منصوبہ بندی کمیشن نے کاسا۔ 1000 منصوبہ کی مخالفت کر دی

یہ منصوبہ پاکستان میں توانائی منصوبوں کے مقابلے میں مہنگا اور سیکورٹی مسائل کا بھی سامنا ہو گا ،منصوبہ بندی کمیشن کا موقف

جمعہ 24 جون 2016 10:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24جون۔2016ء) منصوبہ بندی کمیشن نے کاسا۔ 1000 منصوبہ کی مخالفت کر دی ہے منصوبہ بندی کمیشن کے مطابق کاسا ۔ 1000 منصوبہ پاکستان میں توانائی منصوبوں کے مقابلے میں مہنگا اور سیکورٹی مسائل کا بھی سامنا ہو گا کمیشن نے خبردار کر دیا ہے کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے لئے کاسا ۔ 1000 منصوبہ رکاوٹ پیدا کر رہی ہے اور پاکستان کی ترقی کے لئے سی پک کو اہمیت دی جانی چاہئے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت منصوبہ بندی کمیشن نے سنٹرل ایشیاء ساوتھ ایشیاء ( کاسا۔

(جاری ہے)

1000 ) منصوبہ پر شدید تحفظات کا اظہار کر دیا ہے اور نیپرا کی طرف سے بیرونی توانائی کو 10 روپے فی یونٹ پر حاصل کیا جا رہا ہے جبکہ پاکستان میں توانائی منصوبوں سے 7 روپے فی یونٹ بجلی پیدا کی جائے گی کمیشن کے مطابقفزیبلٹی رپورٹ 2011 میں فی یونٹ 2 روپے کا اندازہ لگایا گیا ہے جبکہ فی یونٹ لاگت بڑھ کر 7 روپے ہو گیا ہے اور ترسیل چارجز تین روپے فی یونٹ تک پہنچ گئی ہیں اس طرح فی یونٹ کی قیمت 10 روپے تک پہنچ گئی ہے جبکہ پاکستان میں سی پیک کے تعاون سے توانائی منصوبوں سے فی یونٹ 7 روپے لاگت سے پیداوار ہو گی جس پر منصوبہ بندی کمیشن نے اعتراض اٹھایا ہے کہ اس طرح مہنگی بجلی خریدنے سے سی پیک منصوبہ اثر انداز ہو رہا ہے اور کاسا منصوبہ کو ختم کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :