نارویجن وزیر خارجہ کی وزیراعظم نواز شریف، مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقاتیں

ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے،نوازشریف دنیا میں جہاں پر بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے ناروے اس کی مذمت کرتا ہے ،نارویجین وزیر خارجہ

جمعہ 19 اگست 2016 11:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19اگست۔2016ء)وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے،قومی اتفاق رائے سے دہشتگردی کے خلاف عسکری کارروائی شروع کی ہے جبکہ نارویجن وزیرخارجہ بورج برنڈے نے کہا ہے کہ پاکستان پرامن افغانستان کیلئے کردار ادا کرے۔ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز اسلام آباد میں ملاقات کے دوران کیا۔

دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات،تجارت کے فروغ،باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے،انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے کامیابی ملی ہے،دہشگرد مایوسی کے عالم میں آسان ہدف کو نشانہ بنا رہے ہیں،آپریشن ضرب عضب کے باعث دہشتگروں کے نیٹ ورک اور ڈھانچہ کو تباہ کر دیا ہے،دہشتگردوں کے خلاف عسکری کارروائی قومی اتفاق رائے سے شروع کی ہے،دہشتگردی کا خاتمہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے،اس موقع پر نارویجن وزیرخارجہ بورج برنڈے نے سانحہ کوئٹہ پر ناروے کی عوا م کی جانب سے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی موجودہ سیکورٹی صورتحال میں دہشتگردوں کے خلاف موثر کارروائی کے نتیجے میں نمایاں کامیابی حاصل ہوئی ہے،دہشتگردی کے واقعات میں بہت کمی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے دہشتگردوں کے خلاف پاکستان کی جانب سے مؤثر حکمت عملی اپنانے کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھانے سے فتح نصیب ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے قیام امن میں کردار ادا کرے۔علاوہ ازیں وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ہماری حکومت معیشت کے تمام شعبوں میں بہتری کیلئے توجہ دے رہی ہے،پاکستان چین کی مدد سے سی پیک پر کام کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں توانائی کی قلت پر قابو پانے کیلئے توانائی کے منصوبوں پر تیزی سے کام کر رہے ہیں،اگلے سال تک سسٹم میں10ہزار میگاواٹ بجلی داخل کریں گے۔دیامیر بھاشا ڈیم سے ساڑھے4ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل طلب کی ضرورت ہے۔وزیراعظم نوازشریف نے ناروے کے ہم منصب کو پاکستان کے دورے کی دعوت دیناروے کے وزیر خارجہ بورج برینڈی نے کہا ہے کہ دنیا میں جہاں پر بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے ناروے اس کی مذمت کرتا ہے جبکہ بھارت کے حوالے سے اشتعال انگیز بیان نہیں دینا چاہئے،پاکستان اور ناروے کے درمیان آزاد تجارت کے معاہدے کے حوالے سے گفتگو جاری ہے،پاکستانیوں کی بڑی تعداد ناروے کی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ ناروے کی10کمپنیاں پاکستان میں کام کر رہی ہیں،50ہزار پاکستانی ناروے میں مقیم ہیں،اس بات کا اظہار دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے بعد دفتر خارجہ میں مشترکہ بریفنگ دیتے ہوئے کہی،اس موقع پر ناروے کے وزیر خارجہ بورگ برینڈی نے کہا کہ مجھے اس بات کا ادراک ہے کہ کئی دہائیوں سے کشمیر کے حالات غیر مستحکم ہیں جو کہ ناروے دنیا میں جہاں پر بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے اسکی مذمت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح سے پاکستان ناروے کا دوست ملک ہے اسی طرح بھارت بھی ناروے کا دوست ملک ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے بھارت کے خلاف اشتعال انگیز بیان نہیں دینا چاہتا۔انہوں نے کہا کہ ناروے پاکستان میں توانائی کے منصوبوں جن میں ہائیڈل اور سورج کی توانائی کے ذریعہ بجلی کے منصوبے بھی شامل ہیں۔ناروے کے وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان اور ناروے کے درمیان آزاد تجارت کے معاہدے پر بات چیت جاری ہے۔

اس حوالے سے پاکستان کے وزیرتجارت اکتوبر میں ناروے کا دورہ کریں گے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی ترقی کی شرح5فیصدسے جاری ہے اورناروے پاکستان کے ساتھ مزیدترقی میں مددفراہم کریگا۔انہوں نے کہاکہ ہمیں امیدہے کہ پاکستان اوربھارت کے درمیان جومذاکرات میں تعطل ہے وہ جلددورہوجائے گا۔دونوں ممالک کواقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے حوالے سے چارٹرمیں موجودنقاط کااحترام کرناچاہے ۔

انہوں نے کہاکہ ناروے میں پاکستانی اہم کرداراداکررہے ہیں اوروہ تجارت ،سیاست اوردیگرشعبہ جات میں شامل ہیں ۔مغرب میں اسلام مخالف مہم کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ناروے میں تمام زبانیں بولنے اوردیگرگرروپ کید رمیان ہم آہنگی پائی جاتی ہے ۔سرتاج عزیزنے کہاکہ ناروے میں 50ہزارپاکستانی موجودہیں جوکہ سیاست اوردیگرشعبہ جات میں اہم کرداراداکررہے ہیں ۔

گزشتہ انتخابات میں وہاں پربیشترپاکستانی پارلیمنٹ کیلئے منتخب کئے گئے۔انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی دوستانہ تعلقات قائم ہیں ۔اس وقت پاکستان میں دس ناروے کی کمپنیاں کام کررہی ہیں جن میں ٹیلی نارسروس بھی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ناروے کی جانب سے نیکٹوٹرسپلائرگروپ کی رکنیت کے حوالے سے جوپاکستان کاموٴقف ہے اس کی حمایت کی گئی ہے