قومی اسمبلی، احتساب آرڈیننس میں مزید ترامیم لانے کا قانونی بل پیش

ایوان کا بل پر مزید غور کے لئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ نیب آرڈیننس میں ترامیم لانا وقت کی ضرورت ، ادارے کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا رہا اس غلط روش کا خاتمہ کیا جائے،ظفر لغاری

بدھ 3 اگست 2016 10:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3اگست۔2016ء) قومی اسمبلی میں احتساب آرڈیننس میں مزید ترامیم لانے کا قانونی بل پیش کر دیا ہے۔ ایوان نے بل پر مزید غور کے لئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ خصوصی کمیٹی مقررہ وقت میں نیب آرڈیننس میں مجوزہ ترامیم براے متفقہ تجاویز پیش کرے گی۔ منگل کے روز پرائیویٹ ممبر ڈے ے موقع پر ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر فاروق ستار، کنور نوید، شیخ صلاح الدین ، خالد مقبول صدیقی ، حسین اقبال نوری نے مشترکہ طور پر نیب آرڈیننس میں مزید ترامیمی بل ایوان میں پیش کیا۔

بل کی حکومت کے علاوہ دیگر پارلیمانی پارٹیوں نے بھی حمایت کی۔ قومی اسمبلی کا اجلاس منگل کے روزا پنے مقررہ وقت سے دس منٹ بعد شروع ہوا۔ اجلاس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں دیگر قانون سازی کے علاوہ نیب ترمیمی بل بھی دیا گیا۔ بل کے حق میں پیپلز پارٹی کے رہنما ظفر لغاری نے کہا کہ نیب آرڈیننس میں ترامیم لانا وقت کی ضرورت ہے۔

نیب کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے اس غلط روش کا خاتمہ کیا جائے ملک میں کرپشن کی جڑیں گہری تھیں اور کرپٹ افراد ملک کو لوٹ رہے ہیں ملک کی بقا کے لئے ضروری ہے کہ کرپشن کا خاتمہ کی اجائے۔ بل کے حق میں عارف علوی نے کہا کہ کرپشن ک اخاتمہ ہماری جماعت ہی ک امنشور ہے ۔ موجودہ نیب خواتین حالات حاضرہ کے متقاضی نہیں ہیں ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ نیب کے موجودہ قوانین میں ترامیم لانے کے لئے ایک خصوصی پارلیمان یکمیٹی تشکیل دی جائے۔

جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر طارق اللہ نے کہ اکہ پانامہ لیکس کے انکشافات کے بعد کرپشن روکنے بارے قوانین مزید سخت کرنے چاہیں۔ کرپشن نے ملک کو کھوکھلا کر دیا ہے۔ اس بل میں ترامیم کے لئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے کشور ناہید اور صلاح الدین شیخ نے بھی خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کے حق میں تقاریر کیں۔ حکومت کی طرف سے وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ نیب آرڈیننش کو مزید بہتر بنانا حکمران جماعت کے منشور میں شامل ہے ۔

حکومت کی خواہش ہے کہ ملک میں کرپشن کا خاتمہ اور قومی دولت لوٹنے والوں کا کڑا احتساب لیا جائے۔ چیئر مین نیب کی تعیناتی شفاف طریقہ سے ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی آزاد کمیشن بنانے کی تجاویز دی تھیں اور ہم اس بل کی مکمل حمای تکرتے ہیں۔ نیب آرڈیننس میں مزید ترامیم لانے اور خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل بارے ایوان نے متفقہ طو رپر منظوری دی۔ سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ نیب بارے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفیکیشن تمام پارلیمانی لیڈر کی مشاورت کے بعد جاری ہو گا۔ کمیٹی میں سینٹ کو بھی نمائندگی دی جائے گی اور کمیٹی کو پابند بنایا جائے گا کہ وہ مقررہ وقت کے اندر اندر اپنی تجاویز ایوان میں پشی کریں۔

متعلقہ عنوان :