سی ڈی اے میں کرپشن کے39 میگا سکینڈلز کی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم سیکرٹریٹ میں گم ہوگئی

وزیراعظم کا لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کا خواب افسران نے ادھورا بنا دیا‘ 6 انکواری رپورٹ 2 سال قبل جمع کرائی گئی تھیں

پیر 29 اگست 2016 11:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29اگست۔2016ء) سی ڈی اے میں کرپشن کے 39 میگا سکینڈل کی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم سیکرٹریٹ میں گم ہوگئیں‘ وزیراعظم قوم کے لوٹے گئے 500 ارب روپے لٹیروں سے واپس لانے کیلئے 39 میگا سکینڈل کی تحقیقات کا حکم دیا تھا اور 6 انکوائریاں تشکیل دی تھیں۔ خبر رساں ادارے کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق چیف اکانومسٹ رضوان شبیر کی سربراہی میں 13 رکنی ٹیم نے حیات ریجنسی ہوٹل کو الاٹ منٹ میں مبینہ 15 ارب کرپشن کی تحقیقات کی تھیں اس کے علاوہ دبئی پلازہ سکینڈل ‘ ہل ویو ہوٹل ٹاور سکینڈل ‘ جی نائن مرکز میں سینما کا پلاٹ سکینڈل‘ سنٹورس پلاٹ الامنٹ 10 سکینڈل ‘ پرائیویٹ سکولوں میں الاٹ کئے گئے 20 ارب روپے سے زائد کے پلاٹ کا سکینڈل شامل تھے۔

سیکرٹری بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام حبیب اختر کی سربراہی میں سیٹیزن کلب ایف نائن پارک سکینڈل صفا مال سکینڈل‘ وفاقی دارالحکومت میں پیٹرول پمپ پلاٹ سکینڈل‘ اتوار بازاروں میں دکانوں کی بندروبانٹ سکینڈل شامل ہیں۔

(جاری ہے)

سیکرٹری پیٹرولیم ارشد مرزا کی سربراہی میں 13 رکنی ٹیم ہاؤسنگ سوسائٹی کو این او سی جاری کرنے کا سکینڈل ‘ ڈی 12 اور ای 11 میں ایکسٹنشن سکینڈل‘ کری روڈ ویلج سکینڈل ‘ ایگر و فارم اربوں روپے کا سکینڈل وغیرہ شامل ہیں یہ تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ وزیراعظم سیکرٹریٹ کے حوالے کردی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق شاہد محمود ایڈیشنل سیکرٹری کی سربراہی میں منال ریسٹورنٹ سکینڈل‘ لامنٹانا سکینڈل‘ ڈپلومیٹک انکلیو میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ سکینڈل ‘ لیک ویو میں دکانوں کی الاٹمنٹ سکینڈل‘ آرٹس ویلج میں اربوں کی کرپشن کا سکینڈل شامل ہیں‘ رپورٹ 2014 ء سے سیکرٹریٹ کے حوالے کردی گئی تھی۔ لیکن ابھی تک کوئی انکوائری نہیں ہوئی ہے جاوید اختر ایڈیشنل سیکرٹری کی سربراہی میں 13 رکنی ٹیم نے سی ڈی اے کی طرف سے کراچی سٹاک ایکسچینج میں اربوں کی سرمایہ کاری سکینڈل ‘ عارضی اور ڈیپوٹیشن افسران کو اربوں کے پلاٹ کا سکینڈل‘ ایل ای ڈی سکینڈل ‘ ڈپلومیٹک شٹل سکینڈل کی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ وزیراعظم سیکرٹریٹ کو 2014 ء میں جمع کرادی تھی ۔

محمد امتیاز تاجور کی سربراہی میں تین رکنی ٹیم نے آئی جے پی روڈ ناقص تعمیر سکینڈل‘ بحریہ انکلیو میں کرپشن‘ کشمیر ہائی ویز اور پارک ٹاؤن سکینڈل شامل ہیں ان 39 سکینڈل کی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ وزیراعظم سیکرٹریٹ کو فراہم کردی ۔ ذرائع نے بتایا کہ سیکرٹریٹ کے افسران نے یہ رپورٹ وزیراعظم کو پیش ہی نہیں کی جس کے باعث کسی ذمہ دار کرپٹ افسر کو نہ شوکاز نوٹس بھیجے گئے اور نہ معطل ہوا وزیراعظم سیکرٹریٹ نے افسران کو بچانے کیلئے یہ سازش کرلی ہے۔ اس حوالے سے خبر رساں ادارے نے وزیراعظم کے ترجمان تصدق ملک سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے جواب نہیں دیا

متعلقہ عنوان :