حکمران پانامہ لیکس کو بھی اصغر خان کیس کی طرح داخل دفتر کرنا چاہتے ہیں ،ڈاکٹر طاہر القادری

کرپشن کنگز کی رخصتی کی خبروں سے مردہ سٹاک مارکیٹ میں بھی جان پڑ گئی ، دھاندلی زدہ اقتدار سفر آخرت پر ہے ،پاکستان کوآئین نہیں خواہشات کے مطابق چلایا جا رہا ہے،پاکستان کی آئیڈیالوجی اور سلامتی کے امور سیکرٹریوں کے سپرد کر دئیے گئے 31جولائی کے بعد حکمرانوں کی الٹی گنتی شروع ہو جائے گی،سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے گفتگو

جمعرات 14 جولائی 2016 11:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14جولائی۔2016ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ حکمران پانامہ لیکس کو بھی میگا سکینڈلز اور اصغر خان کیس کی طرح داخل دفتر کرنا چاہتے ہیں ،کرپشن کنگز کی رخصتی کی خبروں سے مردہ سٹاک مارکیٹ میں بھی جان پڑ گئی،مارکیٹ انڈیکس گذشتہ 3سال کی بلند ترین سطح پر آ گیا ،پانامہ لیکس اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے فیصلوں سے 19کروڑ عوام کو خزانے کے ڈاکوؤں اور انسانیت کے قاتلوں سے نجات ملے گی ۔

وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے گفتگو کر رہے تھے ۔سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ 31جولائی کے بعد حکمرانوں کی الٹی گنتی شروع ہو جائے گی ،حکمرانوں اور انکے حواریوں کو علم ہو چکا ہے کہ انکا دھاندلی زدہ اقتدار” سفر آخرت“ پر ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کو آئین نہیں خواہشات کے مطابق چلایا جا رہا ہے ایک خاندان 30سال سے بنیادی انسانی حقوق اور جمہوریت کا مذاق اڑا رہا ہے ۔

پانامہ لیکس کے حقائق انکا اصل چہرہ ہیں ،اس عالمی کرپشن کا انکے پاس کوئی جواب نہیں ہے ،کوئی جواب ہوتا تو وزیر اعظم ”قومے“ میں نہ ہوتے ۔غیر فعال وزیر اعظم نے19کروڑ عوام کو بند گلی میں کھڑا کر رکھا ہے ۔ملکی سرحدوں پر حملے ہوں یامقبوضہ کشمیر کے اندر انسانیت کے خلاف درندگی وزیر اعظم مسلسل چپ اور قومے میں ہیں۔پاکستان کی سلامتی کے امور سیکرٹریوں کے سپرد کر دئے گئے مقبوضہ کشمیر میں بربریت پر وزیر اعظم کی خاموشی جلتی پر تیل گرا رہی ہے ،پاکستان کو ایک اہل ،ایماندار، محب وطن اور عوامی امنگوں کے ترجمان وزیر اعظم کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہاکہ حالیہ تمام تر غیر آئینی ، غیر جمہوری ،غیر اخلاقی طرز حکمرانی کے باوجود وزیر اعظم احتساب سے بچنے اور کرسی سے چمٹے رہنے کے طریقے ڈھونڈنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حقیقی جمہوریت میں رائے عامہ کے خلاف وزیر اعظم ایک دن کیلئے بھی اقتدار کے ایوانوں میں ٹھہرنا گوارا نہیں کرتا،برطانوی وزیر اعظم اور پانامہ لیکس کے بعد آنے والے سربراہان مملکت کے استعفے اسکی واضح مثال ہے ۔

انہوں نے کہاکہ جو وزیر اعظم کرپشن کے ناقابل تردید ثبوتوں کی زد میں ہو وہ عوام اور بین الاقوامی برادری کے سامنے سر اٹھا کر بات نہیں کر سکتا ۔ سربراہ عوامی تحریک نے کہاکہ 31 جولائی کا دن پاکستان کے عوام کیلئے اطمینان اور خوشی لائے گا 31 جولائی کے دن اپوزیشن قیادت کا اجلاس پاکستان کو موجودہ بحران سے نکالنے کی نوید بنے گا ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں کے خلاف فیصلہ کن عوامی تحریک ناگزیر ہے ۔

حکمران تو چاہتے ہیں کہ انکے خلاف جو بھی الزامات ہیں وہ سرکاری کمیٹیوں اور عدالتوں کے پلیٹ فارم پر ہی گردش کرتے رہیں اور وہ زیادہ سے زیادہ وقت حاصل کر سکیں ۔سربراہ عوامی تحریک نے کہاکہ 33روز سے الیکشن کمیشن کا آئینی ادارہ غیر فعال ہے ۔5ضمنی انتخابات اور دو صوبوں میں بلدیاتی الیکشنز کے آخری مراحل التوا کا شکار ہیں،منتخب بلدیاتی نمائندوں کو اپنا آئینی ،جمہوری کردار اداکرنے سے روک دیا گیا ۔

کہا جا رہا ہے کہ 45روز کے اندر اندر الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری ہو جائے گی ۔ کیا 45روز تک جمہوریت کو معطل رکھا جا سکتا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ اس لئے ہم کہتے ہیں پاکستان کو آئین نہیں خواہشات کے مطابق چلایا جا رہا ہے ۔انہو ں نے پارٹی رہنماؤں کو 31 جولائی کے انتظامات کرنے اور رابطہ کارکن مہم کو تیز کرنے کی ہدایات دیں۔