آزاد کشمیر کے انتخابات ایک ریفرنڈم ہوگا ،بلاول بھٹو

مسلم لیگ ن کو کامیابی ملی تو اس کا مطلب ہو گا کشمیریوں نے نوازشریف مو دی گٹھ جوڑ کی حمایت کی ہے کشمیر میں رائے شماری کروانی ہے تو پیپلزپارٹی کو کامیاب کرائیں ، انتخابات میں مسلم لیگ ن کا آزادکشمیر سے خاتمہ کر کے دم لیں گے مودی کے یاروں ، کشمیریوں کے غداروں کو انجام تک پہنچایا جائے گا ، انتخابات میں جھرلو ٹھپہ نہیں چلنے دیں گے، کشمیری عوام مسلم لیگ ن کی دھونس دھاندلی کی پالیسی کو ناکام بنا دیں،راولاکو ٹ میں جلسہ عام سے خطاب

جمعہ 15 جولائی 2016 10:50

راولاکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15جولائی۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں 21جولا ئی کے انتخابات بڑی اہمیت کے حامل ہیں یہ انتخابات ایک ریفرنڈم ہوگا اگر مسلم لیگ ن کے امید وارو ں کو کامیابی ملی تو اس کا مطلب ہو گا کہ کشمیریوں نے نوازشریف مو دی گٹھ جوڑ کی حمایت کی ہے اور اگر کشمیر میں رائے شماری کروانی ہے تو پیپلزپارٹی کو کامیاب کرائیں ۔

انہوں نے کہ جس طرح شہیدوں ،غازیوں او ر مجاہدوں کی سرزمین پونچھ کے لوگوں نے ڈوگرو ں کے لوگوں کو یہاں سے بھگا کر تحریک آزادی کا آغاز کیاتھا سبز علی خان ، ملی خان اور ان کے ساتھیو ں نے ڈوگرہ سے آزادی کیلئے تاریخ میں نئی داستان رقم کی تھی اس طرح وہ آئندہ انتخابات میں پورے آزادکشمیر سے مسلم لیگ ن کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے ۔

(جاری ہے)

انتخابات میں مسلم لیگ ن کا آزادکشمیر سے خاتمہ کر کے دم لیں گے مودی کے یاروں ، کشمیریوں کے غداروں کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔ آزادکشمیر کے انتخابات میں جھرلو ٹھپہ نہیں چلنے دیں گے ۔ کشمیری عوام مسلم لیگ ن کی دھونس دھاندلی کی پالیسی کو ناکام بنا دیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے صابر شہید اسٹیڈیم راولاکوٹ میں پاکستان پیپلزپارٹی ضلع پونچھ کے زیر اہتمام منعقدہ بڑے ایک جلسہ عام سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا اس جلسہ کی صدارت اسپیکر اسمبلی غلام صادق خان نے کی ۔

اس جلسہ میں ضلع پونچھ کے مختلف علاقوں اور حلقوں سے ہزاروں کی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی ۔انہو ں نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ میں بنیادی فرق یہ ہے کہ پیپلزپارٹی کی بنیاد ہی مسئلہ کشمیر پر رکھی گئی کشمیرکی آزادی ہمارا نصب العین ہے ۔مسلم لیگ ن کے منشور میں کشمیر کا نام تک شامل نہیں ہے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ جو وعدے کیے گئے تھے ان کو پورا کر نے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے تھے برطانیہ میں تو ریفرنڈم کروایا گیا ہے ، کشمیر میں رائے شماری نہیں کرائی گئی ہے جو ہمارا نعرہ ہے ۔

انہو ں نے کہاکہ آزاد کشمیر میں قائم پیپلزپارٹی کی حکومت نے اپنی پانچ سالہ مدت میں آزادکشمیر میں تعلیمی میدان میں جس طرح آگے لایا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے ۔انہو ں نے کہاکہ آزادکشمیر میں کے آمدہ انتخابات میں ایک نو مولود جماعت بھی حصہ لے رہی ہے لیکن میں اس کے قائد کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان کا آزادکشمیر میں سربراہ کئی جماعتیں تبدیل کر چکا ہے ، اسے گر مسلم لیگ ن کی طرف سے کوئی بڑی آفر ہوئی تو وہ دو تین سیٹوں سمیت مسلم لیگ ن میں شامل ہوجائے گا بلکہ اگر اسے مودی نے اپنی جماعت میں شمولیت کی دعوت دی تو وہ بلا تکلف مودی کی جماعت میں شمولیت اختیار کر لے گا ۔

انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر میں ایک میڈیکل کا لج کے لیے اضلاع کو آپس میں لڑایا جاتا رہا ہماری آزادکشمیر میں قائم حکومت نے تین میڈیکل کالجز ، چھ یونیورسٹیاں قائم کی ہیں ۔آزادکشمیر کا لٹریسی ریٹ پاکستان کے تمام صوبوں کے مقابلے میں زیادہ ہے انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ جلد تعلیمی میدان میں خود کفیل ہوگا ۔اور یہاں کے ڈاکٹر ز پاکستان اور آزادکشمیر میں اپنی خدمات سرانجام دیں گے انہوں نے کہاکہ دوسری طرف مسلم لیگ ن کی حکومت کو تعلیم کی اہمیت کا احساس تک نہیں ، ملک و قوم اور عوام کی ترقی کی بجائے اتفاق فاؤنڈری کو ترقی دی جارہی ہے ۔

ن لیگ نے کونسا قومی پراجیکٹ شروع کیا ہے یہ تمام منصوبہ جات پیپلزپارٹی کے شروع کر دہ ہے اس حکومت نے ملک کو بیرو ز گاری دی ہے ۔ جلسہ عام سے اسپیکر اسمبلی سردا رغلام صادق خان، محترمہ فریال تالپور، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈ سید خورشید شاہ ، وزیر حکومت محترمہ فرزانہ یعقوب صاحبہ ، چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بیگم شمشاد عزیز ، سابق وزیر اور سنیٹر جہانگیر بدر،محمد حسین ایڈوکیٹ، سردارامجد یوسف جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض وزیر اطلاعات آزادکشمیر سردار عابد حسین عابد نے سرانجام دیئے ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کا وزیر خزانہ کہتا ہے کہ دال مہنگی ہے تو مرغی کھاؤ، اسحق ڈار کو یہ بھی پتا نہیں کہ عوام کس حال میں ہیں ، چھ ماہ کے اندر لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعوے اور مزید گرڈ اسٹیشن ختم کرنے کے دعوئے کہاں گئے اس مرتبہ لوگوں کو عید بھی بجلی کے بغیر کرنی پڑی انہوں نے وزیر اعظم نوازشریف سے سوال کیا کہ آپ کیسے وزیر اعظم ہیں کہ لوگ مررہے ہیں اور میاں صاحب کو اپنی اپنی فیکٹریاں بچانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

صوبوں کو ان کے حقوق نہیں دیئے گئے ۔پاکستان جو کہ زرعی ملک تھا حکومتی غلط پالیسی کے باعث زراعت ناکام ہو گئی ہے میں اس حکومت کو ن لیگ نہیں بلکہ ناکام لیگ ، ناکام لیگ کہوں گا ، نوازشریف کو مودی کے ساتھ دوستی مہنگی پڑے گی لوگوں کو سبز با غ دکھائے جارہے ہیں پیپلزپارٹی آزادکشمیر میں دوبارہ حکومت بنائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ تاثر دے رہے ہیں کہ وفاق میں جو حکومت ہے وہی آزادکشمیر میں ہوگی یہ غلط ہے انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ اکیس جولائی کو تیر کے نشان پر مہر لگا کر کشمیر کو بچائیں انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ پونچھ کے چاروں حلقوں سے انتخابات میں حصہ لینے والے پیپلزپارٹی کے امیدوار وں ، فرزانہ یعقوب ، بیگم شمشاد عزیز ، سردا رمحمد حسین خان ، سردار امجد یوسف، سردار غلام صادق خان ، سردار فہیم اختر ربانی کو ووٹ دے کر اسمبلی میں بھیجیں تاکہ حکومت سازی کر کے آزادکشمیر کو ایک مثالی خطہ بنایا جاسکے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی خواتین کو برابری اور میرٹ کی بنیاد پر ہر سطح پر دیکھنا چاہتی ہے ۔

جس کا ثبوت یہ ہے کہ ہم نے پونچھ سے دو خواتین کو ٹکٹ جاری کیے ہیں انہوں نے کہا کہ جب تک مردو خواتین شانہ بشانہ کھڑے نہ ہوں گے اس وقت تک ملک ترقی نہیں کر سکے گا انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کشمیر کونسل کے فنڈز میاں محمد نوازشریف کے چاہنے والوں میں تقسیم کیے آزادکشمیر کا بجٹ بہت کم ہے اس کے باوجود پیپلزپارٹی نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے ۔