افغانستان میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، اس حالت میں افغانستان گئے تو ان کی نئی نسل تباہ ہو جائے گی ،افغان مہاجرین

وہاں لوگوں کی جانیں غیر محفوظ ہیں افغان حکومت کی پاکستان مخالف پالیسیوں کے ساتھ ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے، گرینڈ جرگہ سے خطاب

ہفتہ 20 اگست 2016 11:14

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20اگست۔2016ء)کوہاٹ میں رہائش پذیر افغان مہاجرین نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے اگر اس حالت میں مہاجرین افغانستان گئے تو ان کی نئی نسل تباہ ہو جائے گی وہاں لوگوں کی جانیں غیر محفوظ ہیں افغانستان کی کٹھ پتلی حکومت کی پاکستان مخالف پالیسیوں کے ساتھ ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے پاکستانی ہمارے بھائی ہیں پاکستان حکومت حالت کی بہتری تک ہمیں پاکستان سے نہ نکالے پاکستان اور اس کے عوام کے احسان مند ہیں کہ انہوں نے 38سال سے ہمیں پاکستان میں پناہ دی جبکہ مغربی استعمار افغانستان اور پاکستان میں نفرتیں پھیلانا چاہتے ہیں یہ باتیں کوہاٹ میں افغان مہاجرین کے رہنماوٴں مولوی ظفر،نجم الدین،نور حسن حسینی،ملک گل علی ،ملک حاجی غفور اور دیگر نے غلام بانڈہ افغان مہاجر کیمپ میں ایک گرینڈ جرگہ سے خطاب کے دوران کہیں اس موقع پر مہاجرین کی کثیر تعداد موجود تھی افغان مہاجرین رہنماوٴں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں رہ کر ہمیں کبھی یہ محسوس نہیں ہوا کہ ہم پرائے ملک میں رہ رہے ہیں اس وقت افغان حکومت پر اکثر وہ لوگ قابض ہیں جن کی مظالم کی وجہ سے ہم نے ہجرت کی موجودہ کٹھ پتلی حکومت کے پاس مہاجرین کے لیے کوئی سہولیات نہیں ہیں اور نہ مہاجرین کے پاس افغانستان میں رہائش کے لیے گھر ہیں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دنیا کے 58ممالک جمع ہیں جو افغانستان پر قابض ہو کر اسلامی ممالک کی تباہی چاہتے ہیں مہاجرین رہنماوٴں نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغان عوام آپس میں بھائی ہیں اور ان کو لڑانے کے لیے بھارت سمیت دیگر ممالک سرگرم ہو چکے ہیں چند غیر ملکی ایجنٹ پاکستانی پرچم نذر آتش کر کے عوام کے دلوں میں نفرت ڈالنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ افغان مہاجرین کو 2020تک مہلت دے کر ان کی رجسٹریشن کریں اور رجسٹرڈ مہاجرین کی معیاد میں اضافہ کریں جبکہ افغان مہاجرین کے لیے قائم اسکولوں کو بند نہ کیا جائے تاکہ ان کے بچے تعلیم سے محروم نہ ہوں ۔