پانامہ لیکس ،تحریک انصاف کا 7 اگست سے ملک گیر تحریک کا اعلان

تحریک میں زیادہ سے زیادہ جماعتوں کو ساتھ رکھا جائے گا، نیب کو آئینی اور قانونی ذمہ داریاں سرانجام دینیپر مجبور کرینگے، ہر فورم پر اس معاملہ کو اجاگر کرتے رہیں گے بیس سال سیاسی جدوجہد ملک میں مارشل لاء کیلئے نہیں کی، مارشل لاء لگنے کا نقصان تحریک انصاف کو ہوگا کیونکہ یہ چاروں صوبوں میں سب سے بڑی جماعت ہے پاکستان میں فوج آئی مٹھائیوں کی دکانیں خالی ہو گئیں،ترکی میں فوج آئی عوام سڑکوں پر نکل آئی، الیکشن جیتنے اور ڈلیور کرنے کیلئے اہل لوگوں کی ضرورت ہوتی،میڈیا سے گفتگو

جمعرات 21 جولائی 2016 10:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جولائی۔2016ء)چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف واحد سیاسی جماعت ہے جو ملک میں حقیقی جموریت کو مستحکم کرنا بنانا چاہتی ہے۔ بیس سال سیاسی جدوجہد ملک میں مارشل لاء کے لئے نہیں کی۔ ملک میں مارشل لاء لگنے کا بڑا نقصان صرف پاکستان تحریک انصاف کو ہوگا کیونکہ تحریک انصاف چاروں صوبوں میں موجود ہے اور ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔

چئیرمین تحریک انصاف اسلام آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت پانامہ لیکس کی تحقیقات نہیں چاہتی جس پرعوام کو متحریک کریں گے جس کے لئے ملک بھر میں عوامی تحریک چلانے جارہے ہیں جس کا آغاز 7 اگست کو ہوگا۔ انھوں نے بتایا کہ تحریک میں زیادہ سے زیادہ جماعتوں کو ساتھ رکھا جائے گا۔

(جاری ہے)

نیب کو مجبور کریں گے کہ وہ اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریاں سرانجام دے۔

پارلیمان کے اندر اور باہر ہر فورم پر اس معاملہ کو اجاگر کرتے رہیں گے۔اس سے قبل نیشنل کنونشن سے خطاب میں چئیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے بیس سال بعد تحریک انصاف میں صلاحیت ہے کہ قوم کو قیادت فراہم کر سکے،نبی اکرم کو اسلامی اور غیر اسلامی دنیا میں متفقہ طور پر عظیم رہنما تسلیم کیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جس شخص کو جنرل جیلانی نے لیڈر بنایا وہ تین مرتبہ وزیر اعظم بننے کے باوجود لیڈر نہیں بن سکا، جدوجہد اور محنت کے بغیر کوئی شخص لیڈر نہیں بن سکتا۔

عمران خان نے کہا کہ کسی بھی لیڈر کی بنیاد صداقت اور امانت پر رکھی جاتی ہے،جھوٹا اور خائن شخص کبھی لیڈر نہیں بن سکتا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں فوج آئی مٹھائیوں کی دکانیں خالی ہو گئیں،ترکی میں فوج آئی عوام سڑکوں پر نکل آئی، الیکشن جیتنے اور ڈلیور کرنے کیلئے اہل لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ الیکشن جیتنے اور گورننس فراہم کرنا دونوں مختلف فنون ہیں جبکہ اختیار اور اقتدار استحقاق نہیں بہت بڑی ذمہ داری ہے۔

چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اسٹیٹس کو کیخلاف فیصلہ کن مقابلے کا مرحلہ آن پہنچا ہے جبکہ الیکشنز کے علاوہ میرٹ کا کوئی سسٹم نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ صوبوں کی بجائے مشاورت سے ریجنز کے لوگوں کو نامزد کریں گے،ریجنز کے ذمہ داران سے مشاورت سے نچلی ترین سطح تک ذمہ داران کا تعین کیا جائے گا۔ عمران خان نے بتایا کہ انضباطی کمیٹی کو تین سے بڑھا کر پانچ اراکین تک توسیع دی جائے گی جبکہ پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت انضباطی کارروائی کی جائے گی۔

عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اپنی دلیری کی وجہ سے یقیناً مشہور نہیں،دھرنے نے پوری قوم میں ایسا سیاسی شعور بیدار کیا ہے جس کا کوئی متبادل نہیں۔ انھوں نے کارکنوں سے کہا کہ 25 جولائی کو نیب کے باہر مظاہرہ کیا جائے گا کیونکہ نیب کی ذمہ داری تھی کہ پانامہ انکشافات کے فوری بعد وزیر اعظم کی تحقیقات کی جاتیں۔ انھوں نے کہا کہ7 اگست سے اپنی تحریک کا آغاز کر رہے ہیں اور سلسلہ میں پنجاب ، پختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں کمیٹیاں قائم کریں گے،سڑکوں پر نکلیں گے اور اپوزیشن کے ٹی او آرز کی روشنی میں وزیر اعظم کی تفتیش تک واپس نہیں آئیں گے۔

چئیرمین نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ خود کو بھی میں نے احتساب کیلئے پیش کیا،اگر ان ٹی او آرز سے مجھے ڈر نہیں لگتا تو میاں صاحب کیوں خوفزدہ ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے خطاب میں کہا کہ آج کا کنونشن ملکی سیاست کا مستقبل طے کرے گا،ملکی سیاسی صورتحال بہت ابتر ہو چکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ خارجی و داخلی مسائل گھمبیر سے گھمبیر ہو چکے ہیں،پاکستان کے عوام تحریک انصاف کی راہ دیکھ رہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ قوم چاہتی ہے کہ تحریک انصاف کو میدان عمل میں نکلے،آج فیصلہ کرنا ہو گا کہ ملکی سیاسی مستقبل کے خدوخال کیا ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف پر سولو فلائیٹ کا الزام لگایا گیا مگراب کی بار تحریک انصاف نے تمام جماعتوں کے سامنے اپنا نکتہ نظر رکھا ہے ،تحریک انصاف نے پانامہ پیپرز پر مختلف ذرائع سے اپنا نکتہ نظر قوم کے سامنے رکھ دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کی آٹھ نشستوں میں حکومتی ہٹ دھرمی کے باعث کوئی معنی خیز پیشرفت سامنے نہیں آسکی ،کل تحریک انصاف نے گیارہ جماعتوں کو مدعو کیا اور قانونی و سیاسی امکانات کا جائزہ لیا اورپانامہ سے متعلق سینٹ سندھ اور پختونخوا میں قرادادیں منظور کروائیں۔ انھوں نے بتایا کہ قومی اسمبلی اور سینٹ میں پانامہ انکوائری ایکٹ 2016 پیش کریں اور منظور کروائیں گے جبکہ 8 اگست سے پاکستان کی کسی بھی اسمبلی میں ہونے والے اجلاس میں پانامہ ایشو اٹھایا اور کارروائی روکی جائے۔

متحدہ اپوزیشن اسپیکر سے وزیر اعظم کی نااہلی کا ریفرنس بھجوانے کیلئے خط لکھے ،الیکشن کمیشن کو تکمیل کے فوری بعد وزیر اعظم کے خلاف نااہلی کی درخواستوں پر فوری کارروائی پر مجبور کیا جائے ،سپریم کورٹ میں درخواست کے امکانات کا جائزہ لیا جائے جبکہ پارلیمان کے ساتھ پورے ملک میں عوام کی کچہریاں لگائی جائیں۔ انھوں نے کہا کہ چاروں صوبوں میں عوام کو متحرک کرنے کیلئے سیاسی ایکشن کمیٹیاں تشکیل دی جائیں،اس تحریک کو آگے بڑھانے کیلئے مالیات اکٹھا کرنے کیلئے مختلف امکانات کا جائزہ لیا جائے جبکہ سول سوسائٹی سے روابط استوار کرنے اور اسے متحرک کرنے کیلئے مختلف امکانات کا جائزہ لینا ہو گا۔

کنونشن سے سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف جہانگیرخان ترین نے بھی خطاب کیا انھوں نے کارکنوں سے پارٹی کو زیادہ سے زیادہ فنڈز دینے کی اپیل کی، انھوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی تحریک چلانے جارہی ہے اور کسی بھی تحریک کو کامیاب کرنے میں پارٹی کے کارکنوں کی خاص اہمیت ہوتی ہے۔ کنونشن میں چیف الیکشن کمشنر پی ٹی آئی نعمان وزیر خٹک نے شرکا کو پارٹی فنڈز دینے کے طریقہ کار سے متعلق آگاہی دی، انھوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جسکے پاس مکمل عوامی ڈیٹا موجود ہے اور دنیا میں فنڈز اکھٹے کرتی ہے۔

کنونشن کے اختتام پر میڈیا سے بات چیت میں عمران خان نے کہا کہ تحریک شروع کرنیکیلییآج سیفنڈریزنگ مہم کابھی آغازکردیاہے۔ سب کارکن سو سو روپیہ پارٹی کو فنڈ دیں۔چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے زیر صدارت نیشنل کنونشن میں شاہ محمود قریشی،جہانگیر ترین،وزیر اعلیٰ پختونخواہ پرویز خٹک،سیف اللہ خان نیازی،نعیم الحق، ڈاکٹر شیریں مزاری، اسد عمر، ڈاکٹر عارف علوی،سردار یار محمد رند سمیت ارکین قومی و صوبائی اسمبلی، سینیٹرز، وزرا، ٹکٹ ہولڈرز اور ملک بھر سے سئینر رہنماوں ہر سطح کے قائدین اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔