ایم کیو ایم قائد نے اس ملک کے خلاف ہرزہ سرائی کی جس نے اْنہیں عزت دی،چودھری نثار

ان کی تقریر نے تمام راز افشا کردیئے، کوئی اردو بولنے والا شخص پاکستان مخالف نعروں کے بعد ایم کیو ایم قائد کا ساتھ نہیں دے سکتا گزشتہ 25 سالوں میں یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ کراچی کسی کے ہاتھوں یرغمال نہیں بنا، ایک دن کراچی بند ہونے سے ملکی معیشت کو اربوں کا نقصان ہوتا ہے، کراچی کے عوام کو مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے 25 سال کا بوجھ اتار پھینکا پہلے کسی کو کھجلی بھی ہوتی تھی تو کہتا تھا کراچی بند کر دو،ثابت ہو گیا کہ اب کراچی کو کوئی یرغمال نہیں کر سکے گا، وفاقی وزیر داخلہ کا گورنر سندھ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 25 اگست 2016 10:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25اگست۔2016ء)وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد نے اس ملک کے خلاف ہرزہ سرائی کی جس نے اْنہیں عزت دی، ان کی اس تقریر نے تمام راز افشا کردیئے، اردو بولنے والے سب سے زیادہ محب وطن لوگ ہیں اور انہوں نے پاکستان کے لیے بہت قربانیاں دیں، اردو بولنے والوں کا ماضی اور مستقبل پاکستان ہے، اس لیے کوئی اردو بولنے والا شخص پاکستان مخالف نعروں کے بعد ایم کیو ایم کے قائد کا ساتھ نہیں دے سکتا، ماضی کی طرح ایک مرتبہ پھر کراچی کو سیل کرنے اور یرغمال بنانے کی کوشش کی گئی تاہم کراچی کے عوام نے اسے مکمل طور پر ناکام بنا دیا، گزشتہ 25 سالوں میں یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ کراچی کسی کے ہاتھوں یرغمال نہیں بنا، ایک دن کراچی بند ہونے سے ملکی معیشت کو اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے، کراچی کے عوام کو مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے 25 سال کا بوجھ اتار پھینکا، پہلے کسی کو کھجلی بھی ہوتی تھی تو کہتا تھا کہ کراچی بند کر دو۔

(جاری ہے)

ثابت ہو گیا کہ اب کراچی کو کوئی یرغمال نہیں کر سکے گا۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ میں کراچی وزیراعظم کی ہدایت پر کراچی آیا ہوں۔ گزشتہ دنوں میڈیا ہاوٴسز پر ہونے والا حملہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ماضی کی طرح ایک مرتبہ پھر کراچی کو سیل کرنے اور یرغمال بنانے کی کوشش کی گئی۔

تاہم کراچی کے عوام نے اسے مکمل طور پر ناکام بنا دیا۔ گزشتہ 25 سالوں میں یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ کراچی کسی کے ہاتھوں یرغمال نہیں بنا۔ ایک دن کراچی بند ہونے سے ملکی معیشت کو اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔ کراچی کے عوام کو مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے 25 سال کا بوجھ اتار پھینکا۔ پہلے کسی کو کھجلی بھی ہوتی تھی تو کہتا تھا کہ کراچی بند کر دو۔ ثابت ہو گیا کہ اب کراچی کو کوئی یرغمال نہیں کر سکے گا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ بدقسمتی سے ایک پارٹی سربراہ کی جانب سے پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی کی گئی۔ سمجھ نہیں آتی کہ متحدہ کے قائد نے اس موقع پر ایسی بات کرنے کا کیوں فیصلہ کیا؟ متحدہ قائد کو جس نے بھی مشورہ دیا، بہت غلط دیا۔ ایسی تقاریر کا ریکارڈ ہمارے پاس 23 برسوں سے ہے۔ پہلے ان تقاریر کے حوالے سے جو شکوک وشہبات تھے وہ اب دور ہو گئے ہیں۔

متحدہ قائد نے اپنی پرسوں کی تقریر میں تمام راز افشاء کر دیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کیخلاف تقریر کرنے والا غیر ملکی شہری ہے۔ معاملے پر برطانوی ہوم سیکریٹری آفس سے رابطہ کیا ہے۔ برطانوی حکومت کو کہا ہے کہ شواہد کے مطابق سکاٹ لینڈ یارڈ اپنی کارروائی کرے۔ کیمرا کی فوٹیج بھی برطانیہ بھیج رہے ہیں۔ امید کرتا ہوں برطانیہ میں پیشرفت ہوگی۔

انہوں نے میڈیا ہاوٴسز پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملوں کے باوجود میڈیا تمام صورتحال کو دنیا کے سامنے لے کر آیا اور اس نے اہم کردار ادا کرتے ہوئے شہر میں خوف کی فضا قائم نہیں ہونے دی، جبکہ کچھ ظاہر اور پوشیدہ عناصر ہیں جو کراچی میں امن قائم نہیں ہونے دیتے۔چوہدری نثار نے کہا کہ اردو بولنے والے سب سے زیادہ محب وطن لوگ ہیں اور انہوں نے پاکستان کے لیے بہت قربانیاں دیں، اردو بولنے والوں کا ماضی اور مستقبل پاکستان ہے، اس لیے کوئی اردو بولنے والا شخص پاکستان مخالف نعروں کے بعد ایم کیو ایم کے قائد کا ساتھ نہیں دے سکتا، ایم کیو ایم کی فنڈنگ کے حوالے سے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وہ ایم کیو ایم کی بیرونی فنڈنگ سے آگاہ ہیں، لیکن ایم کیو ایم کو غیر ملکی فنڈنگ پاکستان کے راستے نہیں ہوتی تھی۔

چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ میڈیا ہاوسز کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی، پاکستان اور کراچی کی سیکیورٹی کے لئے ایک صفحے پر ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ایک، دو یا تین ہونگی، آئندہ چند دن میں پتہ لگ جائے گا، ایم کیو ایم پاکستان کی ہو یا پھر لندن کی ،اس کے حوالے سے قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائیگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی پوزیشن سیاسی نہیں بلکہ پروفیشنل ہے ان کی مدت ملازمت کے حوالے سے کسی کے ذہن میں کچڑی پک رہی ہو تو کچھ نہیں کہہ سکتا تاہم مدت ملازمت کا فیصلہ آئین اور قانون کی روح کے مطابق ہوگا