برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی سے پا کستان اور انگلینڈ کے تجارتی حجم متاثر ہونے کا خدشہ

پیر 27 جون 2016 10:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27جون۔2016ء) برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی سے پا کستان اور انگلینڈ کے تجارتی حجم متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے برطانیہ اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارتی حجم دو ارب ڈالرز ہے۔پاکستان سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالرز کی مصنوعات برطانیہ کو ایکسپورٹ کرتا ہے جب کہ 50 کروڑ ڈالرز کی برطانوی مصنوعات پاکستان درآمد کی جاتی ہیں تفصیل کے مطابق برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی سے پا کستان اور انگلینڈ کے تجارتی حجم متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے اس حوالے سے وزارت تجارت میں اعلی سطح کا اجلاس بھی رواں ہفتہ طلب کیا گیا ہے ریفرنڈم کے بعد برطانیہ کی یورپی یونین کے 27 ممالک سے علیحدگی کو اقتصادی ماہرین نے برطانیہ کی معیشت کے لیے بڑا دھچکا قرار دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس فیصلے سے برطانوی پاونڈ کمزور ہوگا جس سے پاکستان کی برآمدات اور ترسیلات زر میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارتی حجم دو ارب ڈالرز ہے۔پاکستان سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالرز کی مصنوعات برطانیہ کو ایکسپورٹ کرتا ہے جب کہ 50 کروڑ ڈالرز کی برطانوی مصنوعات پاکستان درآمد کی جاتی ہیں۔ برطانیہ یورپی یونین میں پاکستان کا بڑا حمایتی رہا ہے۔

یورپی یونین کے 27 ممالک کی پاکستان میں درآمدات 6 ارب ڈالرز جب کہ پاکستان کی یورپی یونین کو برآمدات 4 ارب 40 کروڑ ہیں۔جی ایس پی پلس کی سہولت دلوانے میں برطانیہ نے پاکستان کی حمایت کی تھی۔ جی ایس پی پلس کی سہولت ملنے سے پاکستان کی یورپی یونین کو برآمدات 7 ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہیں۔ فیصلے سے پاکستان کو برطانیہ کے ساتھ جی ایس پی پلس کا نیا معاہدہ کرنا پڑ سکتا ہے۔برطانیہ پاکستان میں سالانہ ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرتا ہے جب دو ارب ڈالرز سے زائد ترسیلات زر پاکستان بھیجتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو یورپی یونین اور برطانیہ کے ساتھ تجارتی سفارتکاری کو بڑھانا پڑے گا

متعلقہ عنوان :