امریکہ نے جوہری پروگرام پر قدغن لگانے کی کوشش کی،سر تاج عزیز

حکومت نے قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہ کرنے کا ٹھوس موقف اپنایا ، بہتر سرحدی انتظام پاکستان اور افغانستان کے حق میں ہے افغان عوام پر مشتمل مفاہمتی عمل کی حمایت جاری رکھیں گے، ہم چاہتے ہیں بھارت کے ساتھ تمام ایشوز پر جامع مذاکرات ہوں ،سرکاری ٹی وی کو انٹرویو

پیر 20 جون 2016 09:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جون۔2016ء) مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ امریکہ نے جوہری پروگرام پر قدغن لگانے کی کوشش کی ،حکومت نے قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہ کرنے کا ٹھوس موقف اپنایا ۔ بہتر سرحدی انتظام پاکستان اور افغانستان کے حق میں ہے ، افغان عوام پر مشتمل مفاہمتی عمل کی حمایت جاری رکھیں گے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ تمام ایشوز پر جامع مذاکرات ہوں ۔

سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد بین الاقوامی سطح پر بڑی تبدیلیاں آئیں جب ہم نے حکومت سنبھالی تو امریکہ کے ساتھ تعلقات مشکلات کا شکار تھے تین سال میں امریکہ کے ساتھ تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے امریکہ نے ہمارے جوہری پروگرام پر قدغن لگانے کی کوشش کی حکومت نے قومی سلامتی پر سمھجوتہ نہ کرنے کا ٹھوس موقف اپنایا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ شمالی وزیرستان میں دہشتگردی کا انفراسٹرکچر تباہ کر دیا ہے ۔ ڈرون حملوں کا معاملہ گزشتہ حکومتوں کی پالیسی کا نتیجہ ہے ۔ 2013 میں 117 ڈرون حملے ہوئے ۔ رواں سال صرف تین ڈرون حملے ہوئے ہیں ۔افغان عوام پر مشتمل مفاہمتی عمل کی حمایت جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بہتری سرحد انتظام پاکستان اور افغانستان دونوں کے حق میں ہے نائب افغان وزیر خارجہ پیر کو پاکستان آئیں گے طورخم بارڈر کے معاملے پر بات چیت ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ تمام ایشوز پر جامع مذاکرات ہوں بھارت صرف دہشتگردی پر مذاکرات چاہتا ہے ہم کشمیر اور دوسرے معاملات پر بات چیت چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ تعلقات بلندیوں تک پہنچ گئے ہیں روس کے ساتھ بھی اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ پورے خطے کے لئے ہے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک کے وزیر خارجہ نہیں ہیں بطور مشیر خارجہ مجھے کام کرنے میں کوئی مشکلات نہیں ہیں ۔ 12 گھنٹے کام کرتا ہوں ۔