گزشتہ ادوار میں اداروں کی نجکاری صحیح طریقے سے نہ ہونے سے قومی خزانے کو اربوں کا نقصان برداشت کرنا پڑا، زبیر عمر

سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی نجکاری کا کوئی پروگرام نہیں پی ٹی سی ایل کی نجکاری میں سابقہ حکومت پاکستان مجرم ہے، دبئی کی کمپنی نہیں حکومت نے معاہدے کے مطابق کمپنی کو جائیدادوں کی منتقلی نہیں کی جس کی وجہ سے8سو ملین ڈالرز بھی وصول کرنا ہیں حکومت ایس ایل آئی سی بل کی ذریعے ادارے کی گورننس اور فنانشل رپورٹنگ بہتر کرنا چاہتی ہے ایس ایل آئی سی حکومت کی نجکاری لسٹ میں شامل نہیں ، چیئرمین نجکاری کمیشن کی سینیٹ قائمہ کمیٹی تجارت کو بریفنگ چیئرمین قائمہ کمیٹی کا سیکریٹری خزانہ کی اجلاس میں عدم شرکت پر اظہار برہمی

جمعرات 1 ستمبر 2016 11:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1ستمبر۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت میں چیئرمین نجکاری کمیشن زبیر عمر نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ادوار میں اداروں کی نجکاری صحیح طریقے سے نہیں ہوئی تھی، جس کی وجہ سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا، پی ٹی سی ایل کی نجکاری میں سابقہ حکومت پاکستان مجرم ہے، دبئی کی کمپنی نہیں حکومت نے معاہدے کے مطابق کمپنی کو جائیدادوں کی منتقلی نہیں کی جس کی وجہ سے8سو ملین ڈالرز بھی وصول کرنا ہیں ، سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کی نجکاری کا کوئی پروگرام نہیں ہے، حکومت ایس ایل آئی سی بل کی ذریعے ادارے کی گورننس اور فنانشل رپورٹنگ بہتر کرنا چاہتی ہے، مزید براں ایس ایل آئی سی حکومت کی نجکاری کے 69 اداروں کی لسٹ میں شامل نہیں ہے، چیئرمین قائمہ کمیٹی براہ تجارت نے سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود کی کمیٹی اجلاس فمیں عدم شرکت پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری نے مصروف ہونے کا پیغام بھیجوایا ہے، ہم ان سے زیادہ مصروف لوگو ہیں، این ٹی سی کے ممبران کی تعیناتی کیلئے بل ان کے پاس پڑا ہے، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی براہ تجارت کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر شبلی فراز زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا اس موقع پر وزرات تجارت کے حکام نے تبایا کہ نیشنل ٹرف کمیشن کی ممبران کے تعیناتی اور ادارے کی بہتری کی حوالے سے بل ایک سال سے وزارت خزانے میں پڑا ہے، جس پر چیئرمین کمیٹی شبلی فراز نے کہا کہ گزشتہ میٹنگ میں وزارت خزانے کہ حکام کو اس بل کے حوالے سے معلومات دینے کی ہدایت کی تھی مگر ان کے جانب سے کوئی بھی نہیں آیا ہے،سیکریٹری خزانہ نے پیغام بھیجوایا ہے کہ وہ مصروف ہے ہم ان سے زیادہ مصروف ہیں، سینیٹ کا احترام کیا کریں، اجلاس میں چیئرمین نجکاری کمیشن زبیر عمر نے بتایا کہ حکومت کا سٹیٹ لائف انشورنش کارپوریشن کی نجکاری کا کوئی پلان نہیں ہیں، ایس ایل آئی سی بل ادارے کے مالی معاملات اور گورننس کو بہتر بنانے کے لیے لایا گیا ہے،جس پر چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا ہے کہ مختلف سٹیک ہولڈرز کے ساتھ اس کی نجکاری کے مثبت اور منفی اثرات پر بات جاری ہے، ماضی میں ہونے والے اداروں کی نجکاری سے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے، جس پر چیئرمین نجکاری کمیشن نے کہا کہ ماضی میں مختلف اداروں کی نجکاری کیلئے غلط طریقے استعمال کئے گے، جس کی وجہ سے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس حوالے سے نیب بھی کوئی کام سرانجام نہیں دی رہا،انہوں نے کہا کہ سٹیٹ لائف کارپوریشن ایک اہم ادارا ہے اور اس کی نجکاری نا کی جائے، سینیٹر الیاس احمد بلور نے کہا کہ ادارا منافع میں جا رہا ہے اس لیے وہ بھی اس نجکاری کی مخالت کرتے ہیں، جس پر قائمہ کمیٹی نے وزارت تجارت کی حکام کو سٹیٹ لائف انشوریش کارپوریشن کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔