چین قزاقستان کے راستے کے ذریعے یورپی منڈی تک رسائی حاصل کرے گا،سی پیک صرف مشرق وسطیٰ تک محدود

بدھ 29 جون 2016 10:03

آستانہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29جون۔2016ء) چین یورپی منڈی تک اپنے تجارتی سامان کی نقل و حمل کے لئے پاکستان کے ساتھ 46ارب ڈالر کے معاہدے کے تحت بننے والی پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی بجائے قزاقستان کا ایکسپریس وے روٹ استعمال کرے گا۔وسطی ایشیائی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ چین سی پیک کو صرف مشر ق وسطیٰ کی منڈی تک رسائی کے لئے استعمال کرے گا جبکہ یورپی منڈی اور وسطی ایشیائی ممالک تک تجارتی سامان کی نقل و حمل کے لئے روس اور قزاقستان ایکسپریس وے کے راستے سے استفادہ کرے گا۔

تفصیلات بتانے ہوئے وسطی ایشیائی ذرائع ابلاغ کا کہنا تھا کہ چین روس اور قزاقستان کے ذریعے یورپ تک پہنچنے کا جو راستہ استعمال کرے گا اس میں سالانہ آٹھ لاکھ ٹن تجارتی سامان کی نقل و حمل کی صلاحیت ہو گی۔

(جاری ہے)

چین عالمی منڈیوں تک کم لاگت میں سامان کی نقل و حمل کے لئے بیک وقت سی پیک اور قزاقستان ایکسپریس وے سمیت مختلف منصوبوں پر کا م کر رہا ہے۔دلچسپی کی بات یہ ہے کہ چین نے اپنے مستقبل کے تمام منصوبوں سے افغانستان کو نکال دیا ہے جس سے بظاہر یہ معلوم ہو تاہے کہ افغانستان میں امن و امان سے متعلق چین اب زیادہ پر امید نہیں رہا۔یہ بھی خیال کیا جار ہاہے کہ چین افغانستان میں قیام امن کے لئے گزشتہ سال قائم کردہ چار ملکی مصالحتی گروپ سے جلدنکل جائے گا۔

متعلقہ عنوان :