مظاہرین نے انجن آئل پھینکنا شروع کردیا،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کا بیٹھنا بھی محال ہوگیا: رپورٹ

جمعہ 22 جولائی 2016 10:49

نئی دہلی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22جولائی۔2016ء ) کشمیر میں پتھر اؤ سے تنگ بھارتی سیکیورٹی فورسز کو اب ایک نئی مصیبت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، کشمیریوں نے بازاروں میں ان دکانوں کے سامنے جہاں سیکیورٹی اہلکار گھنٹوں تعینات رہتے ہیں یا آرام کرنے کیلئے بیٹھتے ہیں ، وہاں بڑی مقدار میں انجن آئل پھینکنا شروع کر دیا ہے جس سے بھارتی فورسز کا سکون غارت ہو گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سرینگر اولڈ سٹی ایریا کے علاقہ بوہڑی کدال میں دکانوں کے تھڑوں پر بڑی مقدار میں استعمال شدہ سیاہ انجن آئل گرادیا گیاہے تاکہ وہاں آنے والے سیکیورٹی اہلکاروں کو چین نصیب نہ ہو اور وہ بیٹھ نہ سکیں۔ میڈیا کے مطابق حزب المجاہدین نے نوجوان کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد سے سرینگر اور دیگر حساس علاقوں میں شروع ہونے والی کشیدگی پر قابو پانے کیلئے ریاستی پولیس اور سنٹرل ریزرو پولیس فورس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اترپردیش سے تعلق رکھنے والے ایک سنٹرل ریزروفورس کے اہلکار کا کہنا تھا کہ ”وہ نہیں چاہتے کہ جب ہم تھک جائیں تو یہاں بیٹھ کرسستائیں ، یا اس پر اپنے ہیلمٹ اور دیگر حفاظتی سامان رکھیں ، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ہر طرف سیاہ تیل پھیلا دیا ہے۔ ایک اور اہلکار کا کہنا تھا کہ جب کشیدگی بڑھ جائے اور کئی گھنٹوں تک گلیوں میں گشت کرنا پڑے تو ایسے میں دکانوں کے سامنے موجود یہ جگہ تھوڑی دیر کیلئے آرام کرنے اور بھاری سامان رکھنے کیلئے غنیمت تصور کی جاتی ہے لیکن گزشتہ رات کو یہاں تیل گرایا گیا جس کی وجہ سے میں ایک لمحے کو بھی بیٹھ نہیں سکاجبکہ اپنی جگہ بھی نہیں چھوڑ سکتا تھا کیونکہ سیکیورٹی کے حوالے سے اس جگہ پر موجودگی لازمی تھی۔

دوسری جانب مقامی افراد کا کہنا ہے کہ استعمال شدہ انجن آئل ورکشاپس میں کام کرنے والے نوجوان مہیا کرتے ہیں۔ اخبار لکھتا ہے کہ رواں موسم گرما میں ہونے والے اس شدید احتجاج کے دوران تیل سے کئے جانے والے حملوں نے احتجاج کو ایک نیا رخ دیدیا ہے۔

متعلقہ عنوان :