پرویز خٹک کا چترال میں حالیہ سیلاب سے بیش قیمت انسانی زندگیوں کے ضیاع اور املاک کے نقصانات پر تشویش کا اظہار ، فوری طور پر ریڈ الرٹ جاری کر دیا

سیلاب کے متاثرین کیلئے فوری امداد کا اعلان ،جن علاقوں میں سیلاب کاری ہوئی ہے اس کا ازالہ کیا جائے گا،وزیراعلیٰ خیبر پی کے

پیر 4 جولائی 2016 10:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4جولائی۔2016ء)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے چترال میں حالیہ سیلاب کی وجہ سے بیش قیمت انسانی زندگیوں کے ضیاع اور املاک کے نقصانات پر تشویش کا اظہار کیا اور فوری طور پر ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے سیلاب کے متاثرین کیلئے فوری امداد کا اعلان کیا ہے اور جن علاقوں میں سیلاب کاری ہوئی ہے اس کا ازالہ کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے حکام کو ریسکیو آپریشن تیز تر کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ لوگوں کو محفوظ مقام تک منتقل کیا جا سکے۔ ا س مقصد کیلئے ایک ہیلی کاپٹر فراہم کیا گیا ہے تاکہ ریسکیو، ریلیف اور امدادی سرگرمیوں اور آپریشن میں بھر پور حصہ لیا جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ متاثرین کو ریسکیو کرنا، امدادی سرگرمیاں اور آبادی کاری ترجیح ہیں۔

(جاری ہے)

ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے آخری متاثرہ شخص تک بھر پور ریسکیو اور آبادی کاری کے کاموں کو دیکھیں اور انہیں مکمل کریں تاہم ضلعی انتظامیہ ، پی ڈی ایم اے ، پاک آرمی مشترکہ طور پر امداد ی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ متاثرین کی تکالیف اور مشکلات کو کم کرنے اور اُنہیں حفاظتی علاقوں میں منتقل کرنے سمیت امدادی سرگرمیوں کیلئے 50 ملین روپے فراہم کئے گئے ہیں اس کے علاوہ امدادی سرگرمیوں کیلئے جوضروریات چاہیئیں وہ فراہم کردی گئی ہیں انہوں نے ہدایت کی کہ 500 ٹینٹس ،خوراک، کمبل اور دیگر اشیاء ضروری متاثرین تک فوری طور پر پہنچ جانی چاہئیں انہوں نے کہاکہ امدادی سرگرمیاں اور اشیاء کی فراہمی کیلئے وسائل کی کمی آڑے نہیں آئے گی وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع ، زخمیوں اور املاک کے نقصانات کی مکمل رپورٹ تیار کی جائے نیز حکومت ایک مجموی ریکوری پلان تیار کرے جو چترال کے سیلاب متاثرین کو Compensation اور نقصانات کا ازالہ کرے گی انہوں نے ہدایت کی کہ مانیٹرنگ کا ایک موثر نظام ہونا چاہئے اور غیر محفوظ علاقوں کیلئے حفاظتی اور تدارکی انتظامات کئے جائیں تاکہ اگر خدانخواستہ سیلاب کی سطح اسی طرح رہتی ہے تو غیر محفوظ علاقوں کو نقصانات سے بچایا جا سکے اور اس کے لئے مانیٹرنگ کا نظام کل وقتی جاری رہنا چاہیئے انہوں نے کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں متاثرین کے ساتھ ہوں اور اُن کو اس تکلیف کی گھڑی میں اکیلا نہیں چھوڑوں گا اور از خود مجموی ریکور ی پلان کی تکمیل کا سارا عمل دیکھوں گا۔

متعلقہ عنوان :