سندھ میں رینجرزکووہی اختیارات دیئے ہیں جو2013ء میں تھے ،سیدمراد علی شاہ

چوہدری نثاریارینجرزنے اختیارات کے لئے خط نہیں لکھا،نثارکھل کرسامنے آئیں صرف میڈیاپرباتیں نہ کریں کرپشن کے خلاف ہیں اورکرپشن کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی ہے ،نیب کرپشن سے متعلق مقدمات بناکربھیجے اورعدالت کوفیصلے کرنے دیں ،ڈاکٹرعاصم کے خلاف الزامات ثابت ہوں توانہیں سزادی جائے،نجی ٹی وی کو انٹرویو

منگل 16 اگست 2016 11:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16اگست۔2016ء)وزیراعلیٰ سندھ سیدمرادعلی شاہ نے کہاہے کہ سندھ میں رینجرزکووہی اختیارات دیئے ہیں جو2013ء میں تھے ،چوہدری نثاریارینجرزنے اختیارات کے لئے خط نہیں لکھا،نثارکھل کرسامنے آئیں صرف میڈیاپرباتیں نہ کریں ،کرپشن کے خلاف ہیں اورکرپشن کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی ہے ،نیب کرپشن سے متعلق مقدمات بناکربھیجے اورعدالت کوفیصلے کرنے دیں ،ڈاکٹرعاصم کے خلاف الزامات ثابت ہوں توانہیں سزادی جائے ۔

نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ قائم علی شاہ کی حکومت اچھی تھی ،ان کی حکومت کاحصہ رہاانہیں اچھاہی کہوں گا۔انہوں نے کہاکہ ریموٹ کسی کے ہاتھ میں نہیں ،رہنماوٴں سے گائیڈلائن لیتے ہیں تمام فیصلے مشاورت سے کئے جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سندھ کی صورتحال اتنی بری نہیں جتنی پیش کی جارہی ہے ،کرپشن کاتاثراب ختم ہوناچاہئے ۔

انہوں نے کہاکہ ذوالفقارمرزابہت کچھ کہتے رہے ان پربات نہیں کروں گا،ڈاکٹرعاصم پاکستان پیپلزپارٹی کی وزیررہے وہ جہاں پرہیں وہاں کوئی جائے توپتہ نہیں کیاکہے گا،ڈاکٹرعاصم کاویڈیوبیان کیسے سامنے آیایہ خودایک سوال ہے ۔انہوں نے کہاکہ 230ارب کی کرپشن ہمارے گلے باندھ دی گئی ،کرپشن کے پیسے کہاں گئے کیاکسی کے گھرسے برآمدہوئے ،چیف سیکرٹری ضمانت پرہیں وہ کرپٹ ہیں یانہیں میں کچھ نہیں کہہ سکتا،ڈاکٹرعاصم کے خلاف پہلے مقدمہ کچھ اورتھااگران پرلگائے گئے الزامات ثابت ہوں توسزادی جانی اہئے ۔

انہوں نے کہاکہ جن وزارء پرالزامات ہیں نیب ان کی تحقیقات کررہی ہے ،نیب قانون سے اتفاق نہیں کرتااسے تبدیل ہوناچاہئے ،نیب کرپشن سے متعلق مقدمات لے جائے اورعدالت کوفیصلہ کرنے دے ۔انہوں نے کہاکہ کرپشن کے سخت خلاف ہیں ،اورکرپشن کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی ہے ،کرپشن نہیں ہونی چاہئے کرپشن کے خلاف اقدمات کئے ہیں ،ہم کرپٹ لوگوں کوپکڑرہے ہیں ،مستقبل قریب میں نام سامنے آجائیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ کرپشن موجودہے اورسیاستدان بھی اس معاشرے کاحصہ ہیں ،اگرکہوں کہ سیاستدان کرپٹ نہیں تویہ خبرہوگی ۔انہوں نے کہاکہ میں نے اپنی کابینہ میں ایسے لوگ شامل کئے جن پرالزام تک نہیں تین ماہ کے دوران سندھ میں کام نظرآئے گا،دوسال یاجب تک وزیراعلیٰ رہاکام ضرورکہوں گا۔انہوں نے کہاکہ تھراورسندھ کے دیگرعلاقوں میں مسائل ہیں تھراوردیگرعلاقوں میں بچوں کی صحت ہماری ذمہ داری ہے ،سندھ میں تعلیم کوبہترکررہے ہیں ،سندھ میں ایجوکیشن انڈولمنٹ سب سے زیادہ بڑھی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ دنیامیں ہرجگہ پولیس میں سیاسی مداخلت ہوتی ہے ۔ہوسکتاہے کہ سندھ میں سیاسی مداخلت کچھ زیادہ ہو،ہم پولیس کے نظام کوبہتربنارہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ رینجرزسندھ میں 1989ء سے آرٹیکل 147کے تحت موجودہے ،2013ء میں رینجرزکوخصوصی اختیارات دیئے گئے جوکراچی کے لئے تھے ہم نے رینجرزکووہی اختیارات دیئے جو2013ء میں تھے ۔انہوں نے کہاکہ چوہدری نثارمیڈیاپہ ہی کیوں بات کرتے ہیں وہ کھل کرسامنے آئیں ،چوہدری نثاریارینجرزنے اختیارات کیلئے ہمیں کوئی خط نہیں لکھا،وہ میڈیاپربات کرنے کے بجائے ہمیں لکھیں ۔

انہوں نے کہاکہ پراسیکیوشن میں کمزوریوں کودورکرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔میڈیایادگرادارے خودفیصلے نہ کریں ،فیصلوں کااختیارعدالتوں کوہے ،ججزکوفیصلے کرنے دیں ۔ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ مجرم اگرجرم کرکے اندرون سندھ بھاگ جائے تواس کے خلاف سندھ پولیس کارروائی کریگی ۔انہوں نے کہاکہ میں تنہاکچھ نہیں کرسکتا،سب کومل کرکام کرناہوگا