وفاقی کابینہ نے اقتصادی راہداری اور سائبر کرائم بل سمیت18نکات کی منظوری دیدی

رجسٹرڈ افغان مہاجرینکی 31 مارچ 2017 تک پاکستان میں قیام کی توسیع برآمدات میں اضافے کی حکمت عملی کی منظوری کامعاملہ آئندہ اجلاس تک موخرکردیا افغان مہاجرین ہمارے بھائی ہیں ان کو ہراساں نہ کیا جائے، نوازشریف نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے ملک سے دہشت گردی بڑی حد تک ختم ہوچکی ہے،ڈیموں کی تعمیر سمیت توانائی منصوبوں پر کام جاری ،2018ء لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائیگی پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں کیخلاف دشمن کی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے،سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کرینگے، عوام نے احتجاج کرنیوالوں کو مسترد کردیا، وزیراعظم کا کابینہ اجلاس سے خطاب

ہفتہ 10 ستمبر 2016 10:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10ستمبر۔2016ء)وفاقی کابینہ نے اقتصادی راہداری اور سائبر کرائم بل سمیت18نکات کی منظوری دیدی، رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو 31 مارچ 2017 تک پاکستان میں قیام میں توسیع کردی جبکہ برآمدات میں اضافے کی حکمت عملی کی منظوری کامعاملہ آئندہ اجلاس تک موخرکردیاجبکہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین ہمارے بھائی ہیں ان کو ہراساں نہ کیا جائے،نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے ملک سے دہشت گردی بڑی حد تک ختم ہوچکی ہے، ڈیموں کی تعمیر سمیت توانائی منصوبوں پر کام جاری ہے،2018ء لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائیگی،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں کیخلاف دشمن کی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے،سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کرینگے، عوام نے احتجاج کرنیوالوں کو مسترد کردیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا جس میں اقتصادی راہداری اور سائبر کرائم بل سمیت 19 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا جن میں سے 18نکات کی منظوری دی گئی جبکہ برآمدات میں اضافے سے متعلق حکمت عملی کی منظوری کا معاملہ آئندہ اجلاس سے مئوخر کردیا گیا ۔ کابینہ نے دیامر بھاشا ڈیم کے لیے اراضی کے حصول اور معاوضہ جات کی منظوری دے دی ہے۔

کابینہ نے رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو 31 مارچ 2017 تک پاکستان میں قیام اور دیامر بھاشا ڈیم کے لیے اراضی کے حصول اور معاوضہ جات کی منظوری دی ۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاک انڈونیشیا دفاعی تعاون کے معاہدے کی منظوری اور بیلارس کے ساتھ کسٹم ٹریڈ ڈیٹا کے تبادلے کے لیے بات چیت کی منظوری جی گئی جبکہ کابینہ ای سی سی کے 4 سال میں فیصلوں، چلاس میں بنجرزمین کے معاوضوں اور دوہرے ٹیکسوں سے بچاوٴ کے سارک معاہدے پر دستخط کی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے 2013ء سے 2016ء کے ای سی سی کے اجلاسوں میں ہونیوالے فیصلوں کی توثیق کی ۔ذرائع کے مطابق دہرے ٹیکسوں سے بچاؤ کے سارک معاہدے پر دستخط کی منظوری بھی دی گئی ۔وفاقی کابینہ نے الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016ء کے تحت ایف آئی اے کو اختیارات دینے کی بھی منظوری دی۔اجلاس کے شرکاء سے وزیر اعظم نواز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین ہمارے بھائی ہیں اور ہمیں بہت عزیز ہیں اور ان کو ہراساں کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی،ملک میں موجود افغان مہاجرین کو خوفزدہ نہ کیا جائے ۔

وزیر اعظم نواز شریف نے افغان مہاجرین کو سہولتیں دینے کیلئے جامع اقدامات اٹھانے کا حکم دیا جبکہ پاکستان،افغانستان اوریو این ایچ سی آرکیتحت افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کامعاہدہ ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ڈیموں کی تعمیر سے نہ صرف ملک کی توانائی کی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ سیلاب کے خطرات میں بھی کمی آئے گی جب کہ حکومت توانائی کے مسائل حل کرنے کے لیے پرعزم ہے جس کے لیے مختصر، درمیانے اور طویل مدتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے جب کہ حکومت داسو ڈیم کے لئے عالمی بینک سے فنانسنگ کا انتظام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک کی تعمیروترقی کیلئے توانائی سمیت منصوبوں کاجال بچھا دیا ہے اور ان منصوبوں پر برق رفتاری سے کام جاری ہے ، توانائی منصوبوں میں سے زیادہ تر2018ء تک مکمل ہو جائیں گے اور ملک سے لوڈ شیڈنگ کا بڑی حد تک خاتمہ کردیا جائے گا ، وزیراعظم نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد جاری ہے جس کے پیش نظر ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں بڑی حد تک کمی آئی ہے انہوں نے کہاکہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت اور سکیورٹی ادارے ملکر کام کررہے ہیں کیونکہ دہشت گردی کے خاتمے سے ہی ملک میں سرمایہ کاری آئے گی ۔

انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں کیخلاف دشمن کی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے اور اس حوالے سے اگر کسی سیاسی جماعت کو تحفظات ہیں تو ان کے یہ تحفظات دور کیا جائیں گے۔وزیراعظم نے کہاکہ ملک احتجاج اور دھرنوں کا متحمل نہیں ہوسکتا اور احتجاج کر نیوالوں کو عوام نے مسترد کردیا ہے۔