6ستمبر پاکستان کی تاریخ میں ایک روشن اور ولو لہ انگیز دن کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،نوازشریف

پاکستان کی سا لمیت ،وقار اور بقا کی خاطر ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے،وزیر اعظم کا یوم دفاع کے موقع پر پیغام

منگل 6 ستمبر 2016 04:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6ستمبر۔2016ء) وزیر اعظم میاں محمدنواز شریف نے کہا ہے کہ 6ستمبر پاکستان کی تاریخ میں ایک روشن اور ولو لہ انگیز دن کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اس روز ہماری بہادر مسلح افواج نے قوم کے شانہ بشانہ جارح دشمن کے عزائم کو خاک میں ملا کر یہ پیغام دیا تھا کہ وہ اپنی آزادی کی حفاظت کرنا جانتی ہیں۔یقیناً ہماری افواج کے افسروں اور جوانوں کی قربانیوں نے ہماری آزادی کو دوام بخشا ہے۔

جس پر پوری قوم انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ ہمیں اپنی افواج کیپیشہ ورانہ صلاحیتوں ،جر?ت و بہادری اور جدت کے سفر پر فخر ہے۔ آج چھ ستمبر کو یوم دفاع کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کے تیزی سے بدلتے حالات ، اندرونی و بیرونی سازشیں اور سب سے بڑھ کر دہشت گردی ایسے چیلنجز ہم سے اپنی صفوں میں اتحاد ایمان اور یقین کو قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ دفاعی صلاحیتوں میں اضافے کا تقاضا کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ہمیں فخر ہے کہ ہم نے اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ ہمارا دفاع اور مسلح افواج مستقبل کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہیں۔ جدید ہتھیاروں میں ہم خود انحصاری کی منزل بھی حاصل کر چکے ہیں۔ حتف میزائل سیریز،الخالد و الضرار ٹینک ،جے ایف17تھنڈر طیارے ،آگسٹا آبدوزیں اور سب سے بڑھ کر ہماری ایٹمی صلاحیت ہمارے مضبوط دفاع کی نا قابل فراموش علامات ہیں۔

اس طرح مضبوط دفاع کے ذریعے ہم نے جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن کو بر قرار رکھ کر در اصل خطے کے امن کو دوام بخشا ہے۔ ہم اسلحے کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتے تاہم اس توازن کو برقرار رکھنے کے لئے کوشاں رہیں گے۔ ہماری دفاعی صلاحیت دراصل قوم کی جر?ت ،استقامت اور عزم کا اظہار بھی کرتی ہے کہ وہ مشکل حالات کا سامنا کرنے کی بھر پور صلاحت رکھتی ہے۔

آپریشن ضرب عضب بھی در اصل اسی عزم کا تسلسل ہے۔ جس میں سیاسی قیادت کی یکسوئی ،عوام کے عزم ،افواج پاکستان اور سیکورٹی کے دوسرے اداروں کی بے مثال قربانیوں اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی بدولت دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے۔ الحمد للہ ،آج وطن عزیز میں امن و امان کی صورت حال حوصلہ افزاء ہے۔ جسے بر قرار رکھنے کے لئے ہمیں سیاسی و ذاتی مفادات سے بالا ترسوچ اپنانے کی ضرورت ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ اقتصادی ترقی بھی ملکی دفاع اور استحکام کے لئے ناگزیر حیثیت رکھتی ہے۔ لہٰذا ہماری توجہ اس جانب بھی مرکوز ہے۔ اس سلسلے میں سی پیک کے تحت مختلف میگا پراجیکٹس ان کے علاوہ توانائی اور انفراسٹرکچر کی تعمیروترقی کے دیگر منصوبے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ان کی تکمیل سے معاشی استحکام حاصل ہوگا جس سے دفاع پاکستان مضبوط ہوگا۔

وسطی ایشیائی ریاستوں اور مشرق وسطیٰ کے ممالک سے تجارتی روابط میں اضافہ ایسے اقدامات ہیں جن سے پاکستان خطے میں اقتصادی قوت کے طور پر ابھرے گا۔ آج کے تاریخی موقع پر میں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی بھارتی بربریت کی بھی مذمت کرتا ہوں۔ کشمیر کے حوالے سے ہمارا موٴقف واضح ہے۔ اس مسئلے کا حل صرف اور صرف اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہو گا۔

جبرو استبدداد سے کشمیری عوام کی آواز کو دبایا جا سکتاہے نہ ہی انہیں حق خود ارادیت سے محروم کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ آخر میں ہم شہدائے وطن اور غازیوں کو ان کی لازوال قربانیوں پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ پاکستان کی سا لمیت ،وقار اور بقا کی خاطر ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔