قومی اسمبلی: پاکستان کوگینگ فائیو چلارہا ہے،کرپشن ختم کئے بغیر نظام نہیں چل سکتا، ارکان

بجٹ میں ملکی ترقی کی کوئی سمت نہیں بنائی گئی،حکومت این ایف سی ایوارڈ کا اجلاس نہ بلا کر آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ ان ڈائریکٹ ٹیکسز پر انحصار کم کرکے ڈائریکٹر ٹیکسز پر انحصار کیا جائے تین سالوں میں پاکستانیوں نے ساڑھے سات ارب ڈالر کی جائیدادیں خریدیں،حکومت پارلیمنٹ سے معاملات شیئر کرے،وزیرخزانہ بتائیں کتنے پاکستانیوں نے بنگلہ دیش میں فیکٹریاں لگائیں، نفیسہ شاہ،عارف علوی،آصف حسنین ودیگر کا اظہار خیال

جمعرات 23 جون 2016 10:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23جون۔2016ء) قومی اسمبلی میں اراکین نے حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ 2016-17ء پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ میں ملک کو ترقی کی راہ پر لے جانے کی کوئی ڈائریکشن نہیں بنائی گئی حکومت این ایف سی ایوارڈ کا اجلاس نہ بلا کر آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے حکومت ان ڈائریکٹ ٹیکسز پر انحصار کم کرکے ڈائریکٹر ٹیکسز پر انحصار کرے گزشتہ تین سالوں میں پاکستانیوں نے ساڑھے سات ارب ڈالر کی جائیدادیں خریدی ہے اس کے حوالے سے حکومت پارلیمنٹ سے معاملات شیئر کرے وزیر خزانہ اسحاق ڈار یہ بھی بتائیں کہ گزشتہ چند سالوں میں کتنے پاکستانیوں نے بنگلہ دیش میں فیکٹریاں لگائی ہیں پاکستان کو گینگ فائیو چلا رہا ہے کرپشن ختم کئے بغیر کوئی بھی نظام نہیں چل سکتا بدھ کو فنانس بل دو ہزار سولہ سترہ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ فنانس بل پر ہمارے بہت سے تحفظات ہیں سندھ اور پنجاب ٹیکس اکٹھا کرنے کیلئے بہت زیادہ محنت کررہے ہیں لیکن سندھ حکومت زیادہ بہتر جارہی ہے اس نے اپنے ٹارگٹ سے دس سے پندرہ فیصد زیادہ ٹیکس وصول کیا ہے ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے تحت صرف دس ہزار لوگوں نے ٹیکس جمع کروایا ہے اس حوالے سے بڑا ڈھنڈوا پیٹا جارہا تھا لیکن کھودا پہاڑ نکلا چوا چائنہ روڈ کے ذریعے 64ممالک سے اپنے آپ کو منسلک کرنا چاہتا ہے سی پیک چائنہ کا معاشی ویژن ہے سی پیک پر حکومت کے ساتھ ہیں چین سی پیک کے ذریعے اپنے پسماندہ علاقوں کو ترجیح دے رہا ہے جبکہ پاکستان اپنے پسماندہ علاقوں کو نظر انداز کررہا ہے مغربی روٹ کوترجیحی بنیادوں پر شروع کرنے کی ضرورت ہے چائنہ کو چالیس سال کیلئے گوادر پورٹ دے رہے ہیں لیکن ایوان کو چائنہ کے ساتھ ہونے والے معاہدوں سے آگاہ نہیں کیا گیا ہمیں آگاہ کیا جائے پاکستان کی چائنہ کے مقابلے میں بہت اچھی اکانومی ہے پاکستان کی اپنی پالیسیوں سے ہی نقصان پہنچا ہے چائنہ اور بھارت سے کئے گئے فری معاہدوں سے پاکستان کو بہت نقصان پہنچا ہے ہمیں انڈیا سے کاروبار کرنا چاہیے لیکن برابری کی بنیاد پر چائنہ کے بینک کمرشل بنیاد پر قرضے دے رہے ہیں جن کو پاور سیکٹر پر استعمال کیاجارہا ہے چائنہ کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کی تفصیلات ایوان کو فراہم کی جائیں ۔

(جاری ہے)

رکن قومی اسمبلی عارف علوی نے کہا کہ حکومت کا ان ڈائریکٹ ٹیکسز پر انحصار ہے اگر یہی کرنا ہے تو ایف بی آر کو بند کردیا جائے بلڈرز پر لگائے گئے ٹیکس صارفینسے وصول کیا جائے گا وزیر خزانہ نے کہا کہ دو سو ارب ڈالر سوئس بینکوں میں پڑے ہیں انہوں نے کہا تھا کہ اگررقم آئے گی تو ہمارا قرضہ بھی اتر جائے گا سوئس بینک کے اندر پیسے ایسٹ ریکوری ایکٹ کے ذریعے بنایا ہے سمگلنگ کی وجہ سے ملکی معیشت کو 263ارب ڈالر کا نقصان ہورہا ہے دبئی میں پاکستانیو ں نے ساڑھے پانچ ارب ڈالر کی پراپرٹی تین سالوں میں خریدی ہے 2013ء میں حکومت آئی تھی تو حکومت نے ہاؤسنگ سیکٹر کے بہت سی باتیں کی تھیں غریب کیلئے شہری علاقوں میں رہائش رکھنا مشکل ہے یہ کچی آبادی میں رہتے ہیں جب ان کی زمین کی قیمت بڑھ جاتی ہے تو ان کے گھروں کو بلڈوز کرکے زمین پر قبضہ کرلیا جاتا ہے ۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ چین پاک اقتصادی راہداری پر بہت کام سست ہے اقتصادی راہداری کا کام کرنے والی تینوں کمپنیاں چینی ہیں اس ملک میں غریب آدمی ٹیکس دینے کیلئے پیدا ہوا ہے بارہ بنیادی چیزیں عام آدمی کے کھانے کی ضرورت ہے جبکہ بارہ چیزیں کسٹم میں کرپشن کا باعث ہے بھارت کی سمگلنگ کی وجہ سے انہوں نے کہا کہ جب تک میمن مسلمان ہواہے دبئی میں جا کر ڈوب گیا ہے بینکوں میں اربوں روپے پڑے ہوئے ہیں مگر ان کوئی وارث نہیں ہے کپڑے کی سمگلنگ کو روکنے کیلئے مینو فیکچرنگ کا رائج ضروری ہونا چاہیے گوجرانوالہ میں پچاس روپے سے زائد کپڑا بن رہا ہے جبکہ بھارت دبئی کے ذریعے تیس روپے میں کپڑا بیچ رہا ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں بیس ہزار روپے قبر کا ریٹ ہے جبکہ بیس ہزار کفن و دیگر میں لگ جاتے ہیں اس کے مقابلہ میں غریب کی آواز پندرہ ہزار روپے ہے جی ڈی پی کے اعدادوشمار غلط دیئے ہیں میرے پاس دستاویزات ہیں پاکستان کی منڈی کا بھاؤ امرتسر سے نکلتا ہے پہلے لاہور کی منڈیوں سے نکلتا تھا انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر محکمہ میں قبضہ گروپ ہے کھاد پر دی گئی سبسڈی کسانوں تک نہیں پہنچ سکتی اس ملک کو گینگ فائیو چلا رہا ہے کرپشن ختم کئے بغیر کوئی نظام نہیں چل سکتا اس نظام میں دیانتدار آدمی کی پروموشن نہیں ہوتی جہاں جہاں برٹش سرمایہ گیا ہے وہاں اب چین پہنچ رہا ہے چین صرف پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کررہا بلکہ ایران سوڈان میں بھی کررہا ہے پاکستان کی ساری انڈسٹری ختم ہوچکی ہے بنگلہ دیش میں کتنے پاکستانیوں نے فیکٹریاں لگائی ہیں رکن قومی اسمبلی سید عیسی نوری نے کہا کہ جب گوادر کا ذکر آتا ہے تو سب لوگ متوجہ ہوتے ہیں لیکن حیرانی کی بات ہے کہ گوادر اور گردونواح کیلئے کوئی بجٹ نہیں رکھا گیا بجٹ میں مغربی روٹ کا کوئی تذکرہ نہیں ہے اس کیلئے کیا مختص کیا گیا ہے اور کب تک مکمل ہوگا گوادر پورٹ بنایا جارہا ہے لیکن وہاں کے لوگوں کو ہنر مند بنانے او تعلیم کا بندوبست کرنے کیلئے اس بجٹ میں کچھ نہیں رکھا گیا افغانستان بارڈر پر سب سے زیادہ سمگلنگ ہوتی ہے کسان پیکج میں بلوچستان کے کتنے لوگوں کو فائدہ ملا ہے حکمران پورا سبز ایک ماہ سے اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے بلوچستان کے لوگوں پر حم کرتے ہوئے ان کے جائز مطالبات کو مانا جائے ڈاکٹر عذرا افضل نے کہا کہ فنانس بل پر پورے طریقے سے بحث نہیں ہوسکی پاکستان پیپلز پارٹی نے پاک چائنہ اقتصادی راہداری کو شروع کیا تھا عائشہ گلے لئی نے کہا کہ ملک میں جتنے بھی وسائل ہوئے ہیں وہ کرپشن کی نظر ہوجاتے ہیں بیرون ملک بننے والی جایداد کے بارے میں پتہ لگایا جائے تو شاہد ان ڈائریکٹ ٹیکس کی ضرورت نہ پڑے کرپشن کے خاتمے کیلئے بنائے گئے ادارے اپنا کام نہیں کررہے ٹی او آرز پر آٹھ اجلاس ہوگئے ہیں لیکن ہم طے نہیں کرسکے کہ تحقیقات کیسے ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ 160 ارب روپے میٹرو کیلئے رکھ سکتے ہیں لیکن ایف سولہ کیلئے ستر ارب روپے نہیں رکھے گئے جس کی وجہ سے ایف سولہ طیاروں کی ڈیل کینسل ہوگئی ہے ہمارے فارن آفس کی نااہلی کی وجہ سے سعودی عرب انڈیا کی چیزوں کو زیادہ ترجیح دے رہا ہے ایم کیو ایم کے آصف حسنین نے کہا کہ بجٹ میں رکھے گئے فنڈز عام آدمی تک پہنچ رہے ہیں لوگ موجودہ نظام سے مایوس ہوتے جارہے ہیں آج سیکرٹوں کے گھروں سے پیسہ برآمد ہورہا ہے لیکن یہ پیسہ عام آدمی تک نہیں پہنچ رہا آج لوگوں کو اچھی تعلیم صحت روزگار کی ضرورت ہے حکومت اس کیلئے کچھ کرنا پڑے گا چند لوگوں کے مفاد کی خاطر ملک کی پالیسیاں بنائی جارہی ہیں برائیویٹ سیکٹر میں تنخواہیں بڑھانے کی ضرورت ہے جس کا اعلان کیا جاتا ہے وہ لوگوں کو نہیں ملتی غریب لوگوں کے بچے کم اجرت پر نوکریاں کرنے پر مجبور ہیں اس ملک کا اسی فیصد مزدور پرائیویٹ سیکٹر میں کام کررہا ہے لیکن بیس فیصد سرکاری ملازمین کی تنخواہ بڑھا دی جاتی ہے لیکن پرائیویٹ سیکٹر کی طرف سے کوئی توجہ نہیں دی جاتی رکن جمشید دستی نے کہا کہ پاکستان کی دھرتی میں امیر اور غریب کے لئے علیحدہ علیحدہ قوانین ہیں پاکستان کے چھوٹا طبقہ ٹیکس دے کر پاکستان کو چلا رہا ہے اس ملک میں بڑے لوگوں کو کوئی نہیں پوچھتا جنرل مشرف ہو ، ایان علی یا قندیل بلوچ ہو انہوں نے مزید کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری بڑے شہروں کیلئے ہے پسماندہ علاقوں کو کیوں محروم رکھا جارہا ہے راہداری منصوبے پر ایوان میں بریفنگ دی جائے ۔

شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ وزیر خزانہ کی گھڑی کی قیمت بیس لاکھ روپے لگائی گئی ہے انیس لاکھ روپے ایک خیراتی ادارے کو دیئے جائینگے شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کریں ۔ رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ فیڈریشن کا رویہ صوبوں کے ساتھ ٹھیک نہیں ہے صوبے مضبوط ہوں گے تو فیڈریشن بھی مضبوط ہوگی ان پٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ صوبوں میں جی ایس ٹی تیرہ فیصد پر آگیا ہے جبکہ وفاق میں یہ سترہ فیصد ہے ان پٹ ایڈجسٹمنٹ ڈبل ٹیکس ہے لوگ دو دو قسم کا ٹیکس دے رہے ہیں صوبوں کو ود ہولڈنگ ٹیکس کا ایجنٹ بنانے کی تجویز واپس دے وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں شازیہ مری نے کہا کہ وزیر خزانہ نے دو ہزار آٹھ میں سپلمنٹری بجٹ کو ill discnpline کہا تھا موجودہ سال میں سپلمنٹری گرانٹ میں اٹھائیس فیصد اضافہ ہوا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے چوتھا بجٹ پیش کیا ہے اس میں ڈائریکشن ضرور ہونی چاہیے تھی ان ڈائریکٹ ٹیکسز پر انحصار کم ہونا چاہیے تھا سی پیک کے حوالے سے پنجاب میں بہت منصوبے لگائے گئے ہیں دیگر صوبوں میں بھی منصوبے لگائے جانے چاہیے انہوں نے کہا کہ باہر سے پیسے لانا بہت ضروری ہے اس حوالے سے ضرور آگاہ کیا جائے رکن قومی اسمبلی عبدالوسیم نے کہا کہ ملک کو ان ڈائریکٹر ٹیکس سے چلایا جارہا ہے بجٹ میں چھوٹے بچوں کی اشیاء پر بہت ٹیکس لگایا گیا ہے اس پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے حکومت نے تاجروں کو نوازنے کیلئے ٹیکس ایمنسٹی سکیم شروع کروائی تھی مگر اس میں چند ہزار لوگ ہی آسکیں ہیں ایمنسٹی اسکیم کے طریقے ناکام ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت نے بلوچستان کیلئے پیکج کا اعلان کیا تھا مگروہاں کام نہیں ہوسکے آف شور کمپنیوں و دیگر کے حوالے سے بہت باتیں سنی گئی حکومت نے الیکشن میں پیسے واپس لینے کی بہت وعدے کئے ہی صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ مالاکنڈ کوکسٹم ڈیوسٹی سے استنثیٰ قرار دیا جائے حکومت آئی ایم ایف ، ورلڈ بینک سے قرضہ لے رہی ہے مگر اس بات کو مدنظر رکھا جائے کہ ملکی سکیورٹی پر کوئی مسئلہ نہ آئے اس ملک میں ٹیکسز کا دائرہ کار وسیع کیا جائے