سامعہ شاہد قتل کیس، برطانوی رکن پارلیمنٹ کو دھمکیاں دینے پر خاتون گرفتار

جمعہ 29 جولائی 2016 10:28

لندن( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29جولائی۔2016ء )برطانوی خاتون رکن پارلیمنٹ ناز شاہ کو سامعہ شاہد کے پاکستان میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کی تحقیقات کے مطالبے کے بعد قتل کی دھمکیاں دینے کے بعد ویسٹ یارکشائر پولیس نے ایک خاتون سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق بریڈفورڈ کی پاکستانی نڑاد برطانوی رکن پارلیمان ناز شاہ کیخلاف مبینہ دھمکیوں کے سلسلے میں ویسٹ یارکشائر پولیس نے ایک 32 سالہ خاتون کو گرفتار کیا ہے جس کے بعد برطانوی پولیس پاکستان میں متعلقہ حکام کے ساتھ ملکر اس کیس کی تحقیقات کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ رکن پارلیمان ناز شاہ نے اس ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ بریڈفورڈ سے تعلق رکھنے والی خاتون سامعہ شاہد کی پاکستان میں موت کے واقعے پر نظر رکھے ہوئے ہیں جس میں مقتولہ کے شوہر کا دعویٰ ہے کہ یہ نام نہاد غیرت کے نام پر قتل ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

رکن پارلیمان نازشاہ نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو ایک خط لکھا ہے جس میں انھوں نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی سامعہ شاہد کی موت کے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ''جب تک مجھے اس واقعے کی تحقیقات مطمئن نہیں کرتی ہیں میں چین سے نہیں بیٹھوں گی۔ مجھے اس کی موت کی وجہ معلوم ہے ہمیں مکمل طور پر اس واقعے کی چھان بین کرنے کی ضرورت ہے''۔بریڈفورڈ کی رہائشی بیوٹی تھراپسٹ سامعہ شاہد نامی 28 سالہ خاتون جہلم میں اپنے آبائی گاؤں پندوری میں رشتہ داروں سے ملنے گئی تھیں، اس دوران پچھلے بدھ کے روز ان کا انتقال ہوگیا تھا۔

مقتولہ کے شوہر سید مختار کاظم کی جانب سے غیرت کے نام پر اس کی بیوی کے قتل کئے جانے کے الزام کے بعد پاکستان میں سامعہ شاہد کی موت کے واقعے پر قتل کی تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایک سینتیس سالہ شخص کو بھی اسی الزام میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ بتیس سالہ خاتون اور یہ شخص ویسٹ یارکشائر پولس کی حراست میں ہیں

متعلقہ عنوان :