حکومت،رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کے درمیان مذاکرات کامیاب

40لاکھ تک زمین ود ہولڈنگ ٹیکس سے مستثنیٰ،یکم جولائی 2016 سے پہلے خریدی گئی پراپرٹی3سال سے پہلے بیچنے پر 5فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا پراپرٹی3سال سے پہلے بیچنے پر 5فیصد،ایک سال میں بکنے والی پراپرٹی پر 10، دوسرے سال میں ساڑھے7 اور تیسرے سال 5فیصد کپیٹل گین ٹیکس دینا ہو گا 21شہروں کی زمینوں کی قیمتوں کا تعین اسٹیٹ بنک سے واپس لے کر ایف بی آر کودیدیا گیا، قیمت کے تعین کا نوٹیفکیشن اب ایف بی آر جاری کرے گا فیصلوں پرعمل درآمد کیلیے قانون سازی،معاملے کو قانونی شکل دینے کے لیے آرڈیننس لانے پرغورکریں گے،وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 31 جولائی 2016 11:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31جولائی۔2016ء)حکومت اور رئیل اسٹیٹ ایجنٹس و دیگر اسٹیک ہولڈز کے درمیان جائیداد کی خرید و فروخت کے حوالے سے مذاکرات کامیاب ہو گئے 40لاکھ تک کی زمین ود ہولڈنگ ٹیکس سے مستشنی ہوگی یکم جولائی2016 سے پہلے خریدی گئی پراپرٹی کو3سال سے پہلے بیچنے پر 5فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا،ایک سال میں بکنے والی پراپرٹی پر 10فیصد، دوسرے سال میں ساڑھے سات فیصد اور تیسرے سال میں5فیصد کے حساب سے کپیٹل گین ٹیکس دینا ہو گا۔

21شہروں کی زمینوں کی قیمتوں کا تعین اسٹیٹ بنک آف پاکستان سے واپس لے کر ایف بی آر کودے دیا گیا قیمت کے تعین کا نوٹیفکیشن اب ایف بی آر جاری کرے گا بینک ٹرانزکشن ود ہولڈنگ ٹیکس اگست میں بھی 0اعشاریہ4 فیصد برقراررہے گا ہفتہ کو حکومت اور اور رئیل اسٹیٹ ایجنٹس و دیگر اسٹیک ہولڈز سے مذاکرات کے بعدوفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے نے اتفاق رائے سے کچھ فیصلے کیے ہیں۔

(جاری ہے)

اسحاق ڈارکا مزید کہنا تھا کہ پراپرٹی ہولڈنگ کی مدت تین سال ہوگی،2سال کاہاکنگ پیریڈ5سال تک بڑھادیاگیاہے،یکم جولائی2016 سے پہلے خریدی گئی پراپرٹی کو3سال سے پہلے بیچنے پر 5فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا،ایک سال میں بکنے والی پراپرٹی پراب 10فیصد، دوسرے سال میں ساڑھے سات فیصد اور تیسرے سال میں5فیصد کے حساب سے کپیٹل گین ٹیکس دینا ہو گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ چھوٹے شہروں میں ڈی سی سسٹم قائم رہے گا۔

کچھ دنوں میں ان میں بھی فئیر مارکیٹ کا تعین کیا جائے گا۔ 21شہروں کی زمینوں کی قیمتوں کا تعین اسٹیٹ بنک آف پاکستان سے واپس لے کر ایف بی آر کودے دیا گیا قیمت کے تعین کا نوٹیفکیشن اب ایف بی آر جاری کرے گاانہوں نے بتایا کہ،پراپرٹی کی قیمتوں پرکسی کوبلیک میل ہونیکی ضرورت نہیں،اپنا کام مکمل کرنے کے بعد صوبوں سے بات کریں گے۔اسحاق ڈار نے مزیدکہا کہ اوورسیزپاکستانی بھی ملک میں پراپرٹی میں سرمایہ کاری کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ فیصلوں پرعمل درآمد کیلیے قانون سازی کریں گے،اس معاملے کو قانونی شکل دینے کے لیے آرڈیننس لانے پرغور کریں گے،مذاکرات میں شریک تمام افرادکا شکرگزار ہوں۔

اس موقع پر صدرایف پی سی سی آئی عبدالروف عالم کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ہماری گزارشات غورسے سنی ہیں اس کے لیے ان کے شکر گزار ہیں بزنس کمیونٹی اور حکومت نے مثبت رویہ اپنایا ہے اس مسئلہ کی وجہ سے تمام لوگ متاثر ہو رہے تھے اب معاملات ٹھیک ہو جائے گے ۔