ٹاک شو کے دوران ماروی سرمد اور حافظ حمد اللہ کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی اور نازیبا جملے دکھانے پر نجی ٹی چینل کو نوٹس جاری،17 جون تک جواب طلب کرلیا

اتوار 12 جون 2016 11:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12جون۔2016ء) پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا)اسلام آباد نے ایک ٹاک شو کے دوران ماروی سرمد اور حافظ حمد اللہ کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی اور نازیبا جملے دکھانے پر ایک نجی ٹی چینل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 جون تک جواب طلب کرلیا ہے۔ہفتہ کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا)اسلام آباد کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق نیوز ون ٹی وی چینل پر 10 جون2016ء کو پروگرام”ٹین پی ایم ود نادیہ مرزا“نشر ہوا۔

پروگرام کے دوران ماروی سرمد اور حافظ حمد اللہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اور نوبت گالیوں تک آگئی۔پروگرام پر میزبان نادیہ مرزا کا اتنا بھی کنٹرول نہیں تھا کہ وہ مہمانوں کو ایسا کرنے سے روکے یا مائیک بند کردے بلکہ ایک دوسرے کی تضحیک کرنے،گالیوں اور دھمکیوں کا یہ سلسلہ بظاہر جان بوجھ کر بغیر کسی رکاوٹ کے چلنے دیا گیا اور نوبت یہاں تک آن پہنچی کہ ماروی سرمد پر شاید حافظ حمد اللہ ہاتھ اٹھا دیتے اور دوسرے مہمان بیچ بچاؤ نہ کرواتے۔

(جاری ہے)

یہ نہایت ہی غیر ذمہ دارانہ ،تضحیک آمیز اور غیر پیشہ وارانہ رویہ تھا جس سے پروگرام میں شرکت کرنے والے مہمانوں کی عزت نفس مجروح ہوئی اور ناظرین نے سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ پروگرام کا مذکورہ بالا کلپ دیکھنے سے صاف ظاہر ہے کہ یہ سب کچھ پروگرام کے مہمانوں کی عزت کی قیمت پر صرف سستی ریٹنگ کے لئے کیا گیا جو کہ سراسر صحافتی اصولوں کے خلاف ہے۔

بدقسمتی سے اس سبب کچھ لوگوں کی پگڑیاں اچھال کر یہ ناپسندیدہ مقصد حاص کرنے کی کوشش کی گئی۔مزید برآں مذکورہ بالا پروگرام براہ راست نشر نہیں ہو،ریکارڈ شدہ تھا ور جان بوجھ کر ایسی گفتگو نشر کی گئی جس کا مقصد صرف اشتعال انگیزی اور انتشار پھیلانا تھا۔ ٹی وی پروگراموں کے ذریعے فتنہ وفساد پھیلانے کی کوشش کرنا سپریم کورٹ کے واضح احکامات کی بھی خاف ورزی ہے جس سے متعلق 26 مئی2016ء کو پیمرا،تمام ٹی وی چینلز کو ففائنل وارننگ جاری کرچکا ہے ،جس کے تحت چیلنلز کو حتمی طور پر آگاہ کیا گیا تھا کہ ان کا چینل محض ریٹنگ کی خاطر کسی کی پگڑی اچھالنے،لڑائیاں دکھانے،اشتعال انگیزی یا انتشار پھیلانے کے لیے استعمال نہیں ہوگا۔

تمام ٹی وی چینلز کو یہ بھی ہدایت دی گئی تھی کہ وہ ایڈیٹوریل کمیٹیاں قائم کریں گے لیکن نیوز ون ٹی وی چینل انتظامیہ ریکارڈ شدہ پروگرام کے باوجود اس انتشار آمیز مواد کو نشر ہونے سے روکنے میں دانستہ یا نادانستہ طور پر مکمل ناکام رہی ہے۔ اس دھمکی آمیز رویے اور گفتگو کے نشر ہونے سے ناظرین میں پائے جانے والے اس تاثر کو مزید تقویت ملی ہے کہ صحافت جیسا اعلیٰ پیشہ ایسے غری پیشہ وور لوگوں کے ہاتھ میں آتا جارہا ہے جو اس کی افادیت کو جان بوجھ کر خراب کررہے ہیں تاکہ صحافت کی ساکھ مکمل خراب ہوجائے۔

عام شہریوں،سینئر صحافی،خواتین و حضرات نے اپنی شکایات میں جو پیمرا کو بھیجی ہیں نیوز ون ٹی وچینل کے اس غیر ذمہ دار فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔جبکہ نیوز ون ٹی وی چینل کا یہ عمل آئین کے آرٹیکل19 ،پیمرا آرڈیننس2002ء،پیمرا(ترمیمی)ایکٹ2007ء کے سیکشن (c)20 ،پیمرا قوانین2009ء کی شق (1 )15 اور الیکٹرانک میڈیا ضابطہ اخلاق2015ء کی شقوں،13 ،5 ،(d)(7)4 ،(I)3 اور17 اور لائسنس حاصل کرتے وقت جن قوائد وضوابط پر دستخط کیے گئے،ان کی بھی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

لہٰذا بذریعہ اظہار وجوہ نوٹس ہذا نیوز ون ٹی وی چینل سے سات یوم تک جواب طلب کیا جاتا ہے کہ وہ اس بات کی وضاحت کرے کہ کیوں نہ لائسنس پر اس قسم کی غیر ذمہ دارانہ گفتگو نشر کرنے پر کیوں نہ سیکشن27 کے تحت مذکورہ پروگرام بند کردیا جائے۔یاسیکشن29 کے تحت10 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے۔