شہبازشریف نے رائے ونڈ ریلوے ٹریک فلائی اوور کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ،منصوبہ چھ ماہ میں مکمل کیا جائے گا

رائے ونڈ ریلوے ٹریک فلائی اوورکا منصوبہ عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا،منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ کے عوام سے کیاگیا وعدہ پورا کردیا نوازشریف کی قیادت میں ملک بھر میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبوں پر دن رات کام جاری ہے ،وزیر اعظم توانائی کے منصوبوں کی خود نگرانی کررہے ہیں ،آئندہ دو برسوں میں ملک سے اندھیرے چھٹ جائیں گے اورنج لائن ٹرین کے حوالے سے عدالت عالیہ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں ،عدالت عظمی میں اس فیصلے کے خلاف اپیل کررہے ہیں،وزیر اعلی پنجاب

پیر 22 اگست 2016 10:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22اگست۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے گزشتہ روز یہاں رائے ونڈ میں ریلوے ٹریک فلائی اوور کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔فلائی اوور1046ملین روپے کی لاگت سے چھ ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ کوسیکرٹری تعمیرات ومواصلات نے منصوبے کے اہم خدوخال کے بارے میں بریفنگ دی ۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ہدایت کی کہ فلائی اوور کے منصوبے کو پنجاب حکومت کے دیگر منصوبوں کی طرح اعلی معیار اور برق رفتاری سے مکمل کیا جائے ۔

فلائی اوور پر پانی کے نکاس کا مناسب انتظام ہونا چاہیے۔منصوبے کو ہارٹی کلچرکے ذریعے خوبصورت بنایاجائے۔انہوں نے کہا کہ میں اس منصوبے کی ذاتی طورپر مانیٹرنگ کروں گااوراچھے کام پر متعلقہ افسران کی بھر پور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

سنگ بنیاد رکھنے کے بعد وزیراعلیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رائے ونڈ کے عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ ریلوے کراسنگ پر فلائی اوور بنایا جائے کیونکہ فلائی اوور نہ ہونے کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا تھا اور ٹریفک جام رہتی تھی۔

میں نے وعدہ کیا تھا کہ یہاں فلائی اوور بنایا جائے گااور آج اپنا وعدے کی تکمیل کے لئے اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے ۔کنٹریکٹر کے ساتھ معاہدے کے تحت یہ فلائی اوور آٹھ ماہ میں مکمل ہونا تھا لیکن میری درخواست پر یہ منصوبہ اب چھ ماہ میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ عوام کے لئے یہ ایک شاندار منصوبہ ہے جس سے یہاں کے کئی مسائل حل ہوں گے اورآلودگی میں کمی ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی سربراہی میں پورے ملک میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبوں پر دن رات کام جاری ہے ۔وزیراعظم توانائی کے منصوبوں پر بھر پور توجہ دے رہے ہیں اوروہ خود بجلی کے منصوبوں کی نگرانی کررہے ہیں ۔ اگلے برس کے اختتام تک توانائی منصوبوں کی تکمیل سے وافر بجلی دستیاب ہوگی اورملک سے اندھیرے دور ہوں گے،روشنی آئے گی اور اجالا ہوگااور اسی جذبے سے ہم پاکستان کو اس کا کھویا ہوا مقام واپس دلائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قوم نے چند روز قبل 70ویں یوم آزادی منایا اوراس موقع پر تقریریں بھی کی گئی ہیں لیکن قوم تقریروں سے نہیں بنے گی بلکہ صرف عمل ،عمل اور عمل سے قوم ترقی اورخوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگی اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کی قیادت عمل اور محنت پر یقین رکھتی ہے ۔ میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ لاہور اورنج لائن میٹروٹرین کا منصوبہ عام آدمی کے لئے ہے اوریہ پاکستان کی تاریخ کاپہلا منصوبہ ہے جسے جدید خطوط پر تعمیر کیا جارہا ہے۔

اس منصوبے کی تکمیل سے روزانہ تین لاکھ لوگ میٹروٹرین پرسفر کریں گے۔یہ وہ خواب ہے جو قائداوراقبال نے دیکھا تھا اور پوری قوم نے اسی مقصد کیلئے آزادی حاصل کی تھی تاکہ اس ملک میں تعلیم ،صحت ،انصاف ،ترقی اورخوشحالی کے یکساں مواقع سب کو ملیں۔اشرافیہ اور امرا کا صرف یہ حق نہیں کہ وہ لمبی گاڑیوں میں سفر کریں اور چھٹیاں یورپ میں منائیں ۔

ہم نے امیر اور غریب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو کم کرنے کے لئے اورنج لائن کا منصوبہ شروع کیا ہے لیکن مخالفین نہیں چاہتے کہ عام آدمی کو باوقار ،تیزرفتار اورجدید سفری سہولت ملے ۔لہذا وہ عدالت عالیہ میں گئے اوراب ہم سپریم کورٹ میں اپیل میں جارہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ مخالفین کے وکلاء ،نام نہاد سول سوسائٹی ،تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کے وکلاء نے پراپیگنڈا کیا کہ اربوں روپے کی کرپشن ہوئی ہے ۔

عدالت عالیہ میں بھی مخالفین کے وکلاء نے کئی باراس جانب توجہ مبذول کرائی لیکن فیصلے میں کرپشن کے بارے میں جو بے بنیاد الزامات لگائے گئے اس پر ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا۔میں آج بھی چیلنج کرتا ہوں اورنج لائن کے منصوبے سمیت کسی بھی ترقیاتی منصوبے میں میری ذات کے حوالے سے ایک دھیلے کی بھی کرپشن ثابت ہوتو آپ کا ہاتھ اور میرا گریبان ہوگا۔

ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ اندرون شہر میں گھر کی چھت گرنے کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر مجھے دلی دکھ اور افسوس ہوا ہے اورمیں نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ سے رپورٹ مانگی ہے ۔ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ بعض سیاسی عناصر کو اس وجہ سے ترقی اورخوشحالی کے سفر کی تکلیف ہورہی ہے کہ پاکستان میں آج تک اس تیزرفتاری سے ترقی کا پہیہ نہیں گھوماجس طرح وزیراعظم محمد نوازشریف کی سربراہی میں موجودہ حکومت کے دور میں ترقی کا پہیہ گھوم رہا ہے ۔

ہماری حکومت نے شفافیت ،محنت ،امانت ،دیانت اورخدمت کے حوالے سے نئی تاریخ رقم کی ہے اوریہی وجہ ہے کہ مخالفین کے پیٹ میں درد اٹھ رہا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنا ہمارا حق ہے اور ہمارے وکلاء سپریم کورٹ جا کربتائیں گے کہ مخالفین کے وکلاء نے کس طرح اس منصوبے کے حوالے سے دروغ گوئی سے کام لیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اربوں ڈالر اس قوم کے بچائے ہیں تاہم جنہوں نے اربوں ڈالربنائے ہیں ان کو کوئی نہیں پوچھتا آج بعض سیاسی عناصرامانت ،دیانت ،شفافیت اورمحنت کے سفر پر دھرنا دینا چاہتے ہیں ان کا یہ رویہ انتہائی افسوسناک ہے لیکن جنہوں نے اس قوم کے اربوں ،کھربوں ہڑپ کیے ہیں اس پر مٹی ڈالوکی پالیسی اب نہیں چلے گی۔قوم کب تک اس طرح کے سنگین مذاق برداشت کرتی رہے گی۔

وہ عناصر جو سر سے پاوٴں تک کرپشن میں ڈوبے ہوئے ہیں ان کے گلوں میں اس جرم کی سزا کے طورپر طوق ڈالنا ہوگاورنہ اس ملک میں شفافیت نہیں آئے گی۔باب پاکستان کے منصوبے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ منصوبہ سابق ڈکٹیٹرجنرل مشرف کے دور میں بنایاگیااور اس وقت پرویز الٰہی کی صوبے میں حکومت تھی۔ میں نے اس منصوبے کو بنانے کا فیصلہ نہیں کیا ۔اس موقع پر اراکین قومی و صوبائی اسمبلی،افضل کھوکھر،سیف الملوک کھوکھر،چوہدری گلزار گجر اوردیگراعلی حکام بھی موجود تھے