وزیر اعظم پانامہ لیکس میں بری طرح پھنس چکے ہیں،عمران خان

ہمیں بحثیت قوم مل کر تمام حکومتی اداروں کا گھیراو کر کے اس کیخلاف احتساب یقینی بنانا ہے ، جن ملکوں میں قانون پر عمل درآمد اور احتساب کیا جاتا ہے وہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوتے ہیں ،چیئرمین تحریک انصاف کا جہلم میں انتخابی جلسہ سے خطاب

جمعرات 25 اگست 2016 10:38

جہلم(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25اگست۔2016ء) موجودہ وزیر اعظم پانامہ لیکس میں بری طرح پھنس چکے ہیں اب ہمیں بحثیت قوم مل کر تمام حکومتی اداروں کا گھیراو کر کے اس کے خلاف احتساب کو یقینی بنانا ہے کیونکہ جن ملکوں میں قانون پر عمل درآمد اور احتساب کیا جاتا ہے وہ ممالک ترقی کی راہ پر گامزن ہوتے ہیں اور کرپشن سے پاک ہوتے ہیں ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ضمیر جعفری اسٹیٹڈیم میں حلقہ این اے 63کے تحریک انصاف کے امیدوار چوہدری فواد حسین کے انتخابی جلسہ سے عوام کے ایک بہت بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے جنرل ضیا ء الحق کی وساطت سے پہلے پنجاب پر حکومت کی اور سب اچھا کی رپورٹ حاصل کر کے ملک کے وزیر اعظم بنے کیونکہ جنرل ضیاء الحق نے تمام ارکان اسمبلی کو اکٹھا کر کے ان کی قیمت اپنے ساتھ ملانے کیلئے لگوائی جس کی ادائیگی میاں محمد نواز شریف نے کی کیونکہ ان معاملات میں موصوف بہت اچھے سوداگر تھے ۔

(جاری ہے)

اس نے پہلے صحافیوں اور سیاست دانوں کو خریدنے میں بہت اچھا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو فنڈز عوام کے پینے کیلئے صاف پانی کی فراہمی کیلئے تھے انہیں ییلو کیب سکیم میں استعمال کر کے مال بنانے کا آغاز کیا اسی طرح موٹر وے کا آغاز کر کے اس میں سے مال بنایا انہوں نے کہا کہ پنجاب کی حکومت میں چھانگا مانگا میں ارکان پنجاب اسمبلی کو خریدا گیا ۔

اور آپ کے اسی علاقے کے آرمی چیف جنرل آصف نواز جنجوعہ کو خریدنے کی ناکام کوشش کی انہیں مری میں مل کر BMWگاڑی کی چابی دینے کی کوشش کی لیکن انہوں نے انکار کر دیا انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے ملک میں نیب کا ادارہ قانون کے مطابق میرٹ پر کام کرے اور ایف بی آر صیحح کام کرے تو کرپشن کا جواز ہی ختم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1992میں آئی جی پنجاب عباس خان کی رپورٹ جو انہوں نے ہائی کورٹ میں پیش کی تھی کہ نواز شریف نے پولیس کے محکمہ کو خراب کیا ہے۔

جس سے ملک میں عام آدمی کو بھی تخفظ نہ مل سکا جبکہ ہم حیران ہیں کہ نیب جیسا محکمہ چھوٹے چھوٹے چوروں کیلئے ہے جبکہ جن حکمرانوں اور بڑے لٹیروں نے عوام کے دئیے گے ٹیکسز اور وسائل کو لوٹا ان کو کیوں معاف کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے پاس اتنے وسائل تھے کہ ملک کا ہر فرد 35000کا مقروض تھا جبکہ موجودہ حکمرانوں کی لوٹ مار سے آج ہر فرد 1,20,000کا مقروض ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معرض وجود آنے کے ساتھ ساتھ دو ملک ملایشیاء اور سنگا پور جو ہمارے بعد آئے تھے انہوں نے معاشی ترقی کرتے ہوئے اپنا مقام حاصل کر لیا جبکہ ہمارے حکمرانوں نے آئی ایس آئی کے ذریعے مہران بینک سے رقمیں وصول کیں انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت ملک کو معاشی اور صنعتی ترقی کے ساتھ ساتھ ملک کو قرضوں سے نجات کرپشن سے پاک معاشرہ نوجوانوں کو روزگار اور ملک میں امن وامان اور قانون کی بالادستی دے کر ایک بہترین ملک بنانا چاہتے ہیں اور آمریت کی پیداوار سے نجات حاصل کر کے وہ نظام لانا چاہتے ہیں جس میں حکمران عوام کو جوابدہ ہوں انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے پاکستان کے متعلق جو بات کی اس پر برطانیہ کو اپنے قانون کے مطابق عمل کرانا ہو گا اور ان کے خلاف کاروائی کرنا ہو گی انہوں نے شرکا ء سے کہا کہ 31اگست کے ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف جو کہ آپ کی اپنی جماعت ہے ۔

اس کے امید وار چوہدری فواد حسین کو بلے پر مہر لگا کر ملک کی بہتری میں اپنا کردار ادا کریں۔ اس سے قبل عمران خان نے کھیوڑہ ،پنن وال ،دھریالہ جالب میں بھی شرکا سے خطاب کیا جبکہ وہاں کے لوگوں کے ساتھ جلوس کی شکل میں جہلم جلسے میں تشریف لائے