سینٹ قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس، نیشنل ٹیلی کمیونیکشن کی جانب سے غیر ملکی نجی بینک میں سرمایہ کاری بارے بورڈ منٹس کی طلب

رحمان ملک نے این ٹی سی کے 1ارب 70کروڑ کی وصولیاں پی ٹی سی ایل کے حوالے کرنے کے معاملے کی چھان بین کا مطالبہ ملازمین کو تنخواہوں الاؤنسز کی ادائیگوں اور تبادلوں میں سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے، قائمہ کمیٹی کی این ٹی سی مئینجمنٹ کو ہدایت

جمعہ 15 جولائی 2016 10:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15جولائی۔2016ء) سینٹ قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و مواصلات نے نیشنل ٹیلی کمیونیکشن کی جانب سے غیر ملکی نجی بینک میں سرمایہ کاری بارے بورڈ منٹس کی طلب کر لی ہیں، کمیٹی کے رکن رحمان ملک نے این ٹی سی کے 1ارب 70کروڑ روپے کی وصولیاں پی ٹی سی ایل کے حوالے کرنے کے معاملے کی چھان بین کرنے کا مطالبہ کیا کمیٹی نے این ٹی سی مئینجمنٹ کو ہدایت کی کہ ملازمین کو تنخواہوں الاؤنسز کی ادائیگوں اور تبادلوں میں سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے، کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینٹر شاہی سید کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، اجلاس میں سینٹر کریم احمد خواجہ، سینٹر رحمان ملک، سینٹر نجمہ حمید، سینٹر غوث محمد خان نیازی،سنیٹر روبینہ خالد اور سینٹر گیان چند علاوہ ایڈنیشل سیکرٹری مواصلات اور این ٹی سی کے حکام نے شرکت کی، کمیٹی کو ریفنگ دیئے ہوئے این ٹی سی حکام نے بتایا کہ پی ٹی سی ایل کی نجکاری کے وقت 1.70 بلین کی وصولیاں پی ٹی سی سی کی حوالے کی گئی اور ادارے کو نئے سرے سے شروع کیا گیا تھا انہوں نے بتایا کہ ادارہ سے گزشتہ 7 سالوں کے دوران 587ملازمین ریٹائرڈ ہو چکے ہیں مگر ان جکہ صرف 86 افراد کو ملازیت پر رکھا گیا ہے، ادارہ 2015-16 تک خسارے میں جار ہا تھا مگر گزشتہ 3مہینوں سے ادارے کا خسارہ ختم ہو گیا ہے اور خسارے کو ختم کرنے کیلئے کفایت شعاری اور میرٹ پر پوری طرح عمل کیا گیا ہے، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر ادارے میں بھرتیوں کے حوالے سے میرٹ کا خیال رکھا گیا ہے تو ھم اس کو سراھتے ہیں، کمیٹی کو بتایا گیا کہ ادارے نے 1ارب 74کروڑ روپے کی سرمایہ کاری غیر ملکی نجی بینک سامبا، پنجاب بینک اور نیشنل بینک میں 6ماہ اور ایک سال کیلئے کی گئی کیونکہ ان بینکوں کے سب سے زیادہ منافع دینے کی پیش کش کی تھی اور ہمارا سرمایہ محفوظ ہے، کمیٹی کے رکن سینٹر رحمان ملک نے کہا کہ این ٹی سی کی جانب سے ایک ارب 70کروڑ روپے کی وصولیاں پی ٹی سی سی کے حوالے کیوں کی گئی ہیں اس کی تحقیقات ہونے چاہیے، انہوں نے کہا کہ غیر ملکی نجی بینک میں سرمایہ کاری کرکے منافع ملک سے باہر بھجوایا گیا ہے، اس کی اجازت کس اٹھارٹی نے دی تھی، انہوں نے کہا کہ صرف پنجاب بینک کا انتخاب کیوں کیا گیا ہے اس حوالے سے بورڈ میٹنگ کی منٹس فراہم کی جائیں، چیئرمین کمیٹی شاہی سید نے کہا کہ اگر نجی بینکوں نے زائد منافع دیا ہے اور سرمایہ کاری اور منافع مل گیا ہے تو ہم اس سرمایہ کاری کو سراھتے ہیں مگر بعد یقین دہانی کرانے ہوگی کہ تمام منافع این ٹی سی کو واپس مل چکا ہے، کمیٹی کو بتایا گیا کہ این ٹی سی ملازمین کوکارکردگی الاؤنس ان کے کارکردگی کے ساتھ منسلک کئے گئے ہے، ادارے کے خسارے میں جانے کے بعد 70ملازمین کی کارکردگی الاؤنس روک لی گئی تھا مگر بعد میں صرف 13 ملازمین نے شرائط کے مطابق الاؤنس لینے سے انکار کر دیا تھا، جبکہ دیگر کو مل چکی ہے، انہوں نے بتایا کہ ادارے کے قومی سطح کے پوسٹوں پر کام کرنے والے ملازمین کو ملک میں ہر جگہ ٹرانسفر کیا جا سکتا ہے، اس طرح 2014-15 کے ایڈ ہاک ریلیف الاؤنس کی بھی منظوری ہو چکی ہے اور جلد ہی ملازمین کو دیدیا جائے گا، چیئرمین کمیٹی شاہی سید نے کہا کہ ادارے کی کارکردگی تسلی بخش ہے ملازمین کو کسی صورت بھی انتقامی کارروائیوں کا نشانہ نہ بنایا جائے�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :