پکڑی گئی رقم سے میر خالد لانگو کا کوئی تعلق نہیں ان کے گھر سے ملنے والی رقوم ایڈمنسٹر یٹر خالق آباد سلیم شاہ نے امانتاً ان کے پاس رکھوائی تھی ،مشتاق رئیسانی کا اعتراف

نیب کو بلوچستان میگا کرپشن کیس میں تاحال بعض اہم دستاویزات کی تلاش ہے،ذرائع کرپشن کیس کے مرکزی کردار سلیم شاہ کے اہم انکشافات، بعض اعلی عہدوں پر فائز افسران اور سیاسی شخصیات کے نام بھی اگل دئیے نیب کی جانب سے گرفتار افراد سے چالان عدالت میں پیش کئے جانے کے بعد کیس میں مزید پیش رفت کا امکان

ہفتہ 25 جون 2016 09:59

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25جون۔2016ء )بلوچستان میں میگا کرپشن کیس میں گرفتار سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ پکڑی جانے والی رقم سے سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو کا کوئی تعلق نہیں ان کے گھر سے ملنے والی رقوم ایڈمنسٹر یٹر خالق آباد سلیم شاہ نے امانتاً ان کے پاس رکھوائی تھی ذرائع کے مطابق نیب کو بلوچستان میگا کرپشن کیس میں تاحال بعض اہم دستاویزات کی تلاش ہے کرپشن کیس کے مرکزی کردار سلیم شاہ نے اہم انکشافات کئے ہیں جس میں بعض اعلی عہدوں پر فائز افسران اور سیاسی شخصیات کے نام بھی اگل دئیے ہیں لیکن نیب کی جانب سے گرفتار افراد سے مکمل تحقیقات کے بعد چالان عدالت میں پیش کئے جانے کے بعد اس کیس میں مزید پیش رفت کا امکان ہے دوسری جانب گرفتار سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی نے اپنے وکیل کے ذرئعے ایک خط میں کہا ہے کہ نیب حکام مرضی کا بیان حاصل کر نے کیلئے ذہنی وجسمانی دباوٴ ڈال رہے ہیں۔

(جاری ہے)

۔مشتاق رئیسانی نے اپنے وکیل کو مشاورت کیلئے لکھے گئے بیان میں الزام لگایا ہے کہ نیب کے تفتیش کار ان پر دباوٴ ڈال رہے ہیں کہ وہ یہ بیان دے کہ اس نے یہ رقم ڈویلپمنٹ اسکیموں سے حاصل کی ہے جو کہ تقریباً نصف ارب روپے ہے۔ یہ رقم ،میونسپل کمیٹی خالق آباد منگچر اور مچھ میں سڑکوں اور عمارتوں کی تعمیر کیلئے تھیں جن میں خرد برد کیا گیامشتاق رئیسانی کے بیان کے مطابق پاکستانی کرنسی اور ڈالرز یہ تمام چیف آفیسر میونسپل کمیٹی خالق آبادسلیم شاہ کی ملکیت ہے جو اس نے دو سے تین اقساط میں رواں سال مارچ میں اس کے پاس امانتا رکھوائی ۔

سلیم شاہ نے اسے بتایا تھا کہ وہ پانچ کمپنیوں کا مالک ہے اور تمام رجسٹرڈ ہیں اور وہ ٹیکس ریٹرن بھی جمع کراتا ہے اور اس کے کاروبار قانونی اور جائز ہے۔ سلیم شاہ نے یہ بھی بتایا تھا کہ اس کے بیٹے کو اکتوبر2014کو ان کے گھر واقع گرین ٹاوٴن کوئٹہ سے نامعلوم افراد نے کار سے اتار کر اغواء کیا گیا تھا۔ جسے بعدازاں تین کروڑ روپے کے تاوان کی ادائیگی کے بعد رہا کیا گیا ۔

اس لئے اس نے اپنی فیملی کو کراچی میں بخاری پارک کے قریب واقع اپنے بنگلے میں منتقل کردیا ہے۔اور اس کا رئیل اسٹیٹ ، بلڈنگز کی تعمیرات کا بزنس ہے۔ اس نے بتایا کہ گلشن جانان کوئٹہ میں اس نے اپنا بنگلہ بنایا ہے اور وہ مکمل ہونے والا ہے اس لئے وہ یہ رقم امانت کے طور پر اس کے پاس رکھوانا چاہتے ہیں اور رمضان سے قبل یہ رقم لے جائے گا کیونکہاب وہ جس جگہ پر رہائش پذیر ہے وہ محفوظ نہیں ہے ۔

مشتاق رئیسانی کے مطابق سلیم شاہ نے کبھی یہ نہیں بتایا کہ یہ رقم اس نے خالق آباد کیلئے جاری ہونیوالے ترقیاتی فنڈز سے غبن کی ہے واضح رہیکہ گزشتہ دنوں دوران تفتش سلیم شاہ کی حالت بگڑ گئی تھی جسے سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کیا گیا تھا جہاں سے اس کے اہل خانہ سے نیب حکام نے ٹیلی فون پر بار چیت بھی کروائی تھی ۔

متعلقہ عنوان :