بچپن میں والدہ کی بیماری اور انکی تیمارداری نے عبد الستار ایدھی کو دکھی انسانیت کی طرف مائل کیا

عبد الستار ایدھی کی فلاحی خدمات کے حوالے سے تفصیلات

ہفتہ 9 جولائی 2016 11:13

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9جولائی۔2016ء) چھ دہائیوں تک انسانیت کی خدمت کرنے والے ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ عبد الستار ایدھی 1928ء میں بھارت کی ریاست گجرات میں میں پیدا ہوئے ۔ بچپن میں والدہ کی بیماری اور انکی تیمارداری نے انہیں دکھی انسانیت کی طرف مائل کیا ۔ والدہ کے انتقال کے بعد انکے اندر انسانیت کی خدمت کا جذبہ اور پختہ ہوتا گیا 1947ء میں بھارت سے ہجرت کر کے کراچی آنے کے بعد انہوں نے سماجی خدمات کا باقاعدہ آغاز کیا اور اسکے اعتراف میں انہیں عطیات ملنا شروع ہوئے ۔

جسکے ذریعے انہوں نے اپنے مشن کو وسعت دی ۔ عبد الستار ایدھی کا قائم کیا ہوا ادارہ ایدھی فاؤنڈیشن پاکستان میں سب سے بڑا فلاحی ادارہ ہے۔ ایدھی ہومز کے نام سے قائم مراکز ہزاروں گمشدہ اور گھروں سے بھاگے ہوئے بچوں کے گھر ہیں ۔

(جاری ہے)

ان مراکز میں انہیں رہائش ، خوراک ، تعلیم اور تفریح کی تمام سہولتیں مہیا کی جاتی ہیں ۔ عبد الستار ایدھی نے نشے کے عادی اور ذہنی طور پر غیر صحتمند افراد کی بحالی کے لئے بھی مراکز قائم کئے ۔

جہاں انہیں مکمل رہائش کے ساتھ علاج معالجے کی سہولیات بھی دی جاتی ہیں ۔ عبد الستار ایدھی نے اپنا گھر کے نام سے ایسے مراکز قائم کئے جہاں پر معاشرے کی ستم ظریفی اور صاحب ثروت اولادوں کی نا فرمانی اور لا تعلقی کا شکار عمر رسیدہ والدین اپنی زندگی کے آخری دن گزار رہے ہیں۔ کچھ لوگ اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کے لئے معصوم اورنو مولود بچوں کو پیدا ہوئے کچرے کے ڈھیروں پر پھینک دیتے تھے جن کے لئے ایدھی ہومز کے باہر ان نو مولود بچوں کے لئے جھولے رکھوائے گئے اور اپیل کی گئی کہ بچوں کو کچرے کر ڈھیر پر پھینکنے کی بجائے اس جھولے میں ڈال جائیں ۔

ملک میں امن و امان کی کسی بھی طرح کی صورتحال میں ایدھی فاؤنڈیشن کی ایمبولینسز سب سے پہلے پہنچتیں، قدرتی آفات میں دکھی افراد میں راشن کی تقسیم اور انہیں صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لئے بھی ایدھی فاؤنڈیشن بھر چڑھ کر حصہ لیتی ہے ۔عبد الستار ایدھی لا وارث میتوں کے وارث بنے او رانکے کفن دفن کے اخراجات اٹھائے اور نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد انہیں سپرد یا اور اب تک ہزاروں لا وارث لاشوں کی تدفین کی گئی ہے ۔

ایدھی شیلٹر ہومز میں ہزاروں بے سہارا اور پناہ کی متلاشی عورتوں کو پناہ فراہم کی ۔ دور افتادہ علاقوں میں رسائی کے لئے ایک ہیلی کاپٹر اور دو جہاز ائیر ایمبولینس کی خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔ ملک میں زلزلہ ہو یا سیلاب ، قحط سالی ہو یا طوفان عبد الستار ہر جگہ مدد کے لئے پہنچے ۔ انہوں نے افریقہ کی قحط سالی اور غزہ کے محصورین کے لئے بھی ، امریکہ میں طوفان ہو یا انڈونیشیاء میں سونامی عبد الستار ایدھی رنگ و نسل کی تفریق کے ہر جگہ پہنچے ۔ عبد الستار ایدھی نے کئی مقامات پر لنگر خانے میں بنائے جہاں پر مزدور اور بے روزگار افراد کو کھانا مہیا کیا جا تاہے ۔

متعلقہ عنوان :