مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز کو بندوق کی نوک پر دبا یا نہیں جا سکتا ، نواز شریف

وزیر اعظم سے مولانا فضل الرحمن کی ملاقات ،پانامہ لیکس سمیت ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال جے یو آئی کے سربراہ کا ٹی او آرز پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک کے خاتمے کیلئے پل کا کردار ادا کرنے کی پیشکش مارشل لاء کی دعوت دینے والے غدار ہیں، حکومت کارروائی کرے،مولانا فضل الرحمن سوفیصد یقین ہے فوج جیسا ادارہ شامل نہیں،قیام امن سے جنرل راحیل کی مقبولیت میں اضافہ ہوا، نہ جانے کون لوگ آرمی چیف کی مقبولیت کا گراف کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں،سربراہ جے یو آئی کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 14 جولائی 2016 10:59

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14جولائی۔2016ء) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں امن و امان اور ترقی و خوشحالی کے لئے کام جاری ہے ۔تمام مسائل کا حل صرف مذاکرات میں ہے، مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز بندوق کی نوک پر دبائی نہیں جا سکتی ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز لاہور جاتی امراء میں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے دوران کیا ۔

ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال اور ٹی او آرز کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس موقع پر وزیر اعلیً پنجاب شہباز شریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار احمد بھی موجود تھے ملاقات میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جاری محاز آرائی کے معاملات پر باہمی مشاورت کی گئی اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیاملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اپوزیشن سے مذاکرات اور انہیں اعتماد میں لینے کی کوششوں کو جاری رکھا جائے گا،مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم نواز شریف کو پانامہ لیکس کے ٹی او آرز کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈلاک کے خاتمے کے لئے مذاکرات میں پل کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ اپوزیشن سے رابطہ کر کے تمام مسائل حل کرنے کے لئے مذاکرات کیلئے تیار ہیں کیونکہ تمام مسائل کا حل صرف اور صرف مذاکرات سے ہی ہے احتجاجی سیاست سے امن و امان خراب اور ملک کی ترقی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے جس کو عوام بھی قبول نہیں کرتی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے کام کرتے رہیں گے پاک سرزمین سے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں وزیر اعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری نہتے عوام پر بھارتی فوج کے مظالم پر بہت افسوس ہے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز بندوق کی نوک پر دبائی نہیں جا سکتی کشمیریوں کے موقف کو ہر فورم پر اٹھائیں گے۔

وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ طالبان تو باغی ہیں لیکن آئین اور جمہوریت کو سبوتاژ اور مارشل لاء کو دعوت دینے والے غدار ہیں ۔ باغیانہ حرکتیں کرنے والے ملک کو کیا دینا چاہتے ہیں جن لوگوں نے راحیل شریف کے بینرز لگائے ہیں ان کے خلاف حکومت فوری کارروائی کی جائے انہوں نے کہا کہ قیام امن سے جنرل راحیل شریف کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے خدا جانے کون جنرل راحیل شریف کی مقبولیت کا گراف کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔

سوفیصد یقین ہے کہ ان باتوں میں فوج کی کوئی رائے شامل نہیں ہو گی۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پانامہ کا معاملہ ایک سازش ہے جسے دنیا میں مشکلات پیدا کرنے کے لئے کھڑا کیا گیا، فی الحال وزیراعظم نواز شریف کی طبیعت کسی حساس معاملے پر گفتگو کرنے کی متحمل نہیں،مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے دہشت گردی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا، قیام امن کی وجہ سے جنرل راحیل شریف کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے کشمیری بھائیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے، وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ ہر فورم پراٹھایا جائیگا۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں دہشت گردی بھی پھیل رہی ہے اور امریکا بھی پھیل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی عیادت کی اور ان کو آج ( جمعرات ) اسلام آباد میں ہونے والی حریت کانفرنس سے متعلق آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان کا سخت موقف دنیا کے سامنے آیا کشمیر میں جاری بھارتی درندگی پر بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائیں گے ۔

پاکستانی عوام اور حکومت کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس ایک سازش ہے جس کا مقصد دنیا کو مسائل سے دوچار کرنا تھا پوری دنیا پانامہ لیکس پر خاموش ہے تمام کمپنیاں قوانین کے تحت بنائیں گئیں انہوں نے کہا کہ کچھ معاملات پر وسیع النظری کا مظاہرہ کیا جانا چاہئے مگر ہمارے ہاں پانامہ لیکس پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ سیاسی ماحول گرم رکھنے کے لئے بچا کچھا صرف ایک پاجامہ ہی رہ گیا ہے ۔