بنگلہ دیش برانچ میں 18 ارب 50 کروڑ کی کرپشن، نیب نے سیکرٹری خارجہ سے مدد مانگ لی

پیر 6 جون 2016 10:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6جون۔2016ء) نیب حکام نے نیشنل بینک بنگلہ دیش برانچ میں 18 ارب 50 کروڑ کرپشن سکینڈل کی تحقیقات میں سیکرٹری خارجہ سے مدد طلب کر لی ہے، اس سکینڈل میں بنگلا دیش کے 9 شہری ملوث ہیں، جو 18 ارب 50 کروڑ روپے قرضہ لے کرہضم کر گئے تھے، نیب حکام نے اس سلسلے میں ایک سمری دفتر خارجہ کو ارسال کی ہے جس میں مطالبہ کیا ہے کہ اربوں روپے سکینڈل میں غیر ملکی شہری ملوث ہونے کے باعث دفتر خارجہ کے اعلی حکام اپنا کردار ادا کریں، سمری میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری خارجہ بنگالی شہریوں کی اربوں کرپشن سکینڈل میں گرفتاری کیلئے اپنے بنگالی ہم منصب سے رابطہ کریں اور بنگلادیش حکومت سے مدد طلب کریں، نواز شریف حکومت نے اس سکینڈل کی مرکزی کردار مسز طاہر رضا کو پہلے ہی صدر فرسٹ وومن بینک تعینات کر رکھا ہے، نیب حکام نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ 3ماہ قبل سمری بھیجی گئی تھی، لیکن سیکریٹری خارجہ نے کوئی سرگرمی نہیں دکھائی اور نہ کوئی جواب دیا ہے، بیرونی ممالک سے رابطہ کا اہم ذریعہ دفتر خارجہ ہے نیب حکام از خود بنگالی شہریوں کی گرفتاری کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کرسکتے۔

متعلقہ عنوان :