متحدہ اپوزیشن اجلاس، تحریک انصاف اپوزیشن حکومت کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کیلئے قائل نہ کر سکی

متحدہ اپوزیشن کا ٹی او آرز کمیٹی پر حکومت سے مزید نہ کرنے اور پارلیمنٹ میں پانامہ لیکس بل لانے کا فیصلہ تحریک انصاف نے سڑکوں پر احتجاج، مسلم لیگ ( ق) ،بی این پی زہری اور شیخ رشید کا پارلیمنٹ سے استعفوں کا آپشن استعمال کر نے کی رائے، اے این پی، ایم کیو ایم اور قومی وطن پارٹی کی جانب سے وزیراعظم کے استعفیٰ کی مخالفت

بدھ 20 جولائی 2016 10:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جولائی۔2016ء ) تحریک انصاف دیگر اپوزیشن جماعتوں کو حکومت کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کے لئے قائل نہ کر سکی ، متحدہ اپوزیشنکا ٹی او آرز کمیٹی پر حکومت سے مزید مذاکرات نہ کرنے اور احتجاج کی بجائے حکومت کو ایک اور مہلت دیتے ہوئے قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ میں پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے پارلیمنٹ میں بل لانے کا فیصلہ کر لیا ۔

منگل کو متحدہ اپوزیشن کا اجلاس نجی فائیو سٹار ہوٹل میں ہوا۔ذرائع کے مطابق متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں پانامہ لیکس کے حوالے سے حکومت کے خلاف احتجاج کے حکمت عملی طے نہ ہو سکی، اکثریتی اپوزیشن نے تحریک انصاف کی وزیر اعظم کے استعفے اور حکومت کے خلاف سڑکوں پر احتجاجی تحریک کی تجویز مسترد کردی ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال اور حکومت کے خلاف کسی اقدام پر اتفاق نہ ہو سکا۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ( ق) ،بی این پی زہری اور شیخ رشید کی استعفوں کا آپشن استعمال کرنے کی رائے دی، جبکہ تحریک انصاف تحریک انصاف نے سڑکوں پر آنے کا مشورہ دیا۔جبکہ پیپلز پارٹی ٹی ٹی او آر کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے پر بضد رہی اور موقف اختیار کیا کہ سڑکوں پر احتجاج کی بجائے پانامہ کی شفاف تحقیقات کے لئے حکومت کو پارلیمنٹ کے فورم پر مجبور کیا جائے ۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن کے اجلاس میں تحریک انصاف نے پانامہ لیکس کے حوالے سے حکومت کیخلاف سڑکوں پر آنے کا مشورہ دیا،جبکہ اے این پی، ایم کیو ایم اور قومی وطن پارٹی نے وزیراعظم کے استعفے کی مخالفت کی۔