افغان حکومت نے ہزاروں پاکستانی مزدوروں کے افغانستان میں کام کرنے پر پابندی عائدکردی

بدھ 20 جولائی 2016 10:05

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جولائی۔2016ء)افغان حکومت نے ہزاروں پاکستانی مزدوروں کے افغانستان میں کام کرنے پر پابندی عائدکردی ہے یہ پابندی پاکستان میں جاری آپریشن کے باعث عائد کردی گئی ہے جبکہ افغانستان سے تین ہزار پاکستانی اور پاکستان سے سات ہزار افغانیوں کو ملک بدر کیا گیا ہے یکم جون سے سولہ جولائی تک جاری ہونے والے اعدادو شمار کے مطابق غیر قانونی طور پر خیبرپختونخوا اور قبائلی علاقہ جات سمیت ملک بھر میں رہائش پذیر افغان مہاجرین کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے ۔

سندھ میں گرفتار ہونے والے افغان مہاجرین کو بلوچستان چمن بارڈر کے ذریعے جبکہ پنجاب خیبر پختونخوا ، فاٹا اورپاٹا میں گرفتار ہونے والے افغان مہاجرین کو پاک افغان طورخم بارڈر کے ذریعے ملک بدر کیا جا رہاہے ۔

(جاری ہے)

افغان مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی میں بھی تیزی آ چکی ہے ۔ یو این ایچ سی آرذرائع نے بتایا ہے کہ عید الفطر کے بعداب تک نوئے خاندان افغانستان جا چکے ہیں ۔

پاکستان میں آپریشن کے باعث افغانستان میں بھی پاکستانیوں کے خلاف آپریشن شروع کیا گیاہے ۔ خیبر پختونخوا ، پنجاب سے تعلق رکھنے والے تین ہزار پاکستانیوں کو جلال آباد ، کابل ، کنڑ ، سے بدرکیا گیا ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان سے افغانستان جانے والے مزدوروں کی تعداد میں کمی آ گئی ہے ۔ تاہم پشاور میں افغان قونصیلیٹ نے پاکستانی مزدورں کے افغانستان میں کام کرنے پر پابندی کی تردید کی ہے اورموقف اختیارکیا ہے کہ افغانستان میں پابندی عائد نہیں کی ہے اوراس کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ غلط افواہیں نہ اڑائی جائیں ۔

متعلقہ عنوان :