پولیس اہلکاروں کا بھارت میں علاج،حساس اداروں نے تحقیقات شروع کر دیں

ضمنی بجٹ 2015-16 کے مطابق پولیس کے متعدد اے ایس آئی، کانسٹیبلزکو علاج کے لئے لاکھوں روپے فنڈزدیئے گئے،طاہرالقادری نے انکشاف کیا دوسرے صوبوں سے تعلق رکھنے والے کئی افرادکو بھی بھارت میں علاج کے لئے پنجاب حکومت کی طرف سے لاکھوں روپے جاری

جمعرات 14 جولائی 2016 11:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14جولائی۔2016ء) پولیس اہل کاروں کو علاج کے لئے بھارت بھیجنے کے معاملے پر حساس اداروں نے تحقیقات شروع کردیں ہیں۔ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے پولیس اہل کاروں کو علاج کے لئے بھارت بھیجے جانے کا انکشاف کیا تھا۔تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کے ضمنی بجٹ میں پولیس اہل کاروں کو بھارت میں علاج کے لئے گرانٹ جاری کی گئی ہیں۔

ضمنی بجٹ 2015-16 کے مطابق پولیس کے متعدد اے ایس آئی، کانسٹیبلزکو علاج کے لئے لاکھوں روپے فنڈزدیئے گئے۔ سب انسپکٹرمحمدبوٹا کو 10 لاکھ 92 ہزار روپیب ھارت میں علاج کے لئے دیئے گئے۔ اے ایس آئی محمدنوازکی اہلیہ تنویرفاطمہ کو دوباربھارت میں علاج کے لئے 17 لاکھ 68 ہزار روپے دیئے گئے۔ کانسٹیبل اعجازاحمد کو بھارت میں علاج کے لئے 10 لاکھ روپے دیئے گئے۔

(جاری ہے)

اے ایس آئی شفیق الرحمن کو بھی بھارت میں علاج کے لئے 7 لاکھ 88 ہزار روپے دیئے گئے۔ کانسٹیبل محمداجمل کو بھی انڈیا میں علاج کے لئے 2 لاکھ 60 ہزار روپے دیئے گئے۔دوسرے صوبوں سے تعلق رکھنے والے کئی افرادکو بھی بھارت میں علاج کے لئے پنجاب حکومت کی طرف سے لاکھوں روپے جاری ہوئے۔ تحقیقات میں اس بات کا بھی جائزہ لیا جائیگا کہ بھارت میں نوازشریف کے خاندان کے کسی اہم ہسپتال میں کوئی شراکت داری تو نہیں ہے۔ دوسری جانب بجٹ میں اتفاق ہسپتال کو بھی پولیس اہلکاروں کے علاج کیلئے فنڈز جاری کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔