سعودی عرب میں بعض پاکستانی مزدوری کی بجائے لیڈری کرکے اپنے ہی پاکستانیوں کیلئے مشکلات پیدا کر رہے ہیں ،صدر الدین راشدی

بن لادن اور سعودی اجر سمیت کئی کمپنیوں میں تنخواہوں اور دیگر مراعات نہ ملنے سے نہ صرف پاکستانی بلکہ بہت بڑی تعداد میں ہندوستان ،بنگلہ دیش اور دیگر ممالک کے مزدور متاثر ہوئے ہیں صرف پاکستانیوں نے وہاں پر احتجاج اور کمپنیوں کی تالہ بندی کی، یہ صورتحال سعودی عرب میں مقیم 25لاکھ کے قریب پاکستانیوں کیلئے خطرے کی علامت بن سکتا ہے ،وفا قی وزیر سمندر پار پاکستانیز کا سینٹ قائمہ کمیٹی اوو رسیز کے اجلاس سے خطاب

جمعہ 2 ستمبر 2016 11:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2ستمبر۔2016ء) وفا قی وزیر سمندر پار پاکستانیز صدر الدین راشدی نے کہاہے کہ سعودی عرب میں بعض پاکستانی مزدوری کرنے کی بجائے لیڈری کرکے اپنے ہی پاکستانیوں کیلئے مشکلات پیدا کر رہے ہیں ،بن لادن اور سعودی اجر سمیت کئی کمپنیوں میں تنخواہوں اور دیگر مراعات نہ ملنے سے نہ صرف پاکستانی بلکہ بہت بڑی تعداد میں ہندوستان ،بنگلہ دیش اور دیگر ممالک کے مزدور متاثر ہوئے ہیں مگر صرف پاکستانیوں نے وہاں پر احتجاج اور کمپنیوں کی تالہ بندی کی اور یہ صورتحال سعودی عرب میں مقیم 25لاکھ کے قریب پاکستانیوں کیلئے خطرے کی علامت بن سکتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوو رسیز کے اجلاس کے دوران کیا انہوں نے کہاکہ سعودی عرب میں حالیہ بحران کا علم میڈیا کے زریعے سے ہوا ہے اور یہ بحران سعودی عرب کی تین کمپنیوں کو درپیش نہیں ہے بلکہ دیگر کئی کمپنیاں پر متاثر ہوئی ہیں انہوں نے بتایاکہ تیل کی قیمتوں کی کمی سمیت دیگر عوامل کی وجہ سے سعودی عرب میں کئی کمپنیوں کو مسائل کا سامنا ہے تاہم ان مسائل کا سعودی عرب کی حکومت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے اور وہاں پر موجود تمام کمپنیاں لیبر قوانین کے تحت کام کرتی ہیں انہوں نے بتایاکہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کے مسائل کے سلسلے میں حالیہ دورے کے موقع پر سعودی وزیر صحت اور وزیر لیبر سے ملاقات کی ہے اور انہوں نے اپنے مکمل تعاؤن کی یقین دہانی کراتے ہوئے عملی اقدامات بھی کئے ہیں انہوں نے کہاکہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں میں بعض پاکستانی محنت مزدوری کرنے کی بحائے لیڈر بن گئے ہیں اور وہ مسائل کو حل کرنے کی بجائے مذید الجھا رہے ہیں سعودی قوانین کے تحت وہاں پر احتجاج کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور اگر کسی بھی مزدور کو کوئی مسئلہ درپیش ہو تو وہ لیبر کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے انہوں نے بتایاکہ سعودی عرب کی ایک کمپنی سعاد کے بارے میں وہاں کی لیبر کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ تمام مزدوروں کو ان کے واجبات ادا کئے جائیں انہوں نے کہاکہ جن کمپنیوں کو اس وقت مسائل کا سامنا ہے وہاں پر پاکستانیوں سے زیادہ بڑی تعداد ہندوستان کے مزدوروں کی ہے اس کے علاوہ بنگلہ دیش فلپائن اور دیگر ممالک کے مزدور بھی ان کمپنیوں کے متاثرین میں مشامل ہیں مگر انہوں نے نہ تو کوئی احتجاج کیا ہے اور نہ ہی دفاتر کو تالے لگائے ہیں جو پاکستانی وہاں پر مزدوری کرنے کی بجائے لیڈر بن جاتے ہیں انہیں سعودی عرب میں مقیم 25لاکھ پاکستانیوں کا کوئی احسان نہیں ہے انہوں نے کہاکہ سعودی عرب میں گذشتہ کئی عشروں سے محنت مزدوری کرنے والے پاکستانی وہاں سے واپس نہیں آنا چاہتے ہیں اورہماری کوشش ہے کہ سعودی عرب میں جو پاکستانی بے روزگار ہوجائیں انہیں وہاں پر دوسری کمپنیوں میں نوکریاں دلوا سکیں انہوں نے کہاکہ وزارت سمندر پار اور وزارت خارجہ وہاں پر مقیم پاکستانیوں کو قانونی معاونت فراہم کرے گی