آرمی چیف کی زیرصدارت اجلاس،امریکی ڈرون حملے ملکی سالمیت، خودمختاری کی خلاف ورزی قرار

اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی،وزیر دفاع ، وزیر خزانہ ، مشیر خارجہ ، معاون خصوصی ،مشیر قومی سلامتی اور سیکرٹری خارجہ کی شرکت آپریشن ضرب عضب کے ثمرات ضائع نہیں ہونے دینگے، شرکاء کا افغانستان میں قیام امن کیلئے افغان مفاہمتی عمل جاری رکھنے پر اتفاق

بدھ 8 جون 2016 10:06

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8جون۔2016ء)آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سول و عسکری قیادت کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ملک کے مجموعی داخلی اور خطے کی صورتحال پر غور کیا گیا جبکہ پاک چین اقتصادی راہداری سمیت ملک کی اندرونی اور بیرونی سلامتی کے صورتحال پر جائزہ لیا گیا ہے۔ اجلاس کے شرکا نے امریکی ڈرون حملے کو ملکی سالمیت اور خودمختاری کے خلاف قرار دیا اور ملکی خوشحالی ، استحکام کے خلاف دشمنوں کی سازشوں کا نوٹس لے کر انہیں ناکام بنانے کا عزم کا اظہار کیا۔

ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق منگل کے روز راولپنڈی جی ایچ کیو میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے زیر صدارت قومی سلامتی کے معاملات پر اعلیٰ سول و عسکری قیادت کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی جنرل رضوان اختر اور دیگر عسکری حکام نے شرکت کی جبکہ سول حکام میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی ، سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری سمیت قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں 21مئی کے امریکی ڈرون حملے پر متفقہ طور پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور حملے کو پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کے خلاف قرار دیا اور کہا گیا کہ اس طرح کے حملوں سے پاک امریکا باہمی تعلقات سمیت پاک افغان مفاہمتی عمل شدید متاثر ہو سکتا ہے۔ اجلاس میں آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ آپریشن ضرب عضب کے ثمرات کو ضائع ہونے نہیں دیں گے۔

اجلاس کے شرکاء نے افغانستان میں امن و امان کے قیام کے لئے افغان مفاہمتی عمل کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ سی پیک کے سکیورٹی کے حوالے سے بھی بات چیت کی۔ اجلا س میں ملک کی خوشحالی، استحاکم کے خلاف دشمن کی سازشوں کا نوٹس بھی لیا اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ ملک کے قومی مفادات کا ہر صورت میں تحفظ کریں گے۔