نیب کی کارکردگی نہیں دکھا سکتا تو اسے بند کر دیں،سپریم کورٹ

6,6 ماہ تک گرفتار ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر نہیں کیا جاتا ،نیب کی تفتیش میں نا صلاحیت ہے نہ ہی اہلیت ،جسٹس امیر ہانی مسلم کے میر شاہ جہان کھیتران کی ضمانت سے متعلق کیس کے دوران ریمارکس

جمعرات 28 جولائی 2016 10:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27جولائی۔2016ء ) سپریم کورٹ نے سابق ایم ڈی پی ٹی ڈی سی میر شاہ جہان کھیتران کی ضمانت سے متعلق کیس میں نیب سے تین ملزمان کی معافی کا ریکارڈ اورچار شریک ملزمان کو گرفتار نہ کرنے کی اصل سمریاں طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 3اگست تک ملتوی کردی ، عدالتی حکم کے باوجود چار ماہ میں ٹرائل مکمل نہ ہونے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ نیب اگر کارکردگی نہیں دکھا سکتا تو اس کو بند کر دیں ۔

کیس کی سماعت جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔ مقدمہ کی کارروائی شروع ہوئی تو سپیشل پراسکیوٹر نیب نے عدالت کو بتایا کہ84 گواہوں میں سے دس کے بیانات ریکارڈ کر لیے گئے اس پر جسٹس امیر ہانی مسلم کا کہنا تھا کہ چھ چھ ماہ تک گرفتارملزمان کے خلاف ریفرنس دائر نہیں کیا جاتا جبکہ وکیل اعتزاز احسن نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ کیس میں تین ملزمان کو نیب نے مکمل معافی دے دی ہے جبکہ چار شریک ملزمان کو گرفتار بھی نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

اس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ نیب کے آرڈینس کی سیکشن 26 کے مطابق چیرمین جج پراسکیوٹر اور تفتیشی سب کچھ ہے،کیس جس رفتار سے چل رہا ہے وہ کبھی ختم نہیں ہو گا،نیب کی تفتیش میں نا صلاحیت نہ اہلیت ہے ۔ عدالت عظمیٰ نے نیب سے تین ملزمان کی معافی کا ریکارڈ اورچار شریک ملزمان کو گرفتار نہ کرنے کی اصل سمریاں طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 3 اگست تک ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :