سوئس بنکوں سے پاکستانیوں کی 200 ارب ڈالر سے زائد رقم کی واپسی

ایف بی آر اور سوئس حکام کے مابین دو روزہ مذاکرات 23 جون کو برن میں شروع ہوں گے

پیر 20 جون 2016 10:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جون۔2016ء) سوئس بنکوں میں پڑے پاکستانیوں کے 200 ارب ڈالر سے زائد کے پیسے واپس لانے کے لئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) اور سوئس حکام کے مابین دو روزہ مذاکرات 23 جون کو برن میں شروع ہوں گے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ٹیم سوئس حکام سے مذاکرات کیلئے آئندہ دو دنوں تک برن کے لئے روانہ ہو گی ایف بی آر کی ٹیم پیسوں کی واپسی اور معاملات کے تبادلے کے حوالے سے دوطرفہ معاہدہ کرنے کی ضرورت پر زور دیں گے اس حوالے سے ٹیم کو وفاقی حکومت کی مکمل سرپرستی حاصل ہے واضح رہے کہ سوئس بنکوں میں پڑے پاکستانیوں کے 200 ارب ڈالر کی رقم لانے کے لئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 2013 میں اعلان کیا تھا مگر کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا جا سکا ۔

اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سوئس بنکوں میں پڑے پیسوں کی واپسی کو دوبارہ اچھالنے کے بعد حکومت نے سوئس حکام کو متعدد خط لکھے اس بنا پر اب 13 جون کو مذاکرات ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :