پاکستان اور افغانستان کا ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت ، امن کے فروغ اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے بھرپور کوشش جاری رکھنے پر اتفاق

آپس کے مسائل کے حل کیلئے مشترکہ میکنزم ، جوائنٹ ٹیکنیکل ورکنگ گروپ قائم کیا جائے گا دونوں ممالک ایک دوسرے کی خودمختاری کا احترام ، دہشتگردوں کو کوئی جگہ نہیں فراہم کی جائے گی ،دہشتگردی کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی سے تاشقند میں ملاقات ،اعلامیہ جاری

ہفتہ 25 جون 2016 10:00

تاشقند(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25جون۔2016ء) پاکستان اور افغانستان نے ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت ،افغانستان میں امن کے فروغ اور دہشتگردی کے خاتمے کے لئے بھرپور کوشش جاری رکھنے اور آپس کے مسائل کے حل کے لئے میکنزم تیار کرنے پر اتفاق کیا ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک میں دہشتگردوں کو کوئی جگہ نہیں فراہم کی جائے گی دہشتگردی کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی جبکہ جوائنٹ ٹیکنیکل ورکنگ گروپ بھی قائم کیا جائے گا ۔

یہ اتفاق رائے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی سے ملاقات میں طے پایا جنہوں نے ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں ان سے ملاقات کی ۔ جمعہ کے روز مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کی ہونیوالی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات،سرحدوں کی صورتحال سمیت مجموعی سیکورٹی صورتحال و دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

ملاقات کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق دونوں ممالک کے مابین ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول پر اتفاق کیا گیا ہے اور افغانستان میں امن کے فروغ کے لئے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ کوششوں پر بھی اتفاق ہوا۔ دونوں ممالک دہشتگردی کے خاتمے کے لئے بھرپور کوشش جاری رکھنے پر بھی آمادگی کا اظہار کیااور کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے سنجیدہ کوششیں جاری رہیں گی ، دونوں ممالک میں دہشتگردوں کے لئے کوئی جگہ نہیں فراہم کی جائے گی اوردہشتگردی کے خاتمے تک دہشتگردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔

ملاقات میں باہمی تعلقات کے دیگر پہلوں پر مشترکہ کوششوں پر بھی اتفاق کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرینگے۔ دونوں ممالک نے مسائل حل کرنے کے لئے میکنزم بھی تیار کیا جائے گا۔ مشترکہ میکنزم کے قیام سے طور خم جیسے واقعات سے بچا جا سکے گا۔ میکنزم کے تحت دو طرفہ تعلقات اور سکیورٹی کے معاملات پر غور ہو گا۔

ملاقات میں دونوں ممالک کا جوائنٹ ٹیکنیکل ورکنگ گروپ بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔ میکنزم میں شہریوں کی آمد و رفت کے معاملات بھی طے ہوں گے۔ افغانستان امن عمل سے متعلق 4ملکی کور گروپ کے پلیٹ فارم سے کوشش کی جائیگی۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف اپنی سر زمین استعمال نہیں ہونے دینگے ۔ باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے دونوں ممالک مستقل بنیادوں پر رابطہ رکھیں گے۔ انسداد دہشتگردی ، علاقائی امن اور معاشی ترقی کے لئے مل کر کام کیا جائے گا۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کی علاقائی خودمختاری اور سلامتی کا احترام کریں گے اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔