پیپلزپارٹی نے وفاقی حکومت سے عید پرہرصورت بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے عید کے بعد احتجاج کااعلان کردیا

منگل 5 جولائی 2016 11:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5جولائی۔2016ء)پیپلزپارٹی نے وفاقی حکومت سے عید پرہرصورت بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے عید کے بعد احتجاج کااعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں پیپلزپارٹی رہنما نثارکھوڑو نے بلاول ہاؤس میں دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی لوڈشیڈنگ سے متعلق پالیسی پر شدید تنقید کی۔

نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت بلند وبانگ دعوے کرتی ہے کہ ملک میں بجلی کی پیداوارمیں اضافہ ہورہا ہے اور لوڈشیڈنگ میں کمی آرہی ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ان کا کہناکہ سحراورافطار میں بھی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے دعوے کیے گئے تھے لیکن ان پر بھی عمل نہ ہوسکا، نثار کھوڑو نے مطالبہ کیا کہ عید کے دنوں میں حکومت ہر صورت میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائے بصورت دیگر عید کے بعد پیپلز پارٹی بھرپوراحتجاج کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت نے 490 ارب روپے سرکلر ڈیٹ ادا کر کے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا دعویٰ کیا لیکن اس کے باوجود لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، کوئی آواز اٹھاتا ہے تو اس پر کیس بنائے جاتے ہیں جب کہ وفاق کا وزیر سندھ آتا ہے اورعوام کو گالی دیکر چلا جاتا ہے، بہت مذاق ہوچکا اب مزید وقت نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو وارننگ دیتے ہیں کہ عید پر کہیں بھی لوڈشیڈنگ نہ ہو، لوڈشیڈنگ کی وجہ سے سیوریج کا ایشو پیدا ہوتا ہے اور اسپتالوں میں بجلی نہ ہونے سے آپریشن ملتوی ہوتے ہیں، ہم عام لوگ ہیں اور عام لوگوں کے مسائل جانتے ہیں جس پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔

نثار کھوڑو نے یہ بھی کہا کہ شہروں کی آوازحکومت تک پہنچتی ہے جبکہ دیہات کی تو آواز بھی نہیں پہنچتی، پیپلزپارٹی ہی وہ واحد جماعت ہے جو کہ دیہاتی عوام کے مسائل پر بات کرتی ہے۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے سندھ میں بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف کراچی، حیدرآباد اور سکھر میں عید کے بعد دھرنوں کا اعلان کیا ہے، دھرنے کے الیکٹرک، حیسکو اور سیسکو کے مرکزی دفاتر کے باہر دیئے جائیں گے۔ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نثار کھوڑو کراچی میں دھرنے کی قیادت کریں گے جب کہ مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو حیدرآباد اور مراد علی شاہ سکھر میں دھرنے کی قیادت کریں گے۔

متعلقہ عنوان :