کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی 40سے بڑھا کر 60فیصد کرنے ‘نان فائلرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس پالیسی میں رواں سال 31دسمبرتک توسیع کی منظوری دیدی

منگل 30 اگست 2016 11:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30اگست۔2016ء) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) نے گندم کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی 40سے بڑھا کر 60فیصد کرنے ‘نان فائلرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس پالیسی میں رواں سال 31دسمبرتک توسیع کی منظوری دیدی ہے ۔پیر کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا ۔

وفاقی وزیر اطلاعا ت و نشریات سینیٹر پرویز رشید ‘وزیر قانون زاہد حامد ‘وزیر تجارت خرم دستگیر ‘وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان بھی اجلاس میں شریک تھیں۔کا بینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیلشیئم امونیا نائٹریٹ کے حوالے سے یہ بات مشاہدے میں آئی کہ ملک میں کیلشیئم امونیا نائٹریٹ(سی اے این ) کی کافی مقدار موجود ہے ‘سی اے این بنانے والوں کے لئے برآمد اس بات سے مشروط کر دی گئی کہ ملک کے اندر سی اے این کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا اورسیزن کے اختتام تک کیلشیئم امونیا نائٹریٹ دستیاب ہوگی اور یہ بھی یقین دہانی کرانی ہوگی کہ کیلشیئم نائٹریٹ صرف اور صرف زراعت کے لئے ہی استعمال ہوگی ۔

(جاری ہے)

اس شرط پر پورا اترنے کی صورت میں ای سی سی نے ایک لاکھ ٹن کیلشیئم امونیا نائٹریٹ برآمد کرنے کی منظور دیدی ۔ای سی سی نے ملک میں گندم کی درآمد کی حوصلہ شکنی کرنے کے لئے نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ کی وزارت کی یہ تجویز کہگندم کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی 40سے بڑھا کر 60فیصد کر دی جائے کی منظوری دیدی ۔اس فیصلے کا مقصد عالمی سطح پر گندم کی قیمتیں کم ہونے پر مقامی کسانوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے ۔

ای سی سی نینان فائلرز پر ودہولڈنگ ٹیکس پالیسی میں 31دسمبر تک توسیع کی منظوری دیدی ۔ای سی سی نے ایران کے مرکزی بنک کے ساتھ سٹیٹ بنک آف پاکستان کوبینکنگ اور ادائیگیوں کے لئے معاہدے کرنے کی منظوری دی ۔کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وفاقی حکومت کے محکمہ جات بشمول این ایل سی ‘ایوی ایشن اتھراٹی اور خود مختار اداروں کے لئے دوبارہ قرضے(ری لینڈنگ) کی شرح کو کم کر کے 3فیصد کرنے کی منظوری دیدی ہے ‘2009میں یہ شرح ذیادہ تھی ۔

ای سی سی نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ ری لینڈنگ پالیسی کا تین سال بعد جائزہ لیا جائے گا ۔آخر میں،گذشتہ ای سی سی کے اجلاس کے دوران نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کی جانب سے25ہزارمیٹر ک ٹن دال چنا درآمدکرنے کی منظوری کے معاملے پر غور کیا گیا ۔ ای سی سی نے چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ طرف سے پیش کی گئی رپورٹ پر فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت قیمتوں کے تعین کے حوالے سے مداخلت نہیں کرے گی ‘صوبائی حکومت خوداس ضمن میں کام کرے اور فوڈ انسپکٹروں کے ذریعے فوڈ انسپکٹروں کے ذریعے عمل درآمد کرائے ۔ای سی سی نے پاکستان ٹریڈنگ کارپوریشن کودنیا بھر میں سکوپنگ ٹینڈرنگ کے لئے اجازت دیدی ۔

متعلقہ عنوان :