ای سی سی کا اجلاس، پن بجلی منصوبے صوبوں ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو منتقل کرنے کی منظوری

بن قاسم میں 1320میگا واٹ کے درآمدی کوئلے منصوبے کیلئے حکومتی زرضمانت اور سوئی ناردرن کو بدر دوئم گیس فیلڈ سے 9.5ملین مکعب فٹ روزانہ گیس فراہم کرنے کی بھی منظوری

ہفتہ 2 جولائی 2016 09:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2جولائی۔2016ء) اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی ) نے پن بجلی منصوبے صوبوں ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی ۔بن قاسم میں 1320میگا واٹ کے درآمدی کوئلے کے منصوبے کیلئے حکومتی زرضمانت فراہم کرنے اور سوئی ناردرن کو بدر دوئم گیس فیلڈ سے 9.5ملین مکعب فٹ روزانہ گیس فراہم کرنے کی بھی منظوری دیدی ۔

نان فائلرز کیلئے 0.4فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں 31جولائی تک توسیع کی بھی منظوری دے دی ۔ای سی سی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا جس میں وزارت پانی و بجلی اور وزارت پٹرولیم و قدرتی گیس کے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا وزارت پانی و بجلی کی جانب سے پن بجلی منصوبوں کو صوبوں کو منتقل کرنے کی سفارش پر تفصیلی غوروحوض کیا گیا جس کے بعد ای سی سی نے دو ہزار دو کی پاور پالیسی پر عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے پن بجلی منصوبے عملدرآمد معاہدے کی معیاد ختم ہونے سے قبل صوبوں ، اے جے کے اور گلگت بلتستان حکومت کو منتقل کرنے کی منظوری دیدی ای سی سی نے 2002ء پاور پالیسی کے مطابق نجی شعبوں کی جانب سے پن بجلی کے منصوبوں پر پانی کے جارجز کو 0.15کے ڈبلیو ایچ سے بڑھا کر 0.425کے ڈبلیو ایچ کرنے کی بھی منظوری دیدی ہے اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ ڈبلیو یو سی کو ہر پانچ سال بعد ریویو کیا جائے گا وزارت پانی و بجلی کی ایک اور تجویز پر بن قاسم میں 1320میگا واٹ منصوبے کیلئے حکومتی زرضمانت فراہم کرنے کی بھی منظوری دیدی۔

(جاری ہے)

حکومت مقامی بینکوں کے ذریعے 10ارب چالیس کروڑ روپے کی زر ضمانت فراہم کریگی ، وزارت پٹرولیم و قدرتی گیس کی تجویز پر سوئی ناردرن کو بدر دوئم گیس فیلڈ سے 9.5ملین مکعب فیٹ گیس کرنے کی بھی منظوری دیدی ہے یہ منصوبہ پٹرولیم پالیسی کی بنیاد پر گیس کی قیمت کا تعین کیاجائے گا یہ فیصلے اس لئے کیا گیا ہے کہ کیونکہ بدر دوئم میں گیس کی ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے اس لئے سوئی ناردرن کو گیس سلائی کرنے کو کہا گیا ہے ای سی سی نے ریونیو ڈویژن کی سفارش پر ود ہولڈنگ ٹیکس 0.4فیصد اکتیس جولائی دو ہزار سولہ تک کرنے کی منظوری دے دی

متعلقہ عنوان :