این ایس جی رکنیت:بیلاروس،قازخستان پاکستان کے حامی ہیں:طارق فاطمی

پاکستان، روس اور وسطی ایشیائی ممالک سمیت مختلف ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دے رہا ہے دنیا کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے موقف کی حمایت کر رہی ہے، جبکہ وزیر اعظم نواز شریف اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی اٹھائیں گے، انٹرویو

منگل 6 ستمبر 2016 04:41

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6ستمبر۔2016ء ) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی کا کہنا ہے کہ بیلاروس اور قازخستان نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) کی رکنیت کے لیے پاکستان کو اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے۔ ایک انٹرویو میں طارق فاطمی نے کہا کہ پاکستان، روس اور وسطی ایشیائی ممالک سمیت مختلف ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے موقف کی حمایت کر رہی ہے، جبکہ وزیر اعظم نواز شریف اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی اٹھائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ بیلاروس کے صدر آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے۔واضح رہے کہ پاکستان نے رواں سال مئی میں نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت کے لیے باضابطہ درخواست دی تھی۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے وزارت خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کے پاس گروپ میں شمولیت کے حوالے سے مہارت، افرادی قوت اور بنیادی ڈھانچہ موجود ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ درخواست ویانا میں موجود پاکستان کے سفیر کی جانب سے جوہری توانائی کے عالمی ادارے کو دی گئی۔گروپ نے گزشتہ سال ہندوستان کو این ایس جی میں شامل کرنے کے لیے اقدامات شروع کردیے تھے جس کے بعد پاکستان نے اس کی رکنیت میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔

تاہم امریکا کی حمایت کے باوجود ہندوستان کی این ایس جی میں شمولیت کی، چین سمیت متعدد ممالک نے سخت مخالفت کی تھی۔چین کے علاوہ نیوزی لینڈ، آئرلینڈ، ترکی، جنوبی افریقہ اور آسٹریا ان ممالک میں شامل تھے، جنہوں نے ہندوستان کو این ایس جی کی رکنیت دینے کے سخت مخالفت کی تھی۔نیوکلیئر سپلائرز گروپ 48 ممالک کا ایک گروپ ہے، جو نیوکلیئر ہتھیاروں کے پھیلاوٴ کی روک تھام کے لیے کام کرتا ہے۔